ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 85-1984ء کے سیزن میں آسٹریلیا کا دورہ کیا اور آسٹریلیا کے خلاف 5 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ویسٹ انڈیز نے ایک میچ ڈرا ہونے کے ساتھ سیریز 3-1 سے جیت لی۔ ویسٹ انڈیز نے پہلے تین ٹیسٹ بہت ہی کمزور آسٹریلوی ٹیم کے خلاف بہت آسانی سے جیتے تھے۔ پھر کپتان کم ہیوز دوسرے ٹیسٹ کے بعد اپنی اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی خراب فارم کی وجہ سے کپتانی سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ایلن بارڈر نے ذمہ داری سنبھالی۔ میلبورن میں چوتھے ٹیسٹ نے ویسٹ انڈیز کے اس وقت کے مسلسل 11 ٹیسٹ جیتنے کے عالمی ریکارڈ کو ختم کر دیا کیونکہ آسٹریلیا نے میچ ڈرا کر دیا تھا۔ ویسٹ انڈیز نے سڈنی میں پانچواں ٹیسٹ اننگز سے ہارا جہاں کلائیو لائیڈ نے اپنے 110 ٹیسٹ میں سے آخری کھیلا۔
ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1984-85ء |
---|
تاریخ | 19 اکتوبر 1984ء – 22 جنوری 1985ء |
---|
مقام | آسٹریلیا |
---|
نتیجہ | ویسٹ انڈیز نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 3-1 سے جیت لی۔ |
---|
|
→ ← |
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
- کورٹنی والش (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
- ڈیوڈ بون اور باب ہالینڈ (دونوں آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- 25 دسمبر کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔
- مرے بینیٹ اور کریگ میک ڈرمٹ (دونوں آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
30 دسمبر 1984ء–2 جنوری 1985ء (5 روزہ میچ) سکور کارڈ
|
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔