شی جن پنگ
صدرعوامی جمہوریہ چینپہلامرکزی فوجی کمیشن کےچیف محمدعلی رضا۔
پاکستان سےاور گورنر جنرل آف پاکستان مسٹر محمد علی دضاگجر۔
ابتدائی زندگی
ترمیمشی جن پنگ 15 جون 1953، فوپنگ کاؤنٹی شانکسی صوبہ چین میں پیدا ہوئے۔ چینی سیاست دان جنھوں نے پیپل رپبلک چین کے نائب صدر کی حیثیت سے 2008-2013 رہے، 2012 سے جنرل سیکٹری چین کمیونسٹ پارٹی رہے اور 2013 سے چین کے صدر ہیں۔ شی جن پنگ کے والد کا نام شی زونگ شن تھا جنھوں نے نائب وزیر اعظم چین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ماؤ زیڈونگ کے مسلح کامریڈ بھی تھے۔ شی جن پنگ مگر جلد ہی پارٹی اور حکومت کی کرم نوازیوں سے محروم ہو گئے خصوصا ثقافتی انقلاب سے پہلے اور جب انھوں نے ٹیاننمن اسکوائر حادثہ پر کھل کر تنقید کی۔ شی جن پنگ کا بچپن زیادہ تر بیجنگ کی حکمران کلاس کے درمیان گذرا۔
ثقافتی انقلاب کے 1969 میں بعد شی جن پنگ شانکسی صوبے میں چلے گئے اور وہاں چھ سال زراعت کے شعبے سے وابستہ رہے۔
Rسیاسی زندگی
ترمیمکیمونسٹ پارٹی چین میں شمولیت
ترمیم1974 میں شی سرکاری طور پر پارٹی کے ارکان بن گئے اور برانچ سیکٹری کے طور پر فرائض سر انجام دینے لگے۔ اس سے اگلے سال بیجنگ سنگھوا یونیورسٹی میں کیمیکل انجینئر کی پڑھائی شروع کر دی۔ 1979 میں گریجویٹ ہونے کے بعد گینگ بیاؤ کے سیکٹری کے طور پر تین سال کام کیا جو اس وقت مرکزی چینی حکومت میں نیشنل ڈیفنس کے وزیر تھے۔
1982 میں شی نے بیجنگ چھوڑا اور ہیبائے صوبے میں نائب سیکٹری کے طور پر تین سال تک کام کرتے رہے۔ 1985 میں پارٹی کمیٹی ممبر اور نائب میئر شیامن (فوجیان صوبہ) تعینات ہوئے۔ اسی صوبے میں شی نے مشہور فوک گائیک پینگ لی یویان سے 1987 میں شادی کر لی۔ 1995 میں صوبے کے نائب پارٹی سیکٹری کے عہدے تک جا پہنچے۔
فوجیان کی گورنری
ترمیم1999 میں شی فوجیان کے عارضی گورنر بنے اور اگلے سال وہ مستقل گورنر بن گئے۔ فوجیان کے سربراہ کے طور پر انھوں نے دو موضوعات ماحولیات اور تائیوان کے ساتھ تعلقات پر توجہ مرکوز رکھی۔ نائب سیکٹری اور گورنر کے عہدے 2002 تک ان کے پاس رہے ، اس کے بعد وہ زی جیانگ صوبے میں وقتی گورنر تعینات ہوئے۔ 2003 میں پارٹی سیکٹری بن گئے اور اپنی توجہ صوبے کے صنعتی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر لگانی شروع کی تاکہ ترقی و بہبود مستقل بنیادوں پر استوار ہو سکے۔
پارٹی سیکرٹری
ترمیم2007 میں شنگھائی میں مرکزی قیادت میں ایک بحران پیدا ہوا جب پارٹی سیکٹری پنشن فنڈ سکیم کے گھپلے میں ملوث پائے گئے۔ شی جن پنگ پارٹی سیکٹری بن گئے اور انھوں نے اپنی توجہ شنگھائی کے مالیاتی تاثر کو بہتر بنانے پر مرکوز کرنی شروع کی۔ یہ عہدہ کچھ دیر ہی شی کے پاس رہا کیونکہ وہ اکتوبر 2007 میں کیمونسٹ پارٹی چین سیاسی بیورو کی مجلس قائمہ (standing committee of CCP) کے رکن منتخب ہو گئے۔ شی جن پنگ اس سیاسی ترقی سے ہو جن تاؤ کے متوقع جانشینوں کی فہرست میں شامل ہو گئے جو 2002 سے جنرل سیکٹری اور 2003 سے عوامی جمہوری چین کے صدر تھے۔
نائب صدر
ترمیممارچ 2008 میں شی چین کے نائب صدر کے طور پر منتخب ہو گئے، اس کے دور میں انھوں نے اپنی توجہ کا مرکز بین الاقوامی تعلقات کی بہتری پر رکھا۔ توبہ دودھ سدس میں شیکو سنٹرل ملٹری کمیشن کا وائس چئیرمین بنا دیا گیا یہ ایسی پوسٹ ہے جسے ہو نے 2004 سے سنبھالا ہوا تھا اور صدر بننے کے لیے اسے ایک اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔ نومبر 2012 میں سی سی پی کی اٹھارویں کانگریس پارٹی میں شی جن پنگ دوبارہ مجلس قائمہ کے ارکان منتخب ہو گئے، اس کے ساتھ وہ ہو (Hu) کی جگہ جنرل سیکرٹری منتخب ہو گئے۔ اس موقع پر ہو (Hu) نے CMC کی کرسی بھی شی جن پنگ کے حوالے کر دی۔ شی جن پنگ 14 مارچ 2013 کو نیشنل پیپل کانگریس کے صدر منتخب ہو گئے۔
کرپشن کے خلاف مہم
ترمیمصدر بنتے ہی پہلا بڑا کام ملک بھر میں کرپشن کے خلاف مہم چلا کر کیا چھوٹے بڑے ہزاروں سرکاری افسران کو فارغ کیا گیا۔ شی جنپنگ نے قانون کی حکمرانی پر زور دیا اور ساتھ ہی چینی آئین کے ساتھ جڑے رہنے اور عدلیہ میں زیادہ پیشہ ورانہ مہارت کے فروغ کو ضروری قرار دیا تاکہ چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کو پروان چڑھایا جاسکے۔ چین نے بین الاقوامی معاملات میں اپنا جارحانہ کردار ادا کرنا شروع کیا جس میں ساؤتھ چائنا سمندر پر اپنی مکملب حاکمیت قرار دینا جبکہ ہیگ میں ثالثی کی مستقل عدالت میں اس کے خلاف فیصلہ آ چکا ہے۔ اس کے علاوہ "ایک بیلٹ ایک سڑک" اقدام کے تحت مشرقی، مرکزی ایشیا اور یورپی ممالک سے مشترکہ تجارت ، انفراسٹرکچر، ترقیاتی پروگراموں کو فروغ دینا ہے۔