انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ 2000ء
آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ 2000ء ایک بین الاقوامی محدود اوورز کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو 11 سے 28 جنوری 2000ء تک سری لنکا میں کھیلا گیا۔ یہ انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کا تیسرا ایڈیشن تھا اور سری لنکا میں منعقد ہونے والا پہلا ایڈیشن تھا۔ 2000ء کے ورلڈ کپ میں 16 ٹیموں نے حصہ لیا جن میں 3 ٹیموں نے اپنے ٹورنامنٹ کی شروعات کی۔ ابتدائی گروپ مرحلے کے بعد ٹاپ 8 ٹیمیں ٹورنامنٹ کے چیمپئنز کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک سپر لیگ میں کھیلیں، غیر کوالیفائرز کے ساتھ ایک علاحدہ "پلیٹ" مقابلہ کھیلا۔ گروپ مرحلے کے کچھ حصے بارش سے بہت زیادہ متاثر ہوئے، خاص طور پر گروپ سی میں جہاں تکمیل تک صرف 2 میچ کھیلے جا سکے۔ کولمبو کے سنہالی اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست دی۔ دونوں ٹیمیں پہلی بار فائنل میں پہنچی تھیں۔ بھارتی آل راؤنڈر یوراج سنگھ کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ جنوبی افریقہ کے گریم سمتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے اور پاکستان کے زاہد سعید سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی تھے۔
![]() | |
تاریخ | 11 جنوری – 28 جنوری 2000ء |
---|---|
منتظم | آئی سی سی |
کرکٹ طرز | محدود اوورز (50 اوورز) |
میزبان | ![]() |
فاتح | ![]() |
رنر اپ | ![]() |
شریک ٹیمیں | 16 |
کل مقابلے | 54 |
بہترین کھلاڑی | ![]() |
کثیر رنز | ![]() |
کثیر وکٹیں | ![]() |
ٹیمیں اور اہلیت
ترمیمانٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے 9 مکمل اراکین نے خود بخود ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا جبکہ دیگر 7 ٹیموں نے دوسرے راستوں سے کوالیفائی کیا۔ بنگلہ دیش اور نیپال نے 1999ء کے یوتھ ایشیا کپ میں سرفہرست دو ٹیموں کے طور پر کوالیفائی کیا جبکہ آئرلینڈ اور نیدرلینڈز نے 1999ء کی یورپی انڈر 19 چیمپئن شپ کے ذریعے بھی ایسا ہی کیا۔ [1][2] آئی سی سی افریقہ انڈر 19 چیمپئن شپ 2001ء تک قائم نہیں کی گئی تھی لیکن کینیا اور نمیبیا کو افریقہ میں آئی سی سی کے اعلی ایسوسی ایٹ اراکین کی حیثیت سے ورلڈ کپ میں مدعو کیا گیا تھا۔ امریکا کے ترقیاتی خطے میں کوئی کوالیفکیشن ٹورنامنٹ بھی منعقد نہیں ہوا، اس کی بجائے ایک مشترکہ علاقائی ٹیم کو میدان میں اتارا گیا (پہلی اور واحد بار) ۔ [3]
گروپ مرحلہ
ترمیمگروپ اے
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
ویسٹ انڈیز | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +2.779 |
انگلستان | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | +0.073 |
زمبابوے | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | –0.236 |
امریکا | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0 | –2.725 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
گروپ بی
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
بھارت | 3 | 2 | 0 | 1 | 0 | 5 | +1.500 |
نیوزی لینڈ | 3 | 1 | 1 | 0 | 1 | 3 | +1.500 |
بنگلادیش | 3 | 1 | 1 | 0 | 1 | 3 | –1.073 |
نیدرلینڈز | 3 | 0 | 2 | 1 | 0 | 1 | –3.339 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
گروپ سی
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
پاکستان | 3 | 1 | 0 | 0 | 2 | 4 | +2.912 |
نیپال | 3 | 1 | 0 | 1 | 1 | 4 | +0.304 |
جنوبی افریقا | 3 | 0 | 0 | 1 | 2 | 3 | n/a |
کینیا | 3 | 0 | 2 | 0 | 1 | 1 | –1.158 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
گروپ ڈی
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
سری لنکا | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +2.238 |
آسٹریلیا | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | +2.041 |
آئرلینڈ | 3 | 0 | 2 | 1 | 0 | 1 | –1.371 |
نمیبیا | 3 | 0 | 2 | 1 | 0 | 1 | –3.017 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
پلیٹ مقابلہ
ترمیمپلیٹ مقابلے میں ان 8 ٹیموں نے حصہ لیا جو سپر لیگ کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہیں۔
گروپ 1
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
بنگلادیش | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +2.565 |
زمبابوے | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | +0.142 |
کینیا | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | –0.984 |
نمیبیا | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0 | –1.640 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
گروپ 2
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
جنوبی افریقا | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +3.376 |
آئرلینڈ | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | –0.062 |
نیدرلینڈز | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | –1.161 |
امریکا | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0 | –1.620 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
پلیٹ سیمی فائنل
ترمیم 25 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
محمد کلیم 58 (85)
ڈوین میک گیریگل 4/54 (9.5 اوورز) |
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
25 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
گریم اسمتھ 82* (101)
ہلٹن ہینڈرسن 2/48 (10 اوورز) |
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پلیٹ فائنل
ترمیمسپر لیگ
ترمیمگروپ 1
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
پاکستان | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +0.879 |
آسٹریلیا | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | +0.307 |
ویسٹ انڈیز | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | +0.134 |
نیوزی لینڈ | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0 | –1.270 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
گروپ 2
ترمیمٹیم | میچ | جیت | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
بھارت | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 6 | +1.137 |
سری لنکا | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 4 | +1.441 |
انگلستان | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | –0.520 |
نیپال | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 | 0 | –2.190 |
ماخذ: کرکٹ آرکائیو |
سیمی فائنلز
ترمیمفائنل
ترمیممستقبل کے سینئر کھلاڑی
ترمیممستقبل کے کھلاڑی جو ٹورنامنٹ میں اپنی قومی ٹیم کے لیے شامل ہوئے وہ یہ تھے:
ٹیم | مستقبل کے سینئر کرکٹرز |
---|---|
آسٹریلیا | |
بنگلادیش | |
انگلستان | |
بھارت | |
آئرلینڈ | |
کینیا | |
نمیبیا | |
نیدرلینڈز | |
نیوزی لینڈ | |
پاکستان | |
جنوبی افریقا | |
سری لنکا | |
ریاستہائے متحدہ | |
ویسٹ انڈیز | |
زمبابوے |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Youth Asia Cup 1999 – CricketArchive. Retrieved 8 April 2016.
- ↑ European Under-19 Championship 1999 – CricketArchive. Retrieved 8 April 2016.
- ↑ Tony Munro (19 November 1999) "Historic ICC meeting in Toronto" – ESPNcricinfo. Retrieved 8 April 2016.