سوہاگ غازی
سوہاگ غازی(بنگالی: সোহাগ গাজী;) (پیدائش: 5 اگست 1991ء) ایک بنگلہ دیشی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ انھوں نے 2012ء میں ویسٹ انڈیز کے دورہ بنگلہ دیش کے دوران پہلے ٹیسٹ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، دوسری اننگز میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اب تک کا پہلا اور واحد آدمی ہے جس نے ایک ہی ٹیسٹ میچ میں سنچری بنائی اور ہیٹ ٹرک بنائی (ایک بار کرنے والا 13واں اور اول درجہ میچوں میں دو مرتبہ ایسا کرنے والا پہلا آدمی ہے
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | سوہاگ غازی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | باریسال, بنگلہ دیش | 5 اگست 1991|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 5 فٹ 11 انچ (1.80 میٹر) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 64) | 13 نومبر 2012 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 4 فروری 2014 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 105) | 30 نومبر 2012 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 25 اگست 2014 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 | 10 دسمبر 2012 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 5 جنوری 2015 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2010– | باریسال ڈویژن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012 | باریسل برنرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013 | سلہٹ رائلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016-تاحال | رنگپور رائیڈرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 مارچ 2014 |
مقامی کیریئر
ترمیمایک اسپنر جس نے اپنا اول درجہ ڈیبیو جنوری 2009ء میں باریسال کے لیے چٹاگانگ کے خلاف کیا، جو 2009/10ء 2010/11ء اور 2011/12ء کے سیزن میں باقاعدہ ہوتا چلا گیا۔ 2012/13ء کے سیزن کا ایک مضبوط آغاز، بشمول کھلنا کے خلاف سیزن کے ابتدائی کھیل میں 119 رنز کی اننگز نے انھیں اپنا پہلا ٹیسٹ کال اپ حاصل کیا اور اس کے بعد ان کی ٹیسٹ کیپ۔ اس نے اکتوبر 2010ء میں اپنا ایک روزہ کیریئر کا آغاز کیا، جس سے باریسل کو نیشنل کرکٹ ون ڈے لیگ تک پہنچنے میں مدد ملی۔ اس سال کا فائنل اگرچہ وہ اپنی ٹیم کے لیے تین وکٹوں کی شکست میں کوئی وکٹ لینے میں ناکام رہا۔2011ء میں، وہ بنگلہ دیش اکیڈمی کے لیے بنگلہ دیش الیون کے خلاف، بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ الیون کے دورہ کرنے والے ویسٹ انڈینز کے خلاف اور پھر بنگلہ دیش اے کے لیے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے۔ اس نے 2012ء میں انگلینڈ لائنز کے خلاف بنگلہ دیش اے کے لیے دو ایک روزہ کھیل بھی کھیلے۔ اکتوبر 2018ء میں، 2018–19ء نیشنل کرکٹ لیگ میں، اس نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی 21ویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے ٹورنامنٹ میں باریسال ڈویژن کے لیے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر پانچ میچوں میں 19 آؤٹ کیے تھے۔ اسی مہینے کے آخر میں، اسے 2018-19ء بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے ڈرافٹ کے بعد رنگپور رائیڈرز ٹیم کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ .وہ 2018-19ء ڈھاکہ پریمیئر ڈویژن کرکٹ لیگ ٹورنامنٹ میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کے لیے 16 میچوں میں 22 آؤٹ کے ساتھ ہی نومبر 2019ء میں، سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔ اسے 2019-20ء بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں سلہٹ تھنڈر کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمبنگلہ دیش کرکٹ میں ایک آف اسپنر نایاب ہے، لیکن باریسال کے جنوبی اضلاع میں سے ایک پٹواکھلی سے تعلق رکھنے والے ایک کرکٹ کھلاڑی نے اس برانڈ کی باؤلنگ سے اپنی پہچان بنائی ہے۔ سوہاگ غازی وہ نایاب ماہر آف اسپنر ہیں جو خلیج بنگال کے کنارے پلے بڑھے اور بنگلہ دیش کے ایک ہونہار سست گیند باز کے طور پر پہچانے جانے کے لیے ملک کے طول و عرض کا سفر کر چکے ہیں۔ اس کا رن اپ مختصر ہے، حتیٰ کہ اسپنرز کے معیار کے مطابق، لیکن اس کا باؤلنگ ایکشن خود ہی ایک تیز ہے، جس کے بعد سخت فالو تھرو ہوا۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور بنگلہ دیش اے ٹیم کو کال اپ کی گئی۔ اس نے ویسٹ انڈیز میں اے ٹیم کے لیے اور دوسرے نمبر کی ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن انھیں 2012ء میں چند تاریک مہینوں کا سامنا کرنا پڑا جب بنگلور میں شفیع دارشاہ ٹورنامنٹ کے ایک امپائر نے تیز گیند بازی کرتے ہوئے انھیں اپنی کہنی میں کھٹکنے کی اطلاع دی۔ 2012-13ء کے سیزن میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کے لیے گرین سگنل ملنے سے پہلے وہ معمول کی جانچ سے گذرے، جس کا آغاز اس نے نو وکٹوں کے ساتھ کیا۔ دوسری اننگز میں سات وکٹوں کے حصول میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی اور شاندار طور پر، سوہاگ نے اسی کھیل میں سنچری بنائی، فرسٹ کلاس میچ میں سنچری بنانے اور ہیٹ ٹرک کرنے والے اب تک کے صرف 13ویں کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔انھیں جلد ہی نومبر 2012ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے بنگلہ دیشی ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔ نومبر 2012ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنے کے لیے بلایا گیا، انھوں نے میرپور میں پہلے ٹیسٹ کی پہلی گیند کرائی۔ کرس گیل کی گیند کو چھکا لگا، یہ کھیل کی تاریخ میں پہلی بار ہوا، حالانکہ انھوں نے 47 اوورز کر کے 145 کے تین کے اعداد و شمار کے ساتھ اننگز کا اختتام کیا۔ کھلنا کو ای ایس پی این کرک انفو کی طرف سے سال کی بہترین ون ڈے بولنگ پرفارمنس میں سے ایک کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اکتوبر 2013ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں، غازی نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی، وہ 101 پر ناٹ آؤٹ رہے جب بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ کے 469 رنز کے جواب میں 501 رنز بنائے۔ اس کے بعد انھوں نے نیوزی لینڈ کی اننگز میں کوری اینڈرسن کو آؤٹ کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک کی۔ ، بی جے واٹلنگ اور ڈوگ بریسویل لگاتار گیندوں میں ایک ہی ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے اور ہیٹ ٹرک کرنے والے تاریخ کے پہلے شخص بن گئے۔ وہ آلوک کپالی کے بعد ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے دوسرے بنگلہ دیشی بن گئے۔