بہاء الدین ابو محمد عبد الرحمن (555ھ – 7 ذو الحجہ 624ھ / 1161ء – 19 نومبر 1227ء) بن ابراہیم بن احمد بن عبد الرحمن بن اسماعیل بن منصور مقدسی دمشقی صالحی حنبلی ، جو محض بہاء الدین مقدسی کے نام سے مشہور تھے ۔ ، ایک حنبلی فقیہ اور محدث تھے۔[1]

بہاء الدین مقدسی
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1161ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 19 نومبر 1227ء (65–66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن جبل قاسیون   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فقیہ ،  محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

البہاء الدین 555ھ میں فلسطین کے شہر نابلس کے قریہ الساویہ میں پیدا ہوئے۔ فرنگیوں کے فلسطین پر قبضے کے بعد، ان کے والد خوف کے باعث اپنے بیٹے عبد الرحمن کو ساتھ لے کر خفیہ طور پر دمشق ہجرت کر گئے۔ بعد میں وہ تجارت کی غرض سے مصر چلے گئے۔ البہاء کی والدہ کا انتقال ان کے بالغ ہونے سے پہلے ہو گیا، جس کے بعد ان کی پرورش ان کی پھوپھی فاطمہ نے کی، جو ان کے چچا ابو عمر کی زوجہ تھیں۔ یوں البہاء کی تربیت آلِ قدامہ کے زیر سایہ ہوئی۔ ان کی والدہ ست النظر بنت ابی المکارم تھیں۔ ان کی دادی، والد کی طرف سے، محمد کی بہن تھیں، جو شیخین ابو عمر اور موفق بن قدامہ کے والد تھے۔ ان کے چچا عبد الواحد، حافظ ضیاء الدین المقدسی کے والد تھے اور ان کی پھوپھی فاطمہ، ابو عمر کی زوجہ تھیں۔ البہاء نے اپنی چچا زاد زینب بنت عبد الواحد سے شادی کی اور ان کے دو بیٹے، محمد اور ابراہیم پیدا ہوئے۔[2]

البہاء نابلس میں مسجد حنابلہ کے امام رہے، بعد میں دمشق منتقل ہو گئے۔ وہاں اور بغداد میں احادیث کی تعلیم حاصل کی۔ اپنی زندگی کے آخری حصے میں حدیث کے علم کی طرف متوجہ ہو گئے اور احادیث کی کثرت سے کتابت کی۔ نابلس اور شام میں درس حدیث دیتے رہے۔ 7 ذو الحجہ 624 ہجری کو وفات پائی اور اسی دن سفح قاسیون میں دفن کیے گئے۔[3]

تالیفات

ترمیم

البهاء المقدسی نے کئی علمی اور فقہی کتب تصنیف کیں، جن میں نمایاں یہ ہیں:

  • . العدة شرح العمدة

یہ کتاب فقہ حنبلی کی مشہور متن العمدة کی شرح ہے، جس میں فقہی مسائل کی وضاحت کی گئی ہے۔

  • . شرح المقنع

فقہ حنبلی کی کتاب المقنع کی شرح، جس میں فقہی احکام کو مزید تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔

  • . المنتقى من حديث أبي بكر بن الهيثم الأنباري

اس کتاب میں ابو بکر بن ہيثم الانباری کی مرویات سے منتخب احادیث کو جمع کیا گیا ہے۔

  • . حديث عيسى بن مريم والطير والضب

اس کتاب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام، پرندوں اور ضب (ایک قسم کا جانور) کے بارے میں مروی احادیث کو ذکر کیا گیا ہے۔

  • . مشيخة البهاء المقدسي

اس کتاب میں اُن شیوخ اور اساتذہ کا ذکر کیا گیا ہے جن سے البہاء نے علم حاصل کیا یا روایت کی۔ یہ تصانیف فقہ، حدیث اور علم الرجال کے حوالے سے ان کے گہرے علمی مقام کو ظاہر کرتی ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. سير أعلام النبلاء: ١٦/ ٢٠٧
  2. الفتح المبين في المشيخة البلدانية: ١/ ٢٨٤
  3. تسهيل السابلة لمريد معرفة الحنابلة: ٢/ ٧٧٧