وردان بن مجالد بن علفہ بن الفریش تیمی کوفہ کے بنو تیم کے سرداروں میں تھا، خلیفہ راشد چہارم امیر المؤمنین علی بن ابی طالب کے قاتلوں میں تھا، اس کا باپ "مجالد" اور اس کا چچا "ہلال بن علفہ" خارجی تھے، ان دونوں کا ماسبذان میں سنہ 38ھ میں "ابن قیس ریاحی" نے قتل کر دیا تھا۔ جب عبد الرحمن بن ملجم علی بن ابی طالب کے قتل کے لیے کوفہ آیا تو اس نے وردان بن مجالد سے اور بنو اشجع کے شبیب بن بجرہ سے مدد مانگی، سب ان کے قتل پر متفق ہو گئے اور مسجد میں گھس گئے اور اس کونے میں گھات لگا کر بیٹھ گئے جہاں سے علی بن ابی طالب نماز کے لیے نکلتے تھے۔ علی بن ابی طالب شہید ہو گئے، ابن ملجم پکڑ لیا گیا اور اس کو قتل کر کے جلا دیا گیا، ابن بجرہ بھاگ کر بچ نکلا اور وردان بن مجالد بھی اپنے گھر کی طرف بھاگا لیکن راستے میں عبد اللہ بن نحبہ بن عبید کاہلی (بنو تیم بن منات) نے تلوار سے مار ڈالا، یہ واقعہ سنہ 40ھ مطابق 661ء کا ہے۔[1][2][3]

وردان بن مجالد
معلومات شخصیت

حوالہ جات

ترمیم
  1. مقاتل الطالبين 32
  2. الكامل لابن الأثير 3:194
  3. جمهرة الأنساب 189