یحییٰ بن زید
آپ ایک خوبصورت اور خوب سیرت جوان تھے آپ نے اپنے والد کے ہمراہ انتقام خون امام حسین علیہ السلام کی خاطر قیام فرمایا اور دشمنان اھلبیت سے جنگ کی لیکن والد گرامی حضرت زید کی شھادت کے بعد کوفہ میں زندگی مشکل ہو گئی لھذا اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ خراسان کاقصد کیا خراسان میں شیعہ اور محبان اھلبیت کافی تعداد میں رتے تھے آپ مدائن اور شہر ری سے ہوتے ہوئے خراسان آئے اور یہاں سرخس، بلخ وغیرہ میں رہے لیکن بنی امیہ نے آپ سے خوف محسوس کرتے ہوئے آٹھ ہزار گھوڑسوار کا لشکر شام سے بھیجا اور ارغوی نامی گاؤں میں تین دن، شب و روز جنگ کے بعد آپ نے جام شہادت نوش فرمایا۔ آپ کی شہادت اٹھارہ سال کی عمر میں بروز جمعہ وقت عصر 125 ھجری میں واقع ہوئی۔ آپ کے سر مبارک کو بدن سے جدا کرکے حاکم دمشق ولید بن یزید بن عبد الملک کے پاس بھیجدیا گیا۔ اور آپ کے بدن مبارک کو شہر جوزجان کے دروازے پر لٹکا دیا گیا۔ اور یہ بدن مبارک ابو مسلم خراسانی کے قیام تک لٹکا رہا۔ ابو مسلم خراسانی کے قیام کے وقت اس کو اتار کر دفن کیا گیا اس سال خراسان میں ہر پیدہ ہونے والے بچے کا نام یحیی یا زید رکھا گیا۔ یحیی بن زید خراسان میں علی رضا کے بعد سب سے عظیم شخصیت ہیں اور آپ کی آرامگاہ عظیم زیارت گاہ اور محل استجابت دعا ہے۔[1]
یحییٰ بن زید | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 715ء |
وفات | سنہ 743ء (27–28 سال) سیستان |
شہریت | سلطنت امویہ |
نسل | آپ کی اولاد میں عبداللہ طالب الحق کا نام ملتا ہے، جنہوں نے آل رسول کےلئے خمس کے حصول کی آواز اٹھائی جنہیں بنو امیہ کے حواریوں نے شہید کیا ۔ |
والد | زید بن علی رضی اللہ عنہ |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | امام ، انقلابی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
اولاد
ترمیمآپ کی اولاد میں عبداللہ طالب الحق کا نام ملتا ہے، جنہوں نے آل رسول کےلئے خمس کے حصول کی آواز اٹھائی جنہیں بنو امیہ کے حواریوں نے شہید کیا ۔جبکہ ایک بیٹی زینب کا ذکر بھی متعدد تاریخی کتب میں موجود ہے۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ إبراهیم زید بن حمد الفحیلة، إبراهیم بن زید بن حمد الفحیلة (2019-04-01)۔ "جودة الحیاة الوظیفیة ودورها فی تحقیق التمیز التنظیمی فی إدارات التعلیم فی المملکة العربیة السعودیة "دراسة میدانیة مطبقة فی الإدارة العامة للتعلیم بمنطقة الریاض"."۔ مجلة البحث العلمى فى التربیة۔ 20 (2): 1–34۔ ISSN 2356-8356۔ doi:10.21608/jsre.2019.33110
- ↑ فاطمة رزاق (2023)۔ "تعليم النحو العربي عند ابن رشد"۔ اللغة العربية: 169۔ doi:10.33705/0114-025-999-008
tareekh ibn-e-razaq