حلب کا زلزلہ 1822ء
13 اگست 1822 ءکو سلطنت عثمانیہ کا شمالی حصہ (اب شمالی شام اور ترکی کا صوبہ ہاتائے ) ایک بڑے زلزلے کی زد میں آیا۔ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.0 تھی۔ اس زلزلے نے ممکنہ طور پر سونامی کو متحرک کیا، جس نے قریبی ساحلوں کو متاثر کیا۔ تباہ کن آفٹر شاکس کا سلسلہ دو سال سے زائد عرصے تک جاری رہے اور ان میں سب سے زیادہ تباہی 5 ستمبر 1822ءکو ہوئی۔ لوگوں نے اس زلزلے کوبہت دور تک محسوس کیا جس میں روڈس ، قبرص اور غزہ کے علاقے شامل تھے۔ اس زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی کل تعداد 30,000 اور 60,000 کے درمیان ہے، جس میں ممکنہ طور پر مرنے والوں کی تعداد 20,000 ہے۔
مقامی تاریخ | سانچہ:تاريخ بداية |
---|---|
مقامی وقت | 21:50[1] |
دورانیہ | 40 seconds[2] |
شدت | Surface-wave mag.7.0[1] |
گہرائی | سانچہ:حول[1] |
مرکز | سانچہ:إحداثيات[1] |
خامی | St. Simeon Fault[3] |
قسم | فالق[3] |
ز س ز. شدت | سانچہ:EMS-98 |
اموات | 20,000–60,000[2] |
زلزال حلب 1822 | |
---|---|
معلومات | |
العمق | 18 كـم (11 ميل) |
مكان الزلزال | 36°06′N 36°45′E / 36.10°N 36.75°Eإحداثيات: 36°06′N 36°45′E / 36.10°N 36.75°E |
إحداثيات | 36°06′N 36°45′E / 36.1°N 36.75°E |
الخسائر البشرية | 20,000–60,000[2] |
![]() | |
تعديل مصدري - تعديل ![]() |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت M.R. Sbeinati؛ Darawcheh, R. & Mouty, M. (2005)۔ "The historical earthquakes of Syria: an analysis of large and moderate earthquakes from 1365 B.C. to 1900 A.D." (PDF)۔ Annals of Geophysics۔ ج 48 شمارہ 3: 347–435۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-22
- ^ ا ب پ N.N. Ambraseys (1989)۔ "Temporary seismic quiescence: SE Turkey"۔ Geophysical Journal International۔ ج 96 شمارہ 2: 311–331۔ DOI:10.1111/j.1365-246X.1989.tb04453.x
- ^ ا ب