امانت علی خان

پاکستانی کلاسیکی گلوکار

استاد امانت علی خان(1922ء – 18 ستمبر 1974ء)[1][2][3] پٹیالہ گھرانے کی موسیقی سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی کلاسیکی گلوکار تھے اور ان کا شمار ہر وقت کے بہترین کلاسیکی اور غزل گلوکاروں میں ہوتا ہے۔[4][5][6][7][8][9]

استاد
امانت علی خان
تمغائے حسن کارکردگی
امانت علی خان

معلومات شخصیت
پیدائش 1922
ہوشیار پور، صوبہ پنجاب، برطانوی ہند
(موجودہ پنجاب، بھارت)
وفات 18 ستمبر 1974(1974-09-18) (عمر 52)
لاہور، پنجاب، پاکستان
شہریت بھارت
پاکستان
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 7، بشمول:
والد اختر حسین خان
عملی زندگی
پیشہ
  • کلاسیکی گلوکار
  • غزل گلوکار
  • موسیقی ترتیب کار
دور فعالیت 1945ء – 1974ء
اعزازات
صدر پاکستان کی طرف سے تمغہء حسنِ کارکردگی (1969ء)

ابتدائی زندگی اور پس منظر

ترمیم

1922ء میں ہوشیار پور پنجاب میں پیدا ہوئے۔ اپنے بھائی فتح علی خان کے ساتھ جوڑی کی صورت میں مختلف محافل میں اپنے فن گائیکی کے جوہر دکھاتے رہے اور بعد ازاں ریڈیو پاکستان پر موسیقی کے پروگراموں میں بھی شریک ہونے لگے۔ منفرد انداز استاد امانت علی خان نے غزل گائیکی کو اپنے منفرد اندازمیں پیش کرکے بہت جلد اپنے ہم عصرگلوکاروں، جن میں استاد مہدی حسن خان، استاد غلام علی اور اعجاز حضروی شامل ہیں، میں اپنا ایک الگ مقام اور شناخت بنائی۔

  • موسم بدلا رُت گدرائی اہل جنون بے باک ہوئے
  • ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے
  • انشا جی اٹھو اب کوچ کرو
  • اور پاکستان کامشہور ملی نغمہ 'اے وطن پیارے وطن پاک وطن اے میرے پیارے وطن'بھی استاد امانت علی خان کا گایا ہوا ہے۔

اور ایسے بے شمار لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی میں بے حد مقبول ہیں جب کہ ان کے گائے ہوئے ملی نغمے اب بھی ان کے منفرد انداز گائیکی کے ساتھ وطن پرستی کا درس دیتے ہیں۔

اولاد

ترمیم

ان دنوں ان کے بیٹے شفقت امانت علی جدید اور کلاسیکی موسیقی کے امتزاج کے ساتھ گلوکاری میں مصروف ہیں۔

انتقال

ترمیم

استاد امانت کا انتقال 52 سال کی عمر میں 17 ستمبر، 1974ء میں ہوا۔[10] لاہور کے مومن پورہ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔[11][12]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "46th death anniversary of Ustad Amanat Ali Khan observed". www.radio.gov.pk (بزبان انگریزی). Retrieved 2021-10-18.
  2. Adnan Lodhi (17 Sep 2018). "Remembering Ustad Amanat Ali Khan on his 44th death anniversary". The Express Tribune (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-02-14.
  3. "Remembering Ustad Amanat Ali Khan on his 44th death anniversary -". www.pakistanpressfoundation.org (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-08-23.
  4. "RAWALPINDI: Ustad Fateh Ali Khan wants to set up music academy in Capital". DAWN.COM (بزبان انگریزی). 9 Oct 2001. Retrieved 2022-02-15.
  5. "Remembering Ustad Amanat Ali on his death anniversary with his best ghazals". pakistantoday.com.pk (بزبان برطانوی انگریزی). Retrieved 2022-02-15.
  6. Mohammad Taqi (7 جنوری 2017)۔ "Remembering Ustad Fateh Ali Khan, Patriarch of the Patiala Gharana"۔ The Wire۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
  7. "Classical singer Amanat Ali Khan remembered"۔ The News International (newspaper)۔ Associated Press of Pakistan۔ 18 ستمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-17
  8. Sidra Karim (18 ستمبر 2020)۔ "Classical singer 'Ustad Amanat Ali Khan' remembered on his 46th death anniversary"۔ newspakistan.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
  9. Nate Rabe (6 Mar 2016). "A rare gem from Pakistan: A lifetime on tiptoes". Scroll.in (بزبان امریکی انگریزی). Retrieved 2022-03-08.
  10. "آرکائیو کاپی"۔ 2022-09-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-09-17
  11. "Ustad Amanat Ali Khan"۔ travel-culture.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
  12. Umer Jamshaid (18 Sep 2020). "Classical Singer Ustad Amanat Ali Khan Remembred On His 46th Death Anniversary". urdupoint.com (بزبان انگریزی). Retrieved 2022-04-30.