پیر سید محمد بقا شاہ راشدی خاندان کے مورث پیر سید محمد راشد شاہ کے والد ہیں۔ انھیں حضرت میاں صاحب بھی کہا جاتا ہے۔

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت 1135ھ بمطابق 1723ء میں ہوئی۔

سندھ آمد

ترمیم

آپ کے مورث اعلیٰ سید علی مکی (المتوفیٰ 520ھ) تبلیغ دین کے سلسلہ میں مکہ معظمہ سے سندھ تشریف لائے سید علی کی پہلے سید ہیں جو دادو کے قریب آباد ہوئے اور وہاں کے راجا اردر کی نومسلم بیٹی سے شادی کی ان کی اولاد میں شاہ صدرالدین ثانی گیارہویں صدی ہجری میں تھے، ان کا مقبرہ 1155ھ/ 1742ء میں تعمیر ہوا جیسا کہ قطعہ تاریخ میں ہے۔ سال تاریخش بجستم از خردہاتفم گفتا بہشت اہل بیت‘ آپ کے نواسوں میں سید محمد شجاع نقشبندی تھے ،ان کی نرینہ اولاد میں سید محمد بقابن محمد امام بن فتح محمد رسول پور (ضلع خیر پور ) میں ہوئے۔انھوں نے چشتیہ اور قادر یہ سلسلوں میں بھی فیض حاصل کیا۔ پھر مخدوم محمد اسماعیل پر یاں لوئی " ( روبڑی) سے نقشبندی سلسلے میں فیضیاب ہوئے ۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

آپ سید محمد امام شاہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ نے مختلف اساتذہ سے فیض حاصل کیا اور 1135ھ میں تحصیل علم سے فارغ ہوئے۔

عملی زندگی

ترمیم

تحصیل علم کے بعد آپ تبلیغ دین کی طرف متوجہ ہوئے۔ آپ کا اصل گاؤں رسول پور شہرتھا جس کو عرف میں "چھوٹی سائیدی" ضلع خیرپور کہتے تھے لیکن بعد میں آپ فرید آباد گوٹھ رحیم ڈنو کلہوڑو واقع فریدآباد ضلع خیرپور آ گئے۔ جو نہایت ہی باکمال اولیاء میں مقتدا و پیشوا اورطریقہ قادریہ و نقشبندیہ کے مجمع البحرین تھے۔ قادری طریقہ کامل مکمل پیرسید عبد القادر جیلانی حسینی ساکن کوٹ سدھانہ سے حاصل کیا اور یہ جھنگ سیال ضلع میں ہے جو اب چناہ شریف کہلاتی ہے اور سلسلہ نقشبندیہ محی السنۃ امام الامۃ مخدوم محمد اسماعیل پریاں لوء شریف والے سے حاصل کیا۔

اولاد

ترمیم

آپ کے بیٹوں کی کل تعداد 18 بتائی جاتی ہے۔ آپ کی اولاد میں سے 4 بیٹے بہت مشہور ہوئے۔

  • 1. قدوۃ اہلِ صفا مقتدائے عارفان خدا سید عبد الرسول
  • 2. پیشوائے اہلِ تسلیم پیرسید محمد سلیم شاہ
  • 3. قدوۃ العارفین خازن اسرار ربانی محبوب سبحانی مجدد دین یزدانی سید محمد راشد شاہ روزہ دھنی
  • 4. اور فرزند چہارم تاج الاصفیاء زین الاولیاء میاں سید علی مرتضیٰ شاہ

وفات

ترمیم

آپ کو کتابوں کا بے حدشوق تھا۔ آپ کتابوں کی گٹھریاں اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ ایک دفعہ ایک ایسے ہی سفرمیں ڈاکوؤں نے ان کتابوں کو مال سمجھ کر لوٹنا چاہا اور حملہ کر کے آپ کو شہید کر دیا۔ آپ کی شہادت کا یہ واقعہ 1198ھ بمطابق 1794ء میں پیش آیا آپ کی عمراس وقت 63 سال کی تھی۔ آپ کی قبر شیخ طیب قبرستان ریاست ضلع خیرپورسندھ میں ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ صوفیاءسندھ، اعجاز الحق قدوسی ص263، اردو اکیڈمی سندھ کراچی
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔