آغا خان پنجم
شہزادہ رحیم آغا خان (پیدائش: 12 اکتوبر 1971ء) شیعہ امامی نزاری اسماعیلی مسلمانوں کے پچاسویں امام ہیں۔ وہ آغا خان چہارم کے چار بچوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں مقیم رحیم کئی سالوں سے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (اے کے ڈی این) کو چلانے میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔
شہزادہ رحیم آغا خان پنجم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | جنیوا، سوئستان |
12 اکتوبر 1971||||||
شہریت | ![]() |
||||||
مذہب | نزاریہ اہل تشیع | ||||||
زوجہ | کینڈرا آئیرین اسپیئرز (شادی. 2013; طلاق. 2022) | ||||||
تعداد اولاد | 2 [1] | ||||||
والد | آغا خان چہارم | ||||||
والدہ | سلیمہ آغا خان | ||||||
بہن/بھائی | حسین آغا خان ، زہرہ آغا خان |
||||||
مناصب | |||||||
اسماعیلی نزاری امام [2] (50 ) | |||||||
آغاز منصب 5 فروری 2025 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | فلپ اکیڈمی براؤن یونیورسٹی |
||||||
پیشہ | امام ، کارجو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی | ||||||
اعزازات | |||||||
![]() |
|||||||
درستی - ترمیم ![]() |
رحیم آغا خان کو 4 فروری 2025ء کو ان کے والد اور اننچاسویں شیعہ نزاری اسماعیلی امام آغا خان چہارم کی وصیت کے مطابق نزاری مسلمانوں کا پچاسواں امام مقرر کیا گیا۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمشہزادہ رحیم آغا خان کی پیدائش 12 اکتوبر 1971ء کو جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہوئی۔ وہ شہزادہ کریم آغا خان اور اُن کی پہلی اہلیہ شہزادی سلیمہ آغا خان کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔[3]
شہزادہ رحیم نے اپنی ثانوی تعلیم میساچوسٹس، امریکا کے فلپس اکیڈمی، اینڈوور سے 1990ء میں مکمل کی۔ اس کے بعد انھوں نے رہوڈ آئی لینڈ، امریکا کی براؤن یونیورسٹی سے 1995ء میں تقابلی ادب (Comparative Literature) میں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ 2006ء میں، انھوں نے اسپین کے شہر بارسلونا میں واقع یونیورسٹی آف نوورا کے آئی ایس ای بزنس اسکول سے منیجمنٹ اور ایڈمنسٹریشن پر مشتمل ایک ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ پروگرام مکمل کیا۔ 2010ء میں، انھوں نے واٹسن انسٹی ٹیوٹ میں آغا خان براؤن ورکشاپ سیریز کی بنیاد رکھی۔
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمشہزادہ رحیم آغا خان، آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (اے کے ڈی این) کے انتظامی امور میں سرگرم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ فی الحال اے کے ڈی این ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلی کمیٹی کے صدر ہیں[4] اور اے کے ڈی این کے بجٹ جائزہ کمیٹیوں کے شریک صدر بھی ہیں۔
شہزادہ رحیم اے کے ڈی این سے وابستہ متعدد ایجنسیوں اور تنظیموں کی بورڈ یا ایگزیکٹو کمیٹیوں کے رکن ہیں، جن میں آغا خان فنڈ برائے معاشی ترقی، آغا خان یونیورسٹی فاؤنڈیشن،[5] آغا خان فاؤنڈیشن، آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک فاؤنڈیشن، آغا خان ایجنسی برائے مائیکرو فنانس اور آغا خان ٹرسٹ برائے ثقافت شامل ہیں۔
شہزادہ رحیم آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے پروگراموں اور دیگر منصوبوں کی نگرانی کے لیے باقاعدگی سے مختلف ممالک کا دورہ کرتے ہیں۔[6][7]
اعزازات
ترمیم7 جون 2024ء کو صدر پاکستان آصف علی زرداری نے شہزادہ رحیم آغا خان کو نشان پاکستان سے نوازا۔[ار 1][ار 2]
حوالہ جات
ترمیم- اردو
- ↑ "شاندار خدمات کا اعتراف: پرنس رحیم آغا خان کو نشان پاکستان کا ایوارڈ عطا کر دیا گیا"۔ روزنامہ پاکستان۔ 7 جون 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-02-05
- ↑ "شہزادہ رحیم آغا خان کو پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز 'نشانِ پاکستان' سے نواز دیا گیا"۔ روزنامہ جسارت۔ 8 جون 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-02-05
- انگریزی
- ↑ Second son born to Princess Salwa and Prince Rahim
- ↑ تاریخ اشاعت: 5 فروری 2025 — Prince Rahim Is Named the Next Aga Khan, Succeeding His Father — اخذ شدہ بتاریخ: 5 فروری 2025
- ↑ A. Reporter (9 Oct 2020). "AKDN, Prince William to launch environmental prize". DAWN.COM (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-01-26.
- ↑ "AKDN Partners with Prince William to Launch Earthshot Prize". TOLOnews (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-01-27.
- ↑ "University of Washington and Aga Khan University sign agreement to further population health, research, service and education". UW News (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-01-28.
- ↑ "New Aga Khan Medical Centre Helps Strengthen Pakistan's Health System". PAMIR TIMES (بزبان امریکی انگریزی). 24 May 2016. Retrieved 2022-01-27.
- ↑ "Prince Rahim and Portuguese President meet in Lisbon | Tajikistan News ASIA-Plus". asiaplustj.info (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-01-28.