بدر النساء بیگم
بدر النساء بیگم ( فارسی: بدرالنساء بیگم؛ جس کا مطلب ہے "خواتین کا چاند"؛ 17 نومبر 1647 ء - 9 اپریل 1670 ء) ایک مغل شہزادی تھی ، وہ مغل بادشاہ اورنگ زیب کی اکلوتی بیٹی اور اس کی دوسری بیوی نواب بائی کی بیٹی تھی۔ وہ مستقبل کے مغل شہنشاہ معظم بہادر شاہ کی چھوٹی بہن تھی۔
بدر النساء بیگم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||
خاندان | تیموری | ||||||
والد | اورنگزیب عالمگیر | ||||||
والدہ | نواب بائی | ||||||
پیدائش | 27 نومبر 1647 دہلی، مغلیہ سلطنت | ||||||
وفات | 9 اپریل 1670 دہلی، مغلیہ سلطنت | (عمر 22 سال)||||||
مذہب | اسلام |
زندگی
ترمیمبدر النساء بیگم مغلیہ دورمیں 17 نومبر 1647 کو اپنے دادا شہنشاہ شاہ جہاں کے دور حکومت میں پیدا ہوئیں۔ اس کی والدہ کا نام نواب بائی تھا ، نواب بائی ریاست جموں و کشمیر کے جرال راجپوت قبیلے سے تعلق رکھنے والی کشمیر کی شہزادی تھیں۔ وہ اس جوڑے کی تیسری اور آخری بچی تھی۔ اس کے بڑے بھائی شہزادہ محمد سلطان اور شہزادہ محمد معظم (مستقبل کے شہنشاہ بہادر شاہ اول ) تھے۔ سن 1659 میں اورنگ زیب کی دوسری تاجپوشی کے وقت ، اس نے بدر النساء کو 160،000 روپوں سے نوازا۔
کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی بہنوں میں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ تھی۔ وہ بڑی سلیقہ مند اور بہترین کردار کی حامل شہزادی تھی۔اس کو اسلام سے بہت دلچسپی تھی اور اس نے چھوٹی عمر میں ہی قرآن مجید حفظ کر لیا اور اپنے والد کی ترغیب پر ایمان پر مبنی کتابیں پڑھیں۔ وہ اپنی زندگی اچھے کاموں میں گزارتی تھی۔ ان کے والد اورنگ زیب اسے اس کے شاندار کردار، آداب اور نرم دل ہونے کی وجہ سے پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔
انتقال
ترمیموہ غیر شادی شدہ تھیں اور وفات کے وقت ان کی عمر 22 برس تھی۔ وہ اپنے والد کے دورِ حکومت کے تیرہویں سال میں ، 9 اپریل 1670 کو بائیس سال کی چھوٹی عمر میں ہی انتقال کر گئیں۔ ان کو لاہور، موجودہ پاکستان میں دفن کیا گیا۔ اورنگ زیب اس کی موت پر بہت افسردہ ہوا ۔
خاندان
ترمیمبدر النساء بیگم کے آبا و اجداد | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
|