ستارہ
ستارہ، اَختَر، نجم یا تارا دراصل شاکلہ (پلازما) کا ایک جسیم اور چمکیلا گولا ہوتا ہے۔ زمین کا قریب ترین ستارہ سورج ہے جو زمین پر زیادہ تر توانائی کا منبع ہے۔ دوسرے ستارے رات کو نظر آتے ہیں، جب سورج کی روشنی اُن کی روشنی کو ختم نہیں کرتی۔ وُہ ستارے جو ہم رات کے وقت اپنی برہنہ آنکھوں (Naked eyes) سے دیکھ سکتے ہیں، تمام جادۂ شیر (milky way) کہکشاں سے تعلق رکھتے ہیں۔ تقریباً، 5000 ستارے ہم اپنی برہنہ آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ ہمارا نظامِ شمسی بھی اِسی کہکشاں میں شامل ہے۔ ستارہ، اپنی زندگی کے زیادہ تر حصّے میں، اِس لیے چمکتا ہے کہ اُس کے گودے میں حرمرکزی ائتلاف ہوتا ہے جس کی وجہ سے توانائی خارج ہوتی ہے، یہ توانائی ستارے کے اندرون میں چلتی ہے اور پھر باہر خلاء میں منتشر ہوجاتی ہے۔ ہائیڈروجن اور ہیلئیم سے بھاری، قریباً تمام عناصر، ستاروں میں ائتلافی عملیات سے تخلیق پائے۔
ترکیب
ترمیمتمام ستارے گرم دہکتے ہوئے گیس سے بنے ہیں۔ کچھ ستاروں کے بیرونی تہیں(layers) اِتنی خالی ہیں کہ اُن کو سرخ-گرم خلا کہنا بے جا نہ ہوگا۔ دوسرے ستارے بہت کثیف ہیں کہ بیرونی تہوں کے مادہ سے بھرا ایک چمچہ کئی ٹن وزن کا ہوگا۔ ستارے زیادہ تر ہائیڈروجن اور تھوڑے سے ہیلئیم گیس سے بنے ہیں۔ دوسرے عناصر بھی بہت تھوڑے مقدار میں موجود ہیں جیسے: آکسیجن، کاربن، نیون اور نائیٹروجن.
سورج
ترمیماصل مضمون: سورج
سورج، ہماری زمین کا قریب ترین ستارہ ہے۔ اِس کا زمین سے فاصلہ تقریباً 150 ملین کلومیٹر ہے۔ یہ دوسرے نظر آنے والے ستاروں سے مختلف ظاہر ہوتا ہے۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ یہ زمین سے اگلے قریب ترین ستارے سے 250,000 گُنا زیادہ زمین کے قریب ہے۔ دوسرا قریب ترین ستارہ زمین سے 30 ٹرلین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ روشنی کو سورج سے زمین تک پہنچنے میں 8 منٹ لگتے ہیں۔ بعید ستارے اِتنے دُور ہیں کہ اُن کی روشنی زمین تک پہنچنے میں کروڑوں سال لگاتی ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر ستارہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |