مردم شماری
تقریباً تمام ممالک میں کچھ وقفے کے بعد جو عموماً دس سال ہوتا ہے، مردم شماری ہوتی ہے۔ اس سے مراد ملک میں لوگوں کی تعداد اور ان کے بارے میں مواد اکٹھا کرنا ہوتا ہے۔ یہ مواد معاشی منصوبہ بندی میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ مُلک کی احتیاجات کیا ہیں، ملک کی آبادی میں کیا اضافہ یا کمی آئی ہے، ملک کی آبادی کا تعلق کس زبان اور نسل سے ہے، ان کی تعلیم کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔
1947 میں دہلی اور اس کے نواحی علاقوں سے 72لاکھ ہریانوی اور لطیف اردو بولنے والے مہاجرین جنوبی پنجاب، کراچی اور مشرقی سندھ میں آباد ہوگئے۔ پاکستان میں 1947 سے تاحال مردم شماری میں ان کا تخمینہ دوہری مادری زبان کے قانون سے نہیں لگایا گیا۔ لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہ تقریبا ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جو پاکستان کی آبادی کا قریباّ 6.25 فیصد ہے۔
مزید پڑھیے
ترمیم- پاکستان میں مردم شماری
- خانہ و مردم شماری پاکستان 2017ء
- 2011ء بھارت میں مردم شماری
- ریاست ہائے متحدہ کی مردم شماری، 2010ء
عمومی معلومات |
---|
- ↑ "CCI defers approval of census results until elections"۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2020