اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے والے بھارتی کھلاڑی

کرکٹ میں 5 وکٹ کا حصول (جسے "فائیو فار" یا "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) سے مراد ایک گیند باز ہے جو ایک ہی اننگز میں 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں لیتا ہے۔[1][2] ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کرنا ناقدین کی طرف سے ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔ [3][4] ستمبر 2024ء تک 174 کرکٹرز نے ٹیسٹ میچ کے ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کی ہیں جن میں سے 9 کا تعلق ہندوستان کی قومی کرکٹ ٹیم سے ہے۔[5] 5 وکٹیں 4 مختلف مخالفین کے خلاف حاصل کی گئیں-آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف تین تین، انگلینڈ کے خلاف دو بار اور ایک بار پاکستان کے خلاف 9 مواقع کے نتیجے میں 5 جیت، 2 ہار اور 2 ڈرا ہوئے ہیں۔ 5 وکٹیں 8 مختلف مقامات پر لی گئیں جن میں سے چھ ہندوستان میں جن میں 3 ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم چنائی میں لی گئیں۔

Members of the 1932 Indian Test cricket team that visited England.
ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم جس نے 1932ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا

5 وکٹ لینے والے پہلے بھارتی محمد نثار تھے جنھوں نے جون 1932ء میں انگلینڈ کے خلاف بھارت کے پہلے ٹیسٹ کے دوران 93 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔یہ کارنامہ انجام دینے والے اگلے شخص ایک لیگ اسپنر ومن کمار تھے۔[6] 64 رنز دے کر 5 وکٹوں کے ان کے اعدادوشمار نے بھارت کو پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کے قریب پہنچا دیا۔ [7][8] دسمبر 1967ء میں سید عبد علی نے آسٹریلیا کے خلاف 55 رن دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ اعداد و شمار ڈیبیو پر کسی ہندوستانی فاسٹ باؤلر کے بہترین ہیں۔ [9] جنوری 1988ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 61 رنز دے کر نریندرا ہیروانی کی 8 وکٹیں ٹیسٹ ڈیبیو پر کسی ہندوستانی کی طرف سے بہترین بولنگ کے اعداد و شمار ہیں۔میچ میں 136 رنز دے کر ان کی مجموعی طور پر 16 وکٹیں ڈیبیو پر کسی بھی بولر کا ریکارڈ ہیں۔ فروری 2021ء تک وہ واحد ہندوستانی کرکٹر ہیں جنھوں نے ڈیبیو پر ٹیسٹ میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ [10]

یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے حالیہ ہندوستانی کرکٹر اکشرپٹیل تھے جنھوں نے فروری 2021ء میں انگلینڈ کے خلاف 60 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت نے یہ میچ 317 رنز سے جیت لیا۔ [11] یہ کارنامہ انجام دینے والے صرف نسار، علی اور شامی ہی فاسٹ باؤلرز ہیں باقی 6 اسپن باؤلرز تھے۔ [12]

کلید

ترمیم
نشان مطلب
تاریخ میچ کی تاریخ یا میچ شروع ہونے کی تاریخ
اننگز میچ کی جس اننگز میں اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں لی گئیں۔
اوور اننگز میں جتنے اوور پھینکے گئے
سکور سکور حاصل کیے گئے
وکٹیں جتنی وکٹیں حاصل کی گئیں
اکانومی گیند بازی شرح اکانومی (اوسط سکور فی اوور)
بلے باز جن بلے بازوں کی وکٹیں حاصل کی گئیں
اکانومی گیند بازی شرح اکانومی (اوسط سکور فی اوور)
نتیجہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا اس میچ میں نتیجہ
گیند باز بطور "مین آف دی میچ" منتخب کیا گیا
میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لی گئیں
بے نتیجہ میچ بے نتیجہ رہا

پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی

ترمیم
اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے بھارتی کھلاڑی
نمبر گیند باز تاریخ میدان بمقابلہ اننگز اوور اسکور وکٹیں اکانومی بلے باز نتیجہ
1 محمد نثار 25 جون 1932 لارڈز کرکٹ گراؤنڈ، لندن   انگلستان 1 26.0 93 5 3.57 ہارے
2 ومن کمار 8 فروری 1961 فیروز شاہ کوٹلہ سٹیڈیم، دہلی   پاکستان 2 37.5 64 5 1.69 بے نتیجہ[13]
3 سید عابد علی 23 دسمبر 1967 ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ   آسٹریلیا 1 17.0 55 6 2.42 ہارے[14]
4 دلیپ دوشی 11 ستمبر 1979 ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، مدراس   آسٹریلیا 1 43.0 103 6 2.39 بے نتیجہ[15]
5 نریندرا ہیروانی 11 جنوری 1988 ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، مدراس   ویسٹ انڈیز 2 18.3 61 8 3.29 جیتے[16]
6 امیت مشرا 17 اکتوبر 2008 پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، موہالی   آسٹریلیا 2 26.4 71 5 2.66 جیتے[17]
7 روی چندرن ایشون[a] 6 نومبر 2011 فیروز شاہ کوٹلہ سٹیڈیم، دہلی   ویسٹ انڈیز 3 21.3 47 6 2.18 جیتے[18]
8 محمد شامی[b] 8 نومبر 2013 ایڈن گارڈنز، کولکتہ   ویسٹ انڈیز 3 13.1 47 5 3.56 جیتے[19]
9 اکشر پٹیل 13 فروری 2021 ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی   انگلستان 4 21.0 60 5 2.86 جیت[11]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Greg Buckle (30 اپریل 2007)۔ "Pigeon's almost perfect sendoff"۔ Canberra Times۔ 2008-08-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-30۔ McGrath didn't get the five-for that he had hoped for...
  2. "Swinging it for the Auld Enemy – An interview with Ryan Sidebottom"۔ The Scotsman۔ 17 اگست 2008۔ 2015-06-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-30۔ ... I'd rather take fifers (five wickets) for England ...
  3. Disha Shetty (27 ستمبر 2014)۔ "Wahab Riaz, and strength in adversity"۔ Wisden India۔ FW Sports and Media India Private Limited۔ 2015-02-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-17
  4. "2011 – A great year for debutant bowlers"۔ CNN-IBN۔ 30 دسمبر 2011۔ 2013-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-17
  5. "Bowling records:Test matches"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-07-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-01
  6. "First Test match, Lord's – England v India 1932"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-01-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-02
  7. Scott Heinrich (28 فروری 2005)۔ "Pakistan in India – a retrospective"۔ BBC۔ 2016-03-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-05-15
  8. Partab Ramchand۔ "Vaman Kumar"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-04-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-05-15
  9. Shiva Jayaraman (6 نومبر 2013)۔ "Bhuvneshwar has Gayle's number"۔ ESPNcricinfo۔ 2015-05-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-09
  10. "Records / Test matches / Bowling records / Best figures in a match on debut"۔ ESPNcricinfo۔ 2014-12-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-16
  11. ^ ا ب "2nd Test, Chennai, Feb 13 - Feb 16 2021, England tour of India"۔ ESPNcricinfo۔ 2021-02-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-16
  12. "Statistics / Test matches / Bowling records"۔ ESPNcricinfo۔ 2017-08-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-02-16
  13. "پانچواں ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ پاکستان بمقام دہلی، Feb 8–13, 1961"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  14. "پہلا ٹیسٹ: آسٹریلیا بمقابلہ بھارت بمقام ایڈیلیڈ، 23-28 دسمبر 1967"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  15. "پہلا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ آسٹریلیا بمقام چنائی، 11–16 ستمبر 1979"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  16. "چوتھا ٹیسٹ: بھارت بمقابہ ویسٹ انڈیز بمقام چنائی11–15 جنوری 1988"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  17. "دوسرا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ آسٹریلیا بمقام موہالی، 17–21 اکتوبر 2008"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  18. "پہلا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ آسٹریلیا بمقام دہلی،6–9 نومبر 2011"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-19
  19. "پہلا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ آسٹریلیا بمقام کولکتہ، 6–10 نومبر 2013"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-08