خواتین کرکٹ عالمی کپ کوالیفائر 2017ء
خواتین کرکٹ عالمی کپ کوالیفائر 2017ء ایک بین الاقوامی خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو کولمبو ، سری لنکا میں 7 سے 21 فروری 2017ء تک منعقد ہوا تھا۔ یہ انگلینڈ میں 2017ء کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے عمل کا آخری مرحلہ تھا۔ یہ ٹورنامنٹ ورلڈ کپ کوالیفائر کا چوتھا ایڈیشن تھا اور سری لنکا میں منعقد ہونے والا پہلا ٹورنامنٹ تھا۔
تاریخ | 7 – 21 فروری 2017ء |
---|---|
منتظم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | 50 اوورز (خواتین ایک روزہ بین الاقوامی) |
میزبان | ![]() |
فاتح | ![]() |
رنر اپ | ![]() |
شریک ٹیمیں | 10 |
کل مقابلے | 30 |
بہترین کھلاڑی | ![]() |
کثیر رنز | ![]() |
کثیر وکٹیں | ![]() |
فائنل میں بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں بھارت نے 1 وکٹ سے فتح حاصل کی۔ [1] دو فائنلسٹوں کے ساتھ، سری لنکا اور پاکستان دونوں نے بھی 2017ء خواتین کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔ [2] کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے چار کوالیفائرز کے ساتھ ساتھ، بنگلہ دیش اور آئرلینڈ نے ٹورنامنٹ کے سپر سکس مرحلے تک پہنچنے کی وجہ سے 2021ء تک اپنا ون ڈے اسٹیٹس برقرار رکھا۔ [2]
حصہ لینے والی ٹیمیں۔
ترمیمدس ٹیموں نے حصہ لیا - بنگلہ دیش اور آئرلینڈ نے ایک روزہ بین الاقوامی کا درجہ حاصل کرنے کی وجہ سے خود بخود کوالیفائی کر لیا، جبکہ دیگر آٹھ ٹیموں میں آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ 2014-16ء کی سب سے نیچے کی چار ٹیمیں اور علاقائی کوالیفائر کی چار فاتح ٹیمیں شامل تھیں۔ ورلڈ کپ کوالیفائر میں ٹاپ چار ٹیموں نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
- بھارت (آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ باٹم 4)
- جنوبی افریقا (آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ باٹم 4)
- پاکستان (آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ باٹم 4)
- سری لنکا (آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ باٹم 4)
- بنگلادیش (خودکار اہلیت - ایک روزہ بین الاقوامی اسٹیٹس)
- آئرلینڈ (خودکار اہلیت - ایک روزہ بین الاقوامی اسٹیٹس)
- زمبابوے (افریقہ علاقائی کوالیفائر)
- تھائی لینڈ (ایشیا علاقائی کوالیفائر)
- پاپوا نیو گنی (مشرقی ایشیا پیسفک علاقائی کوالیفائر)
- اسکاٹ لینڈ (یورپ علاقائی کوالیفائر)
شریک دستے
ترمیمانٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 24 جنوری 2017 کو ٹورنامنٹ کے لیے تمام اسکواڈز کی تصدیق [3]
مونا میشرم نے 2016-17ء خواتین کی بگ بیش لیگ میں ایک میچ کے دوران مندھانا کے زخمی ہونے کے بعد اسمرتی مندھانا کی جگہ ہندوستان کی ٹیم میں شامل کی تھی۔ [14] بعد میں، جھولن گوسوامی اور سکنیا پریدا دونوں کو بھی چوٹ کی وجہ سے ہندوستان کی ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔ ان کی جگہ بالترتیب سونی یادو اور مانسی جوشی نے لی۔ [15] ٹورنامنٹ سے قبل سدرہ نواز انجری کے باعث پاکستان کے اسکواڈ سے باہر ہوگئیں اور ان کی جگہ رابعہ شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [16] پاکستان کے اسکواڈ سے انعم امین اور سدرہ امین کو بھی واپس لے لیا گیا، ان کی جگہ بالترتیب سعدیہ یوسف اور منیبہ علی کو شامل کیا گیا۔ [16] بنگلہ دیش نے فہیمہ خاتون اور لتا مونڈول کی جگہ شیلا شرمین اور مرشدہ خاتون کو ٹیم میں شامل کیا۔ [16]
فارمیٹ
ترمیمٹورنامنٹ میں دس ٹیموں کو ابتدائی طور پر پانچ کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر گروپ سے سرفہرست تین ٹیموں نے سپر سکس مرحلے میں ترقی کی اور اگلے ورلڈ کپ تک ODI کا درجہ بھی حاصل کیا۔ سپر سکس مرحلے سے سرفہرست چار ٹیموں نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا، حالانکہ ورلڈ کپ کوالیفائر کے مجموعی فاتح کا تعین کرنے کے لیے ابھی فائنل ہونا باقی تھا۔ دسمبر 2016 ءمیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) نے ٹورنامنٹ کے فکسچر اور فارمیٹ کا اعلان کیا۔
گروپ اے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 8 | 3.245 |
2 | سری لنکا | 4 | 3 | 1 | 0 | 0 | 6 | 0.733 |
3 | آئرلینڈ | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | −0.530 |
4 | زمبابوے | 4 | 1 | 3 | 0 | 0 | 2 | −1.565 |
5 | تھائی لینڈ | 4 | 0 | 4 | 0 | 0 | 0 | −1.491 |
مقابلے
ترمیم 7 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سونی یادو (بھارت) اور مالشا شہانی (سری لنکا) دونوں نے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
8 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- رابن لیوس (آئرلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
8 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- تھائی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ تھائی لینڈ کا 50 اوور کا پہلا میچ تھا۔[17]
10 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- مانسی جوشی (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
گروپ بی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جنوبی افریقا | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 8 | 2.168 |
2 | پاکستان | 4 | 3 | 1 | 0 | 0 | 6 | 1.725 |
3 | بنگلادیش | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | 0.074 |
4 | اسکاٹ لینڈ | 4 | 1 | 3 | 0 | 0 | 2 | −0.956 |
5 | پاپوا نیو گنی | 4 | 0 | 4 | 0 | 0 | 0 | −2.623 |
مقابلے
ترمیم 7 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- غلام فاطمہ اور نشرہ سندھو (پاکستان) دونوں نے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
8 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
11 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ثریا ازمین (بنگلہ دیش) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
سپر سکس مرحلہ
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت | 5 | 5 | 0 | 0 | 0 | 10 | 1.981 |
2 | جنوبی افریقا | 5 | 4 | 1 | 0 | 0 | 8 | 0.953 |
3 | سری لنکا | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 6 | 0.146 |
4 | پاکستان | 5 | 2 | 3 | 0 | 0 | 4 | −0.150 |
5 | بنگلادیش | 5 | 1 | 4 | 0 | 0 | 2 | −1.127 |
6 | آئرلینڈ | 5 | 0 | 5 | 0 | 0 | 0 | −2.013 |
مقابلے
ترمیم 15 فروری 2017ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میتھالی راج (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں 5500 رنز بنانے والی دوسری کھلاڑی بن گئی۔[19]
- ڈین وین نیکرک (جنوبی افریقا) ایک روزہ بین الاقوامی میں 1000 رنز اور 100 وکٹیں لینے والے ساتویں کھلاڑی بن گئی۔ وہ ایک روزہ بین الاقوامی میں 100 وکٹیں لینے والی جنوبی افریقا کی پہلی کھلاڑی بھی بن گئیں۔[20]
فائنل
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "India pulls off thrilling last-ball win over South Africa to win ICC Women's World Cup Qualifier 2017"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-21
- ^ ا ب "India, South Africa ready for final of ICC Women's World Cup Qualifier 2017"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-20
- ↑ "All 10 squads for the ICC Women's World Cup Qualifier 2017 confirmed"۔ International Cricket Council۔ 2017-01-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Bangladesh Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Meshram left out of India squad for World Cup qualifiers"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-03
- ↑ "Ireland Women Name World Cup Qualifying Squad"۔ Cricket Ireland۔ 2016-12-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-22
- ↑ "Pakistan Women Team announced for ICC Women World Cup Qualifier, 2017"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-10
- ↑ "Papua New Guinea Women Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Scotland Women's squad named for ICC Global Qualifier"۔ Cricket Scotland۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-10
- ↑ "South Africa Women Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Sri Lanka Women Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Thailand Women Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "Zimbabwe Women Women Squad: Players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25
- ↑ "India Women recall Meshram for injured Mandhana"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-21
- ↑ "Jhulan Goswami, Sukanya Parida ruled out of ICC Women's WC Qualifiers"۔ BCCI۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-02
- ^ ا ب پ "Pakistan's Sidra latest withdrawal from ICC Women's World Cup Qualifier 2017"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-04
- ↑ "India favourites in lopsided tournament"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-08
- ↑ "Mir looks at big picture after 1000-100 double"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-09
- ↑ "Meshram-Raj and spin quartet to the fore in emphatic India win"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-15
- ↑ "Special day for van Niekerk despite loss to India"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-16
- ↑ "India pulls off record chase in finale thriller"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-21