روناکو شکور مورٹن (پیدائش: 22 جولائی 1978ء) | (انتقال: 4 مارچ 2012ء) ایک کرکٹ کھلاڑی تھا جو کھیل کے تمام طرز میں ویسٹ انڈیز کے لیے کھیلتا تھا۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ سے آف بریک باؤلر تھے۔

روناکو مورٹن
ذاتی معلومات
مکمل نامروناکو شکور مورٹن
پیدائش22 جولائی 1978(1978-07-22)
جنجر لینڈ, ناویس, سینٹ کٹس اینڈ ناویس
وفات4 مارچ 2012(2012-30-40) (عمر  33 سال)
چاگواناس, ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف اسپن گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 262)13 جولائی 2005  بمقابلہ  سری لنکا
آخری ٹیسٹ30 مئی 2008  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 110)15 فروری 2002  بمقابلہ  پاکستان
آخری ایک روزہ9 فروری 2010  بمقابلہ  آسٹریلیا
ایک روزہ شرٹ نمبر.37
پہلا ٹی20 (کیپ 8)16 فروری 2006  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹی2023 فروری 2010  بمقابلہ  آسٹریلیا
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1996–2010لیورڈ جزائر
2010–2012ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20
میچ 15 56 7
رنز بنائے 573 1,519 96
بیٹنگ اوسط 22.03 33.75 16.00
سنچریاں/ففٹیاں 0/4 2/10 0/0
ٹاپ اسکور 70* 110* 40
گیندیں کرائیں 66 6
وکٹیں 0 0
بولنگ اوسط
اننگز میں 5 وکٹ
میچ میں 10 وکٹ
بہترین بولنگ
کیچ/سٹمپ 20/– 20/– 2/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 4 نومبر 2017

مقامی کیریئر

ترمیم

ایک زندہ دل، اکثر غیر متوقع کردار، مورٹن کو جولائی 2001ء میں ویسٹ انڈین کرکٹنگ اکیڈمی سے برے رویے کی وجہ سے نکال دیا گیا تھا [1] لیکن بسٹا کپ میں لیورڈ جزائر کے لیے کھیلنا جاری رکھا۔

بین الاقوامی کیریئر

ترمیم

فروری 2002ء میں ان کی واپسی پر انھیں مارلن سیموئلز کے متبادل کے طور پر ویسٹ انڈیز کے اسکواڈ میں بلایا گیا، لیکن ستمبر 2002ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں اپنی عدم موجودگی کے بارے میں جھوٹ بولنے پر انھیں ایک بار پھر ڈراپ کر دیا گیا۔ جنوری 2004ء میں چھرا گھونپنے کے ایک واقعے کے بعد، اسے گرفتار کر لیا گیا [2] لیکن مئی 2005ء میں اسے تیسرا موقع دیا گیا جب اسے جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ کے لیے واپس بلایا گیا۔ وہ 2006ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں شیو نارائن چندر پال کے ساتھ ایک عجیب و غریب رن آؤٹ میں ملوث تھے۔ مورٹن نے گیند کو مڈ آن کی طرف موڑ دیا جہاں ڈینیئل ویٹوری فیلڈنگ کر رہے تھے اور نان اسٹرائیکر اینڈ کی طرف بھاگے۔ دوسرے سرے پر چندر پال نے شروع میں وکٹ سے نیچے چند قدم اٹھائے لیکن پھر پلٹ کر نان اسٹرائیکر اینڈ پر واپس چلے گئے۔ مورٹن کو یقین تھا کہ وہ باہر ہے اور اپنے کپتان پر غصے میں چلنے لگا۔ تاہم، تھرڈ امپائر کو کال کرنے کے بعد، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مورٹن نے چندرپال سے ٹھیک پہلے اپنے بلے کو نان اسٹرائیکر اینڈ پر گراؤنڈ کر دیا تھا اور اس وجہ سے وہ محفوظ رہے اور چندر پال آؤٹ ہو گئے۔ [3] ویڈیو شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ امپائر کا فیصلہ غلط تھا: اگرچہ مورٹن نے پہلے اپنا گراؤنڈ بنایا پھر اس نے رن آؤٹ ہونے سے پہلے اسے چھوڑ دیا، اس لیے اسے آؤٹ ہونا چاہیے تھا۔ [4] ایک بلے باز کے طور پر مورٹن کو گیند کو بہت مشکل سے مارنے کے لیے شہرت حاصل تھی، لیکن انھیں باؤنڈری کے درمیان سنگلز لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے پاس آسٹریلیا کے خلاف DLF کپ کے فائنل میں 31 گیندوں پر چلنے والے سب سے سست ون ڈے ڈک کا مشکوک ریکارڈ ہے۔ [5] مورٹن کی موت 4 مارچ 2012ء کو ہو گئی جب وہ سر سولومن ہوچوئے ہائی وے کے ساتھ چلائے جانے والی کار کا کنٹرول کھو بیٹھا جو چاگواناس ، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے چیس ولیج میں یوٹیلیٹی پول سے ٹکرا گیا۔ [6] [7] [8]

انتقال

ترمیم

ان کا انتقال 4 مارچ 2012ء کو چاگواناس، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں 33 سال کی عمر میں ہوا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Morton Expelled From Academy, ای ایس پی این کرک انفو, Retrieved 20 January 2008
  2. Morton arrested after stabbing incident, ای ایس پی این کرک انفو, Retrieved 20 January 2008
  3. 3rd test, West Indies tour of New Zealand, 2005/06, ای ایس پی این کرک انفو
  4. وڈیو یوٹیوب پر
  5. Morton makes the record books ... for the wrong reason, ای ایس پی این کرک انفو, Retrieved 20 January 2008
  6. "NDTV - Windies batsman Runako Morton dies in a road accident"۔ 19 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2012 
  7. BBC Sport - Runako Morton, former West Indies batsman, dies in car crash
  8. "Runako Morton killed in road accident"۔ ESPNcricinfo۔ 5 March 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2012