ابن لحام حافظ علاء الدین (752ھ - 803ھ )ابو حسن علی بن محمد بن علی بن عباس بن فتیان بعلی دمشقی ابن اللحام کے نام سے مشہور، یہ نسبت ان کے والد کے پیشے کی طرف ہے۔

ابن لحام
(عربی میں: علي بن مُحمَّد بن علي بن عبَّاس بن فتيان البعلي الدمشقي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1351ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بعلبک   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1401ء (49–50 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ ابن رجب   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  قاضی ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

ابن اللحام 752ھ میں بعلبک میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ ابھی شیر خوار تھے، چنانچہ ان کی پرورش ان کے خالہ کی سرپرستی میں ہوئی، جنھوں نے انھیں کباب بنانے کا فن سکھایا۔ بعد میں انھیں علم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ انھوں نے بعلبک کے علما سے فقہ کی تعلیم حاصل کی، پھر دمشق منتقل ہو گئے، جہاں انھوں نے امام ابن رجب الحنبلی (736ھ -795ھ) اور دیگر علما سے تعلیم حاصل کی۔ وہ حنبلی فقہ میں مہارت حاصل کرنے کے بعد درس و تدریس اور فتویٰ دینے لگے۔[2]

ابن اللحام نے مختلف علوم میں بھی مہارت حاصل کی اور قاضی القضاة علاء ابن المنجى کے نائب کے طور پر فیصلے کیے۔ انھوں نے جامع اموی میں ابن رجب کی وفات کے بعد ان کی حلقے میں وعظ بھی کیا۔ ان کی مجالس علم سے بھرپور ہوتی تھیں، جہاں وہ ائمہ کے مذاہب کو ان کی اصل کتابوں سے نقل کرتے تھے۔ وہ خوش اخلاق، متواضع اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے۔[3][4]

تصانیف

ترمیم

ابن اللحام کی چند مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:

  1. . تجريد العناية في تحرير أحكام النهاية
  2. . الأخبار العلمية من الاختيارات الفقهية لشيخ الإسلام ابن تيمية
  3. . القواعد والفوائد الأصولية
  4. . المختصر في أصول الفقه

وفات

ترمیم

حافظ ابن اللحام کا انتقال 803ھ میں ہوا، جب ان کی عمر پچاس سال سے تجاوز کر چکی تھی۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/79505710 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مئی 2018
  2. فائل استنادي دولي افتراضي (باللغات المتعددة), دبلن: مركز المكتبة الرقمية على الإنترنت, OCLC:609410106, QID:Q54919
  3. شذرات الذهب في أخبار من ذهب (7/31)
  4. خير الدين الزركلي (2002)، الأعلام: قاموس تراجم لأشهر الرجال والنساء من العرب والمستعربين والمستشرقين (ط. 15)، بيروت: دار العلم للملايين، ج. الخامس، ص. 7، OCLC:1127653771، QID:Q113504685
  5. الضوء اللامع لأهل القرن التاسع (5/320)