اورو آدارلو
اورو آدار لو ’اروادار لو‘ (انگریزی Oru Adaar Love) بھارتی ریاست کیرلا کی ملیالم فلم انڈسٹری کی بہت جلد منظر عام پر آنے والی ایک فلم ہے جو ان دنوں بھارتی الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر بے حد مقبول ہے۔ عمر لولو کی ہدایت میں بنے والی یہ فلم ایک رومانٹک مزاحیہ فلم ہے۔ اس فلم میں پریا پرکاش واریئر، روشن عبدالرہوف، سید شاہجہان اور نورین شریف نے اہم کرداروں کو ادا کیا ہے۔ یہ فلم ان تمام فنکاروں کے لیے پہلی فلم ہے۔ اس فلم کی کہانی اور سارنگ جئے پرکاش اور لیزو پنادن نے مشترکہ طور پر لکھا ہے۔ شان رحمان نے موسیقی دی ہے۔ جبکہ اس فلم کے پروڈیوسر اوپیپیچ وکاکیجی ہیں اور یہ فلم اوپسپچان فلم ہاؤس کے تحت جاری کیا جائے گا۔ اس ملیالم فلم ’اروادار لو‘ کے گانے’مانیکیا ملاریا پووی‘ کے ٹیزر نے ان دنوں سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھا ہے۔
اورو آدارلو | |
---|---|
ہدایت کار | عمر لولو |
منظر نویس |
|
کہانی | عمر لولو |
ستارے | |
موسیقی | شان رحمان |
تقسیم کار | Ousepachan Screen Media |
ملک | بھارت |
زبان | ملیالم زبان |
تنازع
ترمیمفلم ایک گانے سے مشہور ہونے کے بعد تنازعات کی زد میں بھی آ گئی ہیں۔ اس گانے کے خلاف بھارتی مسلمانوں کی کئی تنظیمیں عدالت میں جاچکی ہیں جس میں اس گانے کو توہین آمیز کہا گیا ہے۔ اس گانے کا ترجمہ کچھ یوں ہے۔ ’حضرت خدیجہ، جو ایک پھول کی طرح تھیں، مکہ میں رہتی تھیں۔‘ ’انھوں نے پیغمبر اسلام کو تجارت کے لیے بھیجا۔ جب پیغمبر واپس لوٹے تو وہ ( حضرت خدیجہ) شادی کرنا چاہتی تھیں، انھوں نے اپنی خادمہ کو بلایا اور نکاح کا پیغام ابو طالب کے پاس بھیجا۔۔۔ یہ خوشی کی بات تھی، ابو طالب نے رضامندی ظاہر کی۔۔۔ پھر شادی کا دن آیا، حضرت خدیجہ دلہن کی طرح سجیں اور پیغمبر دولہا بنے۔۔۔ اور اس بے مثال جوڑے کو سب نے مبارکباد دی۔۔۔‘ یہ ملیائی مسلمانوں کا ایک لوک گیت ہے۔ مسلم تنظیموں کا اعتراض یہ ہے کہ اس گانے کو پکچرائز کرتے ہوئے، جس طرح فلرٹیشن کے مناظر دکھائے ہیں، وہ ان مقدس شخصیات کے لحاظ سے بہت معیوب ہیں۔