اسد قیصر

پاکستان میں سیاستدان

اسد قیصر (انگریزی: Asad Qaiser) ایک پاکستانی سیاست دان جو 15 اگست 2018ء سے موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان اور 13 اگست 2018ء سے قومی اسمبلی پاکستان کے رکن ہیں۔ اس سے قبل وہ 2013ء سے 2018ء تک خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ وہ مئی 2013ء سے اگست 2018ء تک خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے بھی اسپیکر رہے۔

اسد قیصر
(انگریزی میں: Asad Qaiser ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان
مدت منصب
15 اگست 2018 – 9 اپریل 2022ء
نائب قاسم سوری
سردار ایاز صادق
 
رکن قومی اسمبلی پاکستان
آغاز منصب
13 اگست 2018
خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے چودہویں اسپیکر
مدت منصب
30 مئی 2013 – 13 اگست 2018
کرامت اللہ خان
مشتاق احمد غنی
رکن خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی
مدت منصب
29 مئی 2013 – 28 مئی 2018
معلومات شخصیت
پیدائش 15 نومبر 1969ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع صوابی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور
گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج صوابی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

اسد 15 نومبر 1969ء کو ضلع صوابی، پاکستان میں پیدا ہوئے۔[1] انگریزی زبان کے اخبار دی ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق وہ 15 نومبر 1968ء کو مرغوز میں پیدا ہوئے۔[2]

انھوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول مرغوز سے حاصل کی۔ انھوں نے جامعہ پشاور سے گریجویشن کی۔[1][3] انھوں نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج (صوابی)[4] سے بھی گریجویٹ ہوئے اور بیچلر آف آرٹ کی سند پائی۔[2]

1995ء میں گریجویشن کے بعد وہ جماعت اسلامی پاکستان یوتھ وِنگ کے ڈویژنل صدر برائے پاسبان بنے۔[2]

سیاسی زندگی

اسد قیصر نے جماعت اسلامی پاکستان کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کیا۔[5] 1984ء میں وہ کوٹھا کالج صوابی کے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ منتخب ہوئے اور دو سال تک ناظم رہے۔[2]

1996ء میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔[5] اسی سال انھیں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر کے لیے نامزد کیا گیا[4] 2008ء میں اسد قیصر کو پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کا صدر بنایا گیا[4][5] اور 2013ء تک صدر رہے۔[6] 2013ء میں صوابی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔[7]

انتخابات 2013

انھوں نے صوابی سے ہی خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی کی نشست بھی جیتی لیکن انھوں نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی۔[8] 30 مئی 2013ء کو اسد قیصر کو خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کا چودھواں اسپیکر منتخب کر لیا گیا۔[6][9]

انتخابات 2018

2018ء کے عام انتخابات میں انھیں صوابی کے حلقہ پی کے-44 (صوابی-2) سے دوبارہ کامیابی حاصل ہوئی۔[10] اسد قیصر نے صوابی کے حلقہ این اے-18 (صوابی-1) سے بھی کامیابی حاصل کی[11] تاہم انھوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی۔[12]

10 اگست 2018ء کو انھیں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان کے لیے نامزد کیا گیا۔[13] 15 اگست 2018ء کو وہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔ انھوں نے 176 ووٹ حاصل کیے اور اپنے مد مقابل سید خورشید احمد شاہ کو شکست دی۔[14] 10 اپریل 2022 کو عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد انھوں نے دیگر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کے ساتھ ساتھ قومی اسبملی کے عہدے سے استعفی دے دیا ۔

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "Asad Qaiser named NA Speaker, Ch Sarwar nominated as Punjab Governor"۔ دنیا نیوز۔ 10 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  2. ^ ا ب پ ت "Asad Qaiser – political journey of 20th NA speaker | The Express Tribune"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 15 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-15
  3. "PTI nominates Asad Qaiser as NA speaker, Ch Sarwar as Punjab governor"۔ جیو نیوز۔ 10 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  4. ^ ا ب پ مقدم خان (11 اگست 2018)۔ "Friends in Swabi back Asad Qaiser for speaker's job"۔ ڈان۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-15
  5. ^ ا ب پ "PTI nominates Asad Qaiser for NA speaker, Chaudhry Sarwar for Punjab governor"۔ ڈان۔ 10 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  6. ^ ا ب "Asad Qaisar PTI nominee for National Assembly speaker | The Express Tribune"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 10 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  7. "2013 election result" (PDF)۔ الیکشن کمیشن پاکستان۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  8. دی نیوز پیپرز کورسپونڈنٹ (11 جولائی 2018)۔ "Tough contest likely on Swabi's NA-18 seat"۔ ڈان۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  9. "K-P Assembly: PTI leaders elected speaker, deputy speaker | The Express Tribune"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 30 مئی 2013۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  10. "PTI's Asad Qaiser wins PK-44 election"۔ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان۔ 26 جولائی 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  11. "Asad Qaiser Khan of PTI wins NA-18 election"۔ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان۔ 27 جولائی 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-10
  12. "19 NA, 3 PA seats vacated by winners"۔ دی نیشن۔ 14 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-15
  13. "Asad Qaiser NA Speaker, Ch Sarwar nominated as Governor Punjab". دی نیشن (بزبان انگریزی). 10 Aug 2018. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2018-08-10.
  14. "PTI's Asad Qaiser elected NA speaker: unofficial results"۔ ڈان۔ 15 اگست 2018۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-15