ابوسبرہ بن ابو رہم رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک ہونے والے مہاجر صحابی تھے۔

ابوسبرہ بن ابو رہم

معلومات شخصیت
والدہ برہ بنت عبد المطلب   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں مہمات نبوی کی فہرست ،  غزوہ خیبر ،  غزوہ خندق ،  غزوۂ بدر ،  غزوہ احد   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام و نسب

ترمیم

ابوسبرہ کنیت ہے مگر اس کی شہرت نے اصل نام چھپادیا، نسب نامہ یہ ہے ابو سبرہ بن ابی رہم بن عبد العزیٰ بن ابی قیس بن عدوو بن نصربن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی قرشی عامری، ان کی والدہ برہ عبد المطلب کی بیٹی تھیں اس رشتہ سے آنحضرت کے پھوپھی زاد بھائی ہوئے۔

اسلام و ہجرت

ترمیم

ابوسبرہ سابقین اسلام میں تھے اور حبشہ کی دونوں ہجرتوں کا شرف حاصل کیا، دوسری ہجرت حبشہ میں ان کی بیوی کلثوم بھی ساتھ تھیں، ہجرت مدینہ کے بعد دوسرے مہاجرین کے ساتھ حبشہ سے مدینہ آئے اور منذر بن محمد کے یہاں اترے، آنحضرت نے ان میں اورسلمہ بن سلامہ میں مواخاۃ کرادی۔

غزوات

ترمیم

مدینہ آنے کے بعد غزوہ بدر، غزوہ احد اور غزوہ خندق وغیرہ جس قدر غزوات ہوئے سب میں شریک رہے،[1] تاحیات نبوی مدینہ میں قیام رہا،آپ کی وفات کے بعد مکہ چلے آئے،بدری صحابیوں میں تنہا یہی ہیں،جنھوں نے مدینہ کا قیام ترک کرکے دوبارہ مکہ کی سکونت اختیار کی۔[2]

وفات

ترمیم

مکہ مکرمہ میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہدِ خلافت میں وفات پائی۔[3][4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. استیعاب:2/706
  2. اصابہ:7/181
  3. ابن سعد،جزو3،ق1:293
  4. اصحاب بدر،صفحہ 128،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور