افسر احمد
افسر احمد (5 اپریل 1959 - 4 اگست ، 2018) ایک ہندوستانی بنگالی مصنف تھا۔ انھوں نے 27 ناول اور دیگر موضوعات میں 24 کتابیں لکھیں۔ [1]
افسر احمد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 اپریل 1959ء ضلع ہاوڑہ |
تاریخ وفات | 4 اگست 2018ء (59 سال) |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کلکتہ |
پیشہ | شاعر ، مترجم ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیماحمد 5 اپریل 1959 کو پیدا ہوئے تھے۔ [2] اس نے بنگلہ دیش میں کولکتہ یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ تعلیم حاصل کی۔ [3]
کیریئر
ترمیماحمد نے ابتدائی زندگی کے دوران بنیادی طور پر شاعری لکھی ، لیکن بعد میں اس نے نثر لکھنا شروع کی۔ ان کا لکھا ہوا بنگالی ''مسلمانیر بائیئر گان'' (بنگالی مسلم شادی بیاہ گانا) 1978 میں پریچوئی میں شائع ہوا تھا۔ [4] ان کا پہلا ناول ''گھر گرہستی 1980 میں شائع ہوا تھا۔ [5] ان کی تحریریں 'Porichoy، Kalantor،' Baromas، Saroswato میں شائع ہوتی تھیں. لکھنے کے علاوہ انھوں نے کچھ سال ادبی رسالہ پروتیکشن میں بھی کام کیا۔ انھوں نے پاسچمبنگا بنگلہ اکیڈمی میں بھی کام کیا۔ [3]
احمد کی کتاب بیبیر میتھیا تالاک و تلکیر بی بی ایبونگ ہولد پکھیر قصہ آسام کے اسکول کے نصاب میں شامل تھا ۔ مرینال سین کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم عامر بھوبن ان کے ناول دھن جیوتسنا پر مبنی تھی۔ [6] یہ فلم ان کی آخری ہدایتکاری تھی۔ [7] راتکوٹا ہولو؟ نام کی ایک فلم ان کے ناول ہتیار پرومد جانی پر مبنی تھی۔ [8]
اس نے دوسری زبانوں کی کتابوں کا بنگالی میں ترجمہ بھی کیا۔ اس نے اور کلیم حزیق نے عبد الصمد کے اردو ناول دو گز زمین کا سرلے تن ہاٹ بھومی کے عنوان سے بنگالی ترجمہ کیا ہے۔ انھوں نے ہری موٹوانی کی سندھی کتاب کا بنگالی میں ترجمہ بھی کیا۔ ترجمہ شدہ کتاب کا عنوان اشروی تھا۔ [4]
منتخب کتابیں
ترمیمناول
ترمیم- گھور گیروستی [3]
- سانُو الیر نجیر جومی' [5]
- ایٹموپورچی
- بائتھا کھجے عنا
- سوپنوسومواش
- کھونڈو بکھونڈو
- دھنجیوتسنا [4]
- بیبیر متھیا تالک او طلاق بیبی ایبونگ ہولد پکھیر قصہ
- سیئی نکھوج مانشتا
- دوتیو بیبی
- ایک اشچورجو بوشکوروں کسا
- ہوتیار پرومد جانی
- میٹیابروز کسا
- ایک گھورسور کیسا
- ہیر وکھارنی ہے سندری رومنی کسا
ترجمہ
ترمیم- سارے تن ہاٹ بھومی [4]
- اشروی
ایوارڈ اور پہچان
ترمیماحمد کو 1998 میں پسچیمنگا بنگلہ اکیڈمی سے سوم چندا ایوارڈ ملا۔ اس نے اور کلیم حاجیق نے عبد الصمد کے اردو ناول دو گز زمین کا سرلے تن ہت بھومی کے نام سے بنگالی میں ترجمہ کیا۔ اس کام کے لئے انہیں سن 2000 میں بنگالی ترجمہ کے لئے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ ملا ۔ [9] انھیں 2009 میں بنکیم ایوارڈ بھی ملا تھا۔ [10] انھوں اپنے ناول مئی نکوج مانوشتا کے لیے ادب اکیڈمی ایوارڈ 2017 میں ملا تھا. [11]
موت
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "প্রয়াত লেখক আফসার আহমেদ". The Wall (بزبان بنگالی). 4 Aug 2018. Archived from the original on 2019-12-13. Retrieved 2019-11-20.
- ↑ "কিস্সা কথক আফসার আমেদ". Bangla Tribune (بزبان بنگالی). 7 Aug 2018. Retrieved 2019-11-20.[مردہ ربط]
- ^ ا ب پ "আফসার আমেদের জীবনাবসান". Aajkaal (بزبان بنگالی). Archived from the original on 2019-12-13. Retrieved 2019-11-20.
- ^ ا ب پ ت "আফসার আমেদ: এক নিখোঁজ লেখকের কিস্সা". The Indian Express (بزبان بنگالی). 5 Aug 2019. Retrieved 2019-11-20.
- ^ ا ب "মুসলমান সমাজের অসামান্য রূপকার". Aajkaal (بزبان بنگالی). 25 Dec 2017. Archived from the original on 2019-12-13. Retrieved 2019-11-20.
- ^ ا ب "আফসার আহমেদ প্রয়াত". Kolkata TV (بزبان بنگالی). 5 Aug 2018. Archived from the original on 2019-12-13. Retrieved 2019-11-20.
- ↑ "Six Best Films By Mrinal Sen"۔ Outlook۔ 30 دسمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-20
- ↑ "A writer and a casual worker"۔ The Telegraph۔ 3 جولائی 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-20
- ↑ "AKADEMI TRANSLATION PRIZES (1989–2018)"۔ Sahitya Akademi۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-20
- ↑ "পুরস্কার বিজয়ী বাঙালি লেখক". West Bengal Public Library Network (بزبان بنگالی). Archived from the original on 2018-10-17. Retrieved 2019-11-20.
- ↑ "AKADEMI AWARDS (1955–2018)"۔ Sahitya Akademi۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-20
- ↑ "চলে গেলেন আফসার আহমেদ, শোকের ছায়া রাজ্যে". Ebela (بزبان بنگالی). 4 Aug 2018. Retrieved 2019-11-14.