جعفر مسعود حسنی ندوی
جعفر مسعود حسنی ندوی (13 ستمبر 1965ء – 15 جنوری 2025ء) بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین، معلم، مصنف، ادیب اور مترجم تھے۔[2][3] وہ ندوۃ العلماء، لکھنؤ سے وابستہ تھے اور 2023ء سے 2025ء میں اپنی وفات تک ندوۃ العلماء کے ناظرِ عام رہے۔ جعفر مسعود ندوی پندرہ روزہ عربی جریدے الرائد کے مدیرِ اعلیٰ بھی تھے۔ انھوں نے ادب اسلامی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا اور عالمی رابطۂ ادبِ اسلامی کے جنرل سیکریٹری اور بعد میں صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ فکر اسلامی، تاریخ اور ادب پر عربی اور اردو میں ان کی تحریریں اور تراجم معروف ہیں۔
جعفر مسعود حسنی ندوی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ناظرِ عام ندوۃ العلماء | |||||||
مدت منصب 6 مئی 2023ء – 15 جنوری 2025ء | |||||||
| |||||||
مدیرِ اعلیٰ پندرہ روزہ عربی رسالہ الرائد | |||||||
مدت منصب 1 فروری 2019ء – 16 جنوری 2025ء | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 13 ستمبر 1965ء رائے بریلی ضلع |
||||||
وفات | 15 جنوری 2025ء (60 سال) لکھنؤ |
||||||
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ | ||||||
طرز وفات | حادثاتی موت | ||||||
والد | محمد واضح رشید حسنی ندوی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ یونیورسٹی شاہ سعود یونیورسٹی |
||||||
پیشہ | مترجم ، معلم ، مصنف ، عالم | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
ابتدائی و تعلیمی زندگی
ترمیمجعفر مسعود حسنی ندوی 13 ستمبر 1965 کو تکیہ کلاں، رائے بریلی، اتر پردیش، بھارت کے ایک ایسے خانوادے میں پیدا ہوئے جو علمی و روحانی پس منظر کے حوالے سے معروف تھا۔[4][5][6] ان کے والد واضح رشید حسنی ندوی عربی زبان کے مصنف اور صحافی تھے، جب کہ ان کے چچا و سسر محمد رابع حسنی ندوی ایک معروف عالم دین و ملی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ندوۃ العلماء کے ناظم تھے۔[7][5]
انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم رائے بریلی میں مکمل کی، قرآن مجید حفظ کیا اور بعد میں دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ انھوں نے 1981ء میں عالمیت کی سند اور 1983ء میں فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے 1986ء میں لکھنؤ یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے کیا اور 1990ء میں شاہ سعود یونیورسٹی میں تدریب المعلمین یعنی تدریسی تربیت کا نصاب مکمل کیا۔[4][5][6]
عملی زندگی
ترمیمجعفر مسعود حسنی ندوی نے 1985ء میں لکھنؤ میں ندوۃ العلماء کی شاخ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں حدیث اور عربی ادب کے استاد کے طور پر اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا۔ اس دوران انھوں نے سماجی علوم بھی پڑھائے اور علمی و اسلامی موضوعات پر اپنی فہم کو وسعت دی۔[4][5][6]
2013ء میں انھیں ندوۃ العلماء کے زیر اہتمام شائع ہونے والے عربی پندرہ روزہ جریدے الرائد کا مدیرِ تحریر مقرر کیا گیا اور 2019ء میں وہ اس کے مدیرِ اعلیٰ بنے۔[5][4][8][6]
انھوں نے ندوۃ العلماء کے ناظرِ عام[9][10] اور مجلسِ تحقیقات و نشریاتِ اسلام، لکھنؤ کے سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔[11]
مزید برآں، انھوں نے بین الاقوامی رابطہ ادب اسلامی (رابطة الأدب الإسلامي العالمية) کے جنرل سیکرٹری[12][13][14] پھر اس کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[15][16]
قلمی زندگی
ترمیمجعفر مسعود حسنی ندوی نے کم عمری میں ہی لکھنا شروع کیا اور ادب، اسلامی فکر اور اسلامی تاریخ جیسے موضوعات پر علمی و ادبی مضامین اردو اور عربی میں تحریر کیے۔ ان کی تحریریں عربی رسالے الرائد اور اردو رسالے تعمیرِ حیات اور دیگر رسائل و اخبارات میں باقاعدگی سے شائع ہوتی رہیں۔ انھوں نے متعدد اردو مضامین، تحقیقی مقالے، ادبی تصانیف اور سیاسی تحریروں کا عربی میں ترجمہ بھی کیا، جن میں مکمل کتابیں بھی شامل ہیں۔ ان کی چند مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:[17][6][18]
- فی مسیرة الحیاة – ابو الحسن علی حسنی ندوی کی کتاب کاروانِ زندگی کا عربی ترجمہ۔
- الشیخ محمد یوسف الکاندھلوی: حیاته و منہجه فی الدعوۃ – محمد ثانی حسنی ندوی کی اردو کتاب کا عربی ترجمہ۔
- الإمام المحدث محمد زکریا الکاندھلوی و معاثرہ العلمیۃ – ابو الحسن علی حسنی ندوی کی اردو کتاب کا عربی ترجمہ۔
- دعوة للتأمل و التفکر – اردو زبان میں اصل تصنیف (دعوتِ فکر و نظر)۔
- بصائر – ابو الحسن علی حسنی ندوی کی عربی کتاب کا اردو ترجمہ۔
وفات
ترمیمجعفر مسعود حسنی ندوی کا انتقال 15 جنوری 2025ء کو بھارت کے شہر لکھنؤ میں ایک ٹریفک حادثے میں ہوا۔ یہ حادثہ لکھنؤ-الہ آباد ہائی وے پر پیش آیا۔ شمسی تقویم کے لحاظ سے، انھوں نے 59 سال کی عمر پائی۔[19][7][20][21]
ان کی تدفین 16 جنوری 2025ء کو تکیہ کلاں، رائے بریلی میں ان کے آبائی قبرستان میں ہوئی۔ جنازے کی نماز بلال عبد الحی حسنی ندوی، ناظم ندوۃ العلماء، نے پڑھائی۔ جنازے میں کثیر تعداد میں افراد نے شرکت کی۔[22]
متعدد اہم شخصیات نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا، جن میں خالد سیف اللہ رحمانی (صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)،[23] اکھلیش یادو (صدر سماجوادی پارٹی)،چندرشیکھر آزاد (صدر آزاد سماج پارٹی)، خلیل الرحمن سجاد نعمانی، آکسفورڈ یونیورسٹی سے محمد اکرم ندوی،سید احمد بخاری (شاہی امام جامع مسجد، دہلی)،[22] اور پرینکا گاندھی (ناظم عمومی آل انڈیا کانگریس کمیٹی)، شامل ہیں۔[24] ملک اور بیرونِ ملک کی کئی ممتاز شخصیات نے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔[22]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "مولانا محمد عمار حسني ندوي ندوة العلماء لکھنؤ کے نئے سیکریٹری جنرل مقرر"۔ عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام۔ 1 فروری 2025۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-02-03
- ↑ "Muslim law board chief speaks: One culture being imposed in country". دی انڈین ایکسپریس (بزبان انگریزی). 20 Oct 2015. Archived from the original on 2015-10-29. Retrieved 2025-01-16.
- ↑ "MPLB chief: Particular culture is being imposed". ملی گزٹ (بزبان انگریزی). 31 Oct 2015. Archived from the original on 2025-01-16. Retrieved 2025-01-16.
- ^ ا ب پ ت "جعفر مسعود حسنی"۔ sphbooks.org۔ 2025-01-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-16
- ^ ا ب پ ت ٹ عبد المتین منیری (16 جنوری 2025ء)۔ "مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی – ایک مخلص معلم، داعی اور فکر کا داغِ جدائی"۔ bhatkallys.com۔ 2025-01-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ^ ا ب پ ت ٹ محمد وثیق (2021)۔ الأستاذ محمد واضح رشيد الحسني الندوي كاتبا ومفكراً [محمد واضح رشید حسنی ندوی بحثیت مصنف و مفکر] (Thesis) (بزبان عربی)۔ لکھنؤ: شعبۂ عربی، لکھنؤ یونیورسٹی۔ ص 254–255۔ hdl:10603/513096
- ^ ا ب "افسوسناک خبر: ناظرِ عام ندوۃ العلماء لکھنؤ حضرت مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی انتقال کر گئے"۔ فکر و خبر نیوز۔ 15 جنوری 2025۔ 2025-01-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "ندوۃ العلماء کی فکر وقت کی ضرورت: رابع حسنی ندوی"۔ ہندوستان ایکسپریس۔ 23 مارچ 2023۔ 2023-03-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "Rajnath on three-day Lucknow visit from June 16" [راج ناتھ 16 جون سے تین روزہ دورے پر لکھنؤ جائیں گے]. ہندوستان ٹائمز (بزبان امریکی انگریزی). 15 Jun 2023ء. Archived from the original on 2024-05-01. Retrieved 2025-01-23.
- ↑ "مولانا سید رابع حسنی ندویؒ مسلمانان ہند کیلئے نقطہ اتفاق تھے جامع العلوم پٹکاپور میں تعزیتی اجلاس سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سمیت دیگر علماء کا خطاب"۔ بصیرت آن لائن۔ 12 جون 2023ء۔ 2023-06-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "ناظم ندوۃ العلماء نے کتاب "دولت عثمانیہ اور ترکی کی تاریخ" کا رسم اجرا کیا، تاریخِ فلسطین کا بھی ذکر"۔ ای ٹی وی اردو۔ 15 جون 2024ء۔ 2024-11-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ ریحان بیگ ندوی (5 اکتوبر 2024)۔ "ندوۃ العلماء اور اس کے علمی و تحقیقی ادارے: ایک تعارف"۔ رفیق منزل۔ 2024-11-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ Raziul Islam ندوی (4 نومبر 2023)۔ "جامعۃ الفیصل میں مولانا رابع ندوی پر سمینار" [Seminar on Maulana Rabey Nadvi at Jamiatul Faisal]۔ قندیل۔ 2024-11-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-16
- ↑ "بھٹکل میں رابطہ ادب اسلامی عالمی جنوبی ہند کا تنظیمی اجلاس"۔ ای ٹی وی نیٹ ورک۔ 1 دسمبر 2022ء۔ 2022-12-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "Speakers at Jaipur Seminar Pay Glowing Tributes to Maulana Abdur Rahim Mujaddidi" [جے پور سیمینار کے مقررین نے مولانا عبدالرحیم مجددی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔]. کلیرین انڈیا (بزبان امریکی انگریزی). 12 Dec 2024ء. Retrieved 2025-01-23.
- ↑ "Maulana Abdur Rahim Mujaddidi: A visionary advocate for integrating religious and modern education in Madaris curriculum"" [مولانا عبدالرحیم مجددی: مدارس کے نصاب میں دینی اور جدید تعلیم کو یکجا کرنے کے لیے ایک بصیرت مند وکیل"]. انڈیا ٹوماررو (بزبان انگریزی). 19 Dec 2024ء. Archived from the original on 2024-12-19. Retrieved 2025-01-23.
- ↑ "مرکز الشیخ ابی الحسن الندوی للبحوث والدراسات الاسلامیۃ" [شیخ ابو الحسن ندوی مرکز برائے اسلامی تحقیق و مطالعات]۔ 2024-09-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-16
- ↑ محمد اعظم ندوی (20 جنوری 2025ء)۔ "عن جعفر بن "رشيدٍ" أطيب الخبر"۔ عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "ندوۃ العلماء کے ناظرِ عام مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثے میں جاں بحق"۔ ای ٹی وی بھارت نیوز۔ 16 جنوری 2025ء۔ 2025-01-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظر عام مولانا جعفر حسنی ندوی کا انتقال"۔ بصیرت آن لائن۔ 15 جنوری 2025ء۔ 2025-01-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "Chief Administrator of Nadwa tul Ulema, Molana Jafar Masood Hasani Nadwi, Passes Away After Vehicle Accident" [ندوۃ العلماء کے چیف ایڈمنسٹریٹر مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی گاڑی حادثے میں انتقال کر گئے]. دی آوزرور پوسٹ (بزبان امریکی انگریزی). 15 Jan 2025ء. Retrieved 2025-01-23.
- ^ ا ب پ "ندوۃ العلماء کے ناظرعام مولانا جعفر مسعودحسنی ندوی کی رحلت، رائے بریلی میں تدفین"۔ روزنامہ انقلاب، بھارت۔ 17 جنوری 2025۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "حضرت مولانا سید محمد جعفر مسعود حسنی ندوی کی وفات علمی دنیا کے لئے بڑا خسارہ : مولانا خالدسیف اللہ رحمانی"۔ بصیرت آن لائن۔ 16 جنوری 2025۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-23
- ↑ "Lucknow News: मौलाना जाफर का इंतकाल कौम के लिए बड़ा नुकसान" [لکھنؤ نیوز: مولانا جعفر کا انتقال برادری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔]. امر اجالا (بزبان ہندی). 18 Jan 2025. Retrieved 2025-01-23.