الوہاب
الوھاب اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے، جس کے معنی ہیں:
![](http://up.wiki.x.io/wikipedia/commons/thumb/1/1d/%D8%A7%D9%84%D9%88%D9%87%D8%A7%D8%A8.jpg/220px-%D8%A7%D9%84%D9%88%D9%87%D8%A7%D8%A8.jpg)
▪️بہت زیادہ عطا کرنے والا،
▪️بے پناہ نوازش کرنے والا،
▪️مسلسل عطا کرنے والا,
▪️ مسلسل بخشنے والا,
▪️ ہمیشہ ہی دینے والا.
▪️ بغیر مانگے عطا کرنے والا.
🔹 "وہاب وہ ہے کہ عطاہائے صوری و معنوی اور عطیات دنیوی و اخروی کا مالک وہی ہے۔ یہی اسم ہے جو بتلاتا ہے کہ بندہ کے پاس اس کے گھر کی کوئی شے نہیں اور جو کچھ ہے وہ سب داد الٰہی اور جودنامتناہی کا نتیجہ ہے۔"[1]
🔹 وہاب کا لفظ ہبہ سے نکلا ہے جس کا معنی ہے بغیر کسی عوض کے کسی کو کوئی چیز دینا۔ یعنی *اللہ سبحانہ و تعالی الوہاب نے ہمیں جو کچھ بھی عطا کیا ہے اس کے بدلے میں ہم سے کوئی چیز نہیں لی۔*
🔹 اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جب سے اپنی مخلوق کو پیدا کیا ہے وہ ہمیشہ سے اس کو دے رہا ہے اور دینے سے اس کے خزانوں میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہوئی۔
🔹 ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب کچھ اللہ تعالی کا عطا کیا ہوا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے: تمھارے پاس کوئی بھی جو نعمت ہے اللہ ہی کی دی ہوئی ہے۔پھر جب تم میں سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کی طرف تم گڑگڑاتے ہو۔[2]
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی الوہاب اپنے عطا کردہ انعامات کے علاوہ ہمارے غموں کو بھی دور کرتا ہے، غم کو خوشی میں بدل دیتا ہے، ہماری محتاجی کو غناء سے بدل دیتا ہے، ٹوٹے دلوں کو جوڑدیتا ہے، بے قرار کی دعاؤں کو سنتا ہے۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی کی دی ہوئی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت ہدایت کی نمعت ہے اس لیے اس نعمت کے قائم رکھنے کے لیے اللہ ہی سے دعا کرنی چاہیے.
🔹 اللہ کی نعمتیں ہر طرف بکھری ہوئی ہیں عام طور پر ہماری نگاہ ان کو دیکھ نہیں پاتی اس لیے ہم مایوسی کا شکار رہتے ہیں کیونکہ ہم اپنی کمی کو دیکھتے رہتے ہیں اور نعمتوں کے بارے میں نہیں سوچتے۔
🔹 کتنی ہی بے شمار چیزیں اللہ تعالی نے ہمارے لیے مسخر کر رکھی ہیں مثلا سورج، چاند، بارش، ہوا ،دن ، رات، زمین۔
🔹 کچھ ضرورت کی چیزیں ہم اپنے رب سے مانگتے رہتے ہیں لیکن بہت کچھ اللہ سبحانہ و تعالی نے ہمیں بن مانگے عطا کیا ہے جو ہماری سوچوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔
🔹 اللہ تعالی نے رزق کی تقسیم اپنی مرضی سے کی ہے کسی کو زیادہ دیا ہے تو کسی کو کم۔ اس کمی پر بھی شکر گزار ہونا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنی زندگی میں نیکیاں کرتے رہو اور اللہ کی رحمت کے عطیات کے در پے رہو کیونکہ اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت کے عطیات عطا کرتا ہے۔"
🔹 اللہ تعالی نعمتیں صرف مانگنے والوں اور فرمانبرداروں کو ہی نہیں دیتا بلکہ بن مانگے اور نافرمانوں کو بھی دیتا ہے ۔ وہ ہر انسان کو اتنا کچھ دیتا ہے جو وہ گن نہیں سکتا۔ قرآن میں ہے: اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننے لگو، تو انھیں شمار نہیں کرسکتے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔[3]
🔹 اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنی اس صفت میں اکیلا ہی ہے اس جیسا الوہاب کوئی اور نہیں ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہوتی۔
🔹 اولاد، رزق ،علم ،حکمت اللہ تعالی جس کو چاہتا ہے دیتا ہے کوئی بھی اس کی عطا میں شریک نہیں۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی صرف دنیا میں ہی نہیں عطا کرتا بلکہ آخرت اور جنت میں مومن بندوں کی خواہشات کو پورا کرنے والا ہے۔
حوالہ جات
ترمیماسماء الحسنیٰ
|
---|
اللہ • الرحمٰن • الرحیم • الملک • القدوس • السلام • المؤمن • المہیمن • العزیز • الجبار • المتکبر • الخالق • الباری • المصور • الغفار • القہار • الوہاب • الرزاق • الفتاح • العلیم • القابض • الباسط • الخافض • الرافع • المعز • المذل • السمیع • البصیر • الحکم • العدل • اللطیف • الخبیر • الحلیم • العظیم • الغفور • الشکور • العلی • الکبیر • الحفیظ • المقیت • الحسیب • الجلیل • الکریم • الرقیب • المجیب • الواسع • الحکیم • الودود • المجید • الباعث • الشہید • الحق • الوکیل • القوی • المتین • اولی • الحمید • المحصی • المبدی • المعید • المحیی • الممیت • الحی • القیوم • الواجد • الماجد • الواحد • الصمد • القادر • المقتدر • المقدم • المؤخر • الاول • الآخر • الظاہر • الباطن • الوالی • المتعال • البر • التواب • المنتقم • العفو • الرؤف • المقسط • الجامع • الغنی • المغنی • المانع • الضار • النافع • النور • الہادی • البدیع • الباقی • الوارث • الرشید • الصبور • مالک الملک • ذو الجلال و الاکرام |
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے |