ہیلوتھین
یہ ایک بے ہوش کرنے کی دوا ہے جو سانس کے ذریعے دی جاتی ہے (یعنی Inhalational anesthetic agent ہے )۔ یہ دوا 1956سے زیر استعمال ہے۔ بے ہوش کرنے والی ساری دواؤں میں یہ واحد دوا ہے جس کے مالیکیول میں Bromine کا ایٹم شامل ہے۔ اس دوا کے ایجاد ہونے سے پہلے Diethyl ether کا استعمال عام تھا مگر ایتھر میں خرابی یہ تھی کہ ہمیشہ آگ لگنے کا خطرہ ہوتا تھا۔ جبکہ Halotane آتش گیر نہیں ہے اور Diathermy کے ساتھ بے خطر استعمال کی جا سکتی ہے ۔
طبی معلومات | |
---|---|
اے ٹی سی رمز | |
دوا کے جزب و تقسیم کے مطالعہ کی معلومات | |
تحول | Hepatic (CYP2E1[1]) |
Excretion | Renal |
شناخت کنندہ | |
| |
سی اے ایس نمبر | |
پبکیم CID | |
ڈرگ بنک | |
ECHA InfoCard | 100.005.270 |
کیمیائی و طبعی معلومات | |
فارمولا | C2HBrClF3
|
مولر کمیت | 197.381 g/mol |
Halothane دو کاربن کا مالیکیول ہے جس میں Halogen لگے ہوتے ہیں یعنی یہ ether کے خاندان سے تعلق نہیں رکھتی۔ Halothane کی خوبی یہ ہے کہ یہ مختصر Blood gass partition coefficient رکھتی ہیے یعنی 2.4 جس کی وجہ سے مریض جلدی بے ہوش ہوجاتا ہے اور جلدی آؤٹ out بھی ہوجاتا ہے۔ پھر بھی کسی جوان آدمی کو محض Halothane سونگھا کر بے ہوش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ البتہ چھوٹے بچوں میں ا سے Sole anesthetic agent کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
Ether کے برعکس Halothane سے لعاب Saliva Secretion اتنی نہیں بڑھتی۔ Halothane دل کی دھڑکن اور طاقت کو کم کرتی ہے۔ سانس کی باریک نالیوں کے لیے Bronchodilator ہے یعنی دمہ کے مریضوں کے لیے کارآمد ہے۔ رحم Uterus کو Relax کرتی ہے اور دماغ میں C.S.F کا پریشر بڑھاتی ہے۔
Halotahne سے Hepatitis کے امکانات ہوتے ہیں جو آکسیجن کی کمی Hypoxia سے بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح دوسری دفعہ Halothane کے استعمال سے بھی بڑھ جاتے ہیں اسی لیے Halothane ایک ہی مریض پر مہینے میں دوبار استعمال نہیں کرنی چاہیے۔
Halothane کو Malignant Hyperpyrexia کے مریضوں میں ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔