اوغدائی خان
اوکتائی خان یا اوغدائی خان (Mongolian: Өгэдэй, Ögedei; ت۔ 1186 – 1241) چنگیز خان کا مقرر کردہ جانشین تھا۔ انگریزی میں انھیں Ögedei Khan نام سے پہچانا جاتا ہے۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(منگولی میں: ᠣᠭᠡᠳᠡᠢ ᠬᠠᠭᠠᠨ)،(منگولی میں: Өгэдэй хаан) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائشی نام | (منگولی میں: ᠣᠭᠡᠳᠡᠢ)، (منگولی میں: Өгөдэй) | |||
پیدائش | 7 نومبر 1186ء خاماگ منگول |
|||
وفات | 11 دسمبر 1241ء (55 سال) منگول سلطنت |
|||
وجہ وفات | مرض ، مے پرستی | |||
شہریت | منگول سلطنت | |||
زوجہ | توراکینا خاتون | |||
اولاد | گیوک خان | |||
والد | چنگیز خان | |||
والدہ | بورتے | |||
بہن/بھائی | ||||
خاندان | بورجگین ، چنگیز خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | خان (منگول سلطنت) | |||
پیشہ ورانہ زبان | منگولیائی زبان | |||
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیماوکتائی خان نے 9 سال تک حکومت کی۔ مسلمانوں سے باقی بھائیوں کی نسبت بہتر سلوک کیا۔ مسجدوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی اجازت دیدی۔ اجڑے ہوئے شہروں کو بسایا۔ اوکتائی خان نے اپنے عہد حکومت میں عدل قائم کیا۔ عام رعایا کی پرورش کی۔ مسلمانوں کے ساتھ باہمی شادیوں کو رواج دیا۔ فوج کی نگہداشت اور تنظیم کی۔
اولاد
ترمیماوکتائی خان کی موت کے بعد مختلف قبائل میں جنگ چھڑ گئی۔ چغتائی خان کے بیٹوں نے بھی سر کشی کی، مگر اوکتائی خان کی بیوی ترکینہ خاتون چار سال تک حکومت پر قابض رہی۔ آخر امیروں نے اسے اوکتائی خان کے پاس بھیج کر اس کے بیٹے قیق کو خاقان بنالیا۔ قیق نے چغتائی خان کے سرکش بیٹوں کو قتل کروا دیا۔ تو بچ کر چین بھاگ گئے۔ بہت سے سردار بھی جہنم رسید ہو گے۔
اسلام سے تعلق
ترمیمقیق کے دربار میں چینی کافروں کا بہت اثر تھا۔ وہ مسلمانوں کو دکھ پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے تھے اور عمل کرواتے بھی رہے۔ اور بہت حد تک وہ کامیاب رہے۔ قیق نے کل ڈیڑھ سال حکومت کی۔ اس کو ایک رات پیٹ میں درد ہوا اور مسلمانوں کو اس کے مظالم سے نجات ملی۔
حوالہ جات
ترمیمقاضی محمد اقبال چغتائی: وسط ایشیا کے مغل حکمران۔ چغتائی ادبی ادارہ، لاہور۔ 1983ء۔ صفحہ 31-32۔
ویکی ذخائر پر اوغدائی خان سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
اوغدائی خان
| ||
ماقبل | مغول سلطنت 13 ستمبر 1229ء— 11 دسمبر 1241ء |
مابعد ترکینہ خاتون (نائب السلطنت)
|