قانون آزادی ہند 1947ء
قیام پاکستان
4 جولائی 1947ء کو ایک مسودہ قانون برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔ 15جولائی کو دارالعوام نے اس کی منظوری دے دی، 16 جولائی 1947ء کو دار الامرا نے بھی اس کو منظور کیا۔ 18 جولائی 1947ء کو شاہ برطانیہ نے اس کی منظوری دے دی، پھر اس قانون کے تحت تقسیم ہند عمل میں لائی گئی اور دو نئی عملداریاں آزاد مملکت پاکستان اور آزاد مملکت بھارت وجود میں آئیں۔ قانون کو شاہی اجازت 18 جولائی 1947ء کو حاصل ہوئی۔ اور دو نئے ممالک پاکستان اور بھارت 15 اگست 1947ء کو وجود میں آئے۔
مکمل عنوان | An Act to make provision for the setting up in India of two independent Dominions, to substitute other provisions for certain provisions of the Government of India Act, 1935, which apply outside those Dominions, and to provide for other matters consequential on or connected with the setting up of those Dominions. |
---|---|
حوالہ | 10 & 11 Geo. 6 c. 30 |
تواریخ | |
شاہی منظوری | 18 جولائی 1947ء |
اس قانون کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
- دو نئے ممالک پاکستان اور بھارت بنائے جائیں گے۔
- دونوں ممالک مکمل طور پر آزاد و خود مختار ہوں گے ان پر برطانوی حکومت مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔
- دونوں ممالک کی اپنی مجالس قانون ساز ہوں گی جو ان ممالک کے لیے آئین بنائیں گی۔
- جب تک نیا آئین نہیں بنتا اس وقت تک 1935ء کا قانون مجریہ رائج رہے گا، تاہم دونوں ممالک کی اسمبلیاں اس آئین میں ترمیم کا اختیار رکھتی ہیں۔
- حکومت برطانیہ اور ہندوستانی شاہی ریاستوں کے درمیان تمام معاہدے ختم کیے جاتے ہیں۔
- حکومت برطانیہ کو یہ اختیارات نہیں ہوں گے کہ وہ کسی ملک کی قانون ساز اسمبلی کے بنائے ہوئے قانون کو رد یا منظور کریں یہ اختیارات اس ملک کے گورنر جنرل کو حاصل ہیں۔
- شاہ برطانیہ کے خطابات میں سے شہنشاہ ہند کا خطاب ختم کیا جاتا ہے۔