بحیرۂ جنوبی چین (انگریزی: South China Sea) چین کے جنوب میں واقع ایک سمندر ہے۔ یہ بحر الکاہل کا حصہ ہے اور سنگاپور سے لے کر آبنائے تائیوان تک 35 لاکھ مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ پانچ ابحار (اوقیانوس، کاہل، ہند، منجمد جنوبی، منجمد شمالی) کے بعد سب سے بڑا آبی جسم ہے۔

بحیرۂ جنوبی چین کا ایک نقشہ

اس سمندر سے ملحقہ ممالک میں چین، مکاؤ، ہانگ کانگ، تائیوان، فلپائن، ملائیشیا، برونائی، انڈونیشیا، سنگاپور، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویت نام شامل ہیں۔ اس سمندر میں گرنے والے بڑے دریاؤں میں پرل، من، جیولونگ، سرخ، میکانگ، راجانگ، پہانگ اور پاسگ شامل ہیں۔

اس سمندر کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اصطلاح "بحیرۂ جنوبی چین" ہے جو انگریزی اور بیشتر یورپی زبانوں میں استعمال ہوتی ہے لیکن کبھی کبھار اسے ملحقہ ممالک میں مختلف ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے۔

اس سمندر کا انگریزی نام چین میں تجارت کے مواقع کی تلاش میں یورپ اور جنوبی ایشیا سے آنے والے یورپیوں نے رکھا تھا۔ سولہویں صدی میں پرتگیزی جہاز رانوں نے اسے بحیرہ چین (Mare da China) کا نام دیا۔ تاہم اسے بعد ازاں قریب کے دیگر آبی اجسام سے ممتاز کرنے کے لیے بحیرہ جنوبی چین کا نام دیا گیا۔

چین میں اس کا روایتی نام بحیرہ جنوبی ہے۔ تاہم اشاعتی ادارے بحیرہ جنوبی چین ہی لکھتے اور چھاپتے ہیں۔ ویت نام میں اسے بحیرہ مشرق کہا جاتا ہے اور کبھی کبھار ویت نام میں غیر ملکی زبانوں میں شایع ہونے والی کتابوں میں اسے اسی نام سے پکارا جاتا ہے۔ فلپائں میں اسے بحیرہ لوزون بھی کہا جاتا ہے، جو فلپائن کے اہم جزیرے لوزون سے موسوم ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا میں اسے بحیرہ چمپا بھی کہا جاتا تھا جو 16 ویں صدی سے قبل کی ایک بحری ریاست کے نام سے موسوم ہے۔

تاریخی حوالہ جات

ترمیم

نویں صدی عیسوی کے مسلم مصنف یعقوبی نے بحیرہ جنوبی چین کو بحیرہ صنجی کے نام سے لکھا ہے اور اسے چین تک پہنچنے کے لیے سات سمندروں میں سے ایک بتایا ہے۔