محمد صدیق حسینی

حنبلی فقیہ، صوفی
(خواجہ محبوب اللہ سے رجوع مکرر)

خواجہ محبوب اللہ محمد صدیق (1263ھ-1313ھ) بن سید محمد پرورش علی بن سید حیدر علی حسینی اور انھیں مختصر طور پر محمد صدیق الحسینی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ 29 شعبان 1263ھ - 19 ذو القعدہ 1313ھ / 1847 - 2 مئی 1896ء کو پیدا ہوئے۔ وہ ایک حنبلی فقیہ تھے اور ہند میں سب سے پہلے فقہ حنبلی کو متعارف کروانے والے سمجھے جاتے ہیں۔ انھوں نے اپنی زندگی کا آغاز فقہ حنفی پر عمل کرتے ہوئے کیا، لیکن بعد میں ایک خواب سے متاثر ہو کر فقہ حنبلی اختیار کر لیا۔ ہندوستان میں انھیں "محبوب اللہ" کے لقب سے جانا جاتا ہے۔

محمد صدیق حسینی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 8 اگست 1847ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 مئی 1896ء (49 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن شاہ علی بنڈہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاست حیدرآباد   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فقیہ ،  شاعر ،  پیر ،  داعی ،  خطاط   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  فارسی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ سید محمد صدیق بن سید محمد پرورش علی بن سید حیدر علی الحسینی ہیں۔ ان کا نسب علی بن محمد بن علی بن موسیٰ بن جعفر بن محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب تک پہنچتا ہے۔

  • والدہ:ان کی والدہ عوض بیگم تھیں، جو میر عبد اللہ شہید بن میر شجاع الدین حسین "قطبِ ہند" کی بیٹی تھیں۔ والدہ کی طرف سے ان کا نسب محمد بن علی بن ابی طالب تک پہنچتا ہے۔

سیرت

ترمیم

پیدائش

ترمیم

سید محمد صدیق 29 شعبان 1263ھ کو حیدرآباد شہر میں پیدا ہوئے۔

تعلیم

ترمیم

انھوں نے ابتدائی تعلیم مولوی مسیح الزمان سے حاصل کی، جبکہ مولوی محمد زمان خان شہید ان کے تعلیمی امور کی نگرانی کرتے تھے۔ اپنی اعلیٰ تعلیم مولوی نیاز محمد کے زیرِ نگرانی مکمل کی۔ وہ حافظِ قرآن تھے اور نہایت فصیح انداز میں تلاوت کیا کرتے تھے۔ عربی، فارسی اور اردو زبانوں میں مہارت رکھتے تھے اور "خلق" تخلص کے ساتھ ایک ماہر شاعر بھی تھے۔ علومِ شعر میں انھوں نے مولوی شمس الدین (تخلص: "فیض") سے استفادہ کیا۔[1]

فقہی تبدیلی

ترمیم

ابتداً وہ فقہ حنفی کے پیروکار تھے، لیکن ایک خواب میں انھیں شیخ عبد القادر جیلانی کی زیارت ہوئی، جنھوں نے انھیں فقہ حنبلی اختیار کرنے کی ہدایت دی۔ اس خواب کے بعد انھوں نے فقہ حنبلی اختیار کر لیا اور اردو زبان میں پہلا حنبلی فقہی متن "زاد آخرت" تصنیف کیا، جو ابتدا میں ایک جلد میں شائع ہوا، لیکن بعد میں تین جلدوں میں شائع کیا گیا۔[2]

اولاد

ترمیم

ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی تھی:.[3]

  1. . سید عثمان الحسینی
  2. . سید محمد یحییٰ الحسینی
  3. . سید محمد باقر الحسینی
  4. . بیٹی: امتہ اللہ بیگم

وفات

ترمیم

انھوں نے 19 ذو القعدہ 1313ھ (2 مئی 1896ء) کو قاضی پورہ، حیدرآباد میں اتوار اور پیر کی درمیانی رات وفات پائی۔ ان کی نمازِ جنازہ مسجدِ مکّہ میں ادا کی گئی اور مسجد النور، قاضی پورہ میں اپنے والد کے پہلو میں سپردِ خاک کیے گئے۔[4].[5]

تصنیفات

ترمیم
  1. . زادِ آخرت – فقہ حنبلی پر اردو زبان میں لکھی گئی پہلی کتاب، جو ابتدا میں ایک جلد میں تھی لیکن بعد میں تین جلدوں میں شائع ہوئی۔
  2. . افکارِ غیب – اردو زبان میں ان کا شعری مجموعہ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "حضرت خواجہ سید محمد صدیق محبوب اللہؒ"۔ 2024-08-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-01
  2. "گلدستہ تجلیات حالات خواجہ محبوب اللہ"۔ ص 12۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-01
  3. "گلدستہ تجلیات حالات خواجہ محبوب اللہ"۔ ص 50۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-01
  4. "گلدستہ تجلیات حالات خواجہ محبوب اللہ"۔ ص 210۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-01
  5. "گلدستہ تجلیات حالات خواجہ محبوب اللہ"۔ ص 200۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-08-01