سنیتی کمار چٹرجی (بنگلہ: সুনীতিকুমার চট্টোপাধ্যায়؛ 26 اکتوبر 1890ء - 29 مئی 1977ء) بھارت کے مشہور زبان شناس اور ادیب تھے۔ وہ ایک معروف فنون لطیفہ کے شوقین بھی تھے۔ حکومتِ ہندوستان نے انھیں "پدم وبھوشن" کے اعزاز سے نوازا تھا۔

سنیتی کمار چٹرجی
(بنگالی میں: সুনীতিকুমার চট্টোপাধ্যায় ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 26 نومبر 1890ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیبپور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 مئی 1977ء (87 سال)[3][4][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا [3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
بھارت (26 جنوری 1950–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پیرس
جامعہ لندن
جامعہ کلکتہ
اسکاٹش چرچ کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ لسانیات ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل علم زبان   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ کلکتہ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم وبھوشن برائے ادب اور تعلیم   (1963)
 پدم بھوشن   (1955)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
باب ادب

حیات نامہ

ترمیم

سنیتی کمار چٹرجی کا جنم 26 اکتوبر 1890ء کو ہاوڑا کے شیوپور گاؤں میں ہوا۔[5] وہ ہری داس چٹوپادھیائے کے بیٹے تھے اور ایک ذہین طالب علم کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انھوں نے سنہ 1907ء میں موتی لال سِیل کے مفت چلنے والے اسکول سے انٹرنس کا امتحان پاس کیا اور میرٹ لسٹ (اہل ہونے والی فہرست) میں چھٹے مقام پر رہے۔ سنہ 1911ء میں کولکاتا کے اسکاٹش چرچ کالج سے انگریزی میں آنرز میں فرسٹ کلاس اور تیسرے مقام پر کامیابی حاصل کی۔ سنہ 1913ء میں انگریزی میں ہی کولکاتا یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ سنہ 1919 میں اپنی سنسکرت کی مہارت کی وجہ سے انھوں نے پریم چند رائے چاند چھاتروِرتی (تعلیمی وظیفہ) اور جوبلی شودھ (تحقیق) ایوارڈ حاصل کیا۔

سنہ 1909ء میں حکومت ہند کی اسکالرشپ پر لندن یونیورسٹی سے انھوں نے فونیٹکس (صوتیات) میں ڈپلوما حاصل کیا، ساتھ ہی ہند یورپی زبانوں جیسے پراکرت، فارسی، قدیم آئرستانی، گوتھی اور دیگر زبانوں کا مطالعہ کیا۔ اس کے بعد وہ پیرس گئے جہاں انھوں نے سوربون یونیورسٹی میں ہند آریائی، سلاوی اور ہند یورپی زبانوں، یونانی اور لاطینی پر تحقیق کی۔ سنہ 1921ء میں لندن یونیورسٹی سے انھوں نے ڈاکٹر آف لیٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ وہ رابندر ناتھ ٹیگور کی مالے، سوماترا، جاوا اور بالی کی یاترا کے دوران ان کے ہمراہ رہے اور بھارتی فن اور ثقافت پر کئی ویاکھیان (لیکچر) دیے۔[6]

ہندوستان واپس آ کر سنیتی کمار چٹرجی سنہ 1922ء سے سنہ 1952ء تک کولکاتا یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدے پر فائز رہے۔ سنہ 1952ء میں سبکدوشی کے بعد وہ متقاعد پروفیسر بنے اور سنہ 1964ء میں انھیں جاتیہ ادھیاپک (قومی پروفیسر) کا خطاب دیا گیا۔ پشچم (مغربی) بنگال کی ودھان پریشد میں وہ سنہ 1952ء سے سنہ 1958ء تک پَرْوَتکا (ترجمان) کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ سنہ 1961ء میں وہ بنگیہ ساہتیہ پریشد کے صدر منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ حکومتِ ہند نے انھیں سنسکرت آیوگ کا صدر نشین مقرر کیا اور سنہ 1969ء سے سنہ 1977ء تک وہ ساہتیہ اکادمی کے صدر کے طور پر کام کرتے رہے۔ زبان کی گہری تحقیق اور اس سے متعلقہ موضوعات پر خامہ فرسائی نے انھیں شہرت بخشی۔[7] وہ ناگری پرچارنی سبھا کے بھی افسر تھے۔[8] ان کی کتاب "بنگالی زبان کا آغاز اور ارتقا" (The Origin and Development of the Bengali Language) طلبہ میں بہت مقبول ہوئی۔ وہ یونانی، لاطینی، فرانسیسی، اطالوی، جرمن، انگریزی، سنسکرت، فارسی اور کئی جدید ہندوستانی زبانوں کے ماہر تھے۔ انھوں نے بنگالی میں 15 کتابیں، انگریزی میں 21 کتابیں اور ہندی زبان میں 7 کتابیں شائع کیں۔ زبان شناسی کے ماہر اور فاضل عالم ہونے کے ناطے انھوں نے سنسکرت میں کئی مقالے لکھے۔ وہ عمدہ سنسکرت کے شاعر بھی تھے۔ انھیں سنہ 1956ء میں سنسکرت آیوگ (سنسکرت کمیشن) کا صدر نشین مقرر کیا گیا تھا۔

29 مئی 1977 کو کولکاتا میں ان کا انتقال ہو گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6mp7dg6 — بنام: Suniti Kumar Chatterji — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119890987 — بنام: Suniti Kumar Chatterji — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Чаттерджи Сунити Кумар
  4. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119890987 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. "डॉ॰ सुनीति कुमार चटर्जी स्मारक व्याख्यान" (بزبان ہندی). टी.डी.आई.एल. Archived from the original on 16 जून 2007. Retrieved 10 जून 2007. {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |access-date= and |archive-date= (help)
  6. "Chatterji, Suniti Kumar" (بزبان انگریزی). Banglapedia. Archived from the original (htm) on 2021-04-14. Retrieved 2025-01-18.
  7. "Suniti Kumar Chatterji's View of Language and Linguistics" (بزبان انگریزی). The Indira Gandhi National Centre for the Arts (IGNCA). Archived from the original (htm) on 29/09/2007. Retrieved 10 June 2007. {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |archive-date= (help)
  8. "नागरीप्रचारिणी सभा: संक्षिप्त परिचय" (بزبان ہندی). नागरी प्रचारिणी सभा. Archived from the original (पीएचपी) on 29 सितम्बर 2007. Retrieved 10 जून 2007. {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |access-date= and |archive-date= (help)