صدر سری لنکا
سری لنکا کے صدر ((سنہالی: ශ්රී ලංකා ජනාධිපති) (تمل: இலங்கை அதிபர்)) سری لنکا کے ریاستی سربراہ، حکومت کے سربراہ اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں۔ صدر کے پاس ملک کی انتظامی، قانونی اور عدالتی نظام پر وسیع اختیارات ہیں اور وہ سری لنکا کے آئین کے تحت اہم حکومتی فیصلے کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔[1]
President Sri Lanka
ශ්රී ලංකා ජනාධිපති இலங்கை ஜனாதிபதி | |
---|---|
![]() | |
![]() | |
خطاب |
|
قسم | |
رکن | Cabinet National Security Council |
رہائش | ایوان صدر، کولمبو |
نامزد کُننِدہ | Citizens of Sri Lanka |
تقرر کُننِدہ | Direct election See eligibility |
مدت عہدہ | Five years, renewable once |
قیام بذریعہ | Constitution of Sri Lanka |
پیشرو | Monarch of Ceylon |
تاسیس کنندہ | ولیم گوپالاوا under the 1972 Constitution |
تشکیل | 22 مئی 1972 |
اولین حامل | ولیم گوپالاوا |
جانشین | Sri Lankan presidential line of succession |
نائب | وزیر اعظم سری لنکا |
ویب سائٹ | president Presidential Secretariat |
عہدے کا قیام
ترمیمسری لنکا کے صدر کا عہدہ 1972ء میں ملک کے جمہوریہ بننے کے بعد قائم ہوا۔ اس سے قبل، سری لنکا میں وزیر اعظم کے پاس تمام اختیارات تھے۔ 1978ء میں آئینی اصلاحات کے ذریعے صدر کے عہدے کو مزید مضبوط کیا گیا اور ملک میں ایگزیکٹو صدارت کا نظام نافذ کیا گیا۔[2]
انتخاب کا عمل
ترمیمسری لنکا کے صدر کا انتخاب عوام کے براہ راست ووٹوں سے ہوتا ہے۔ صدر کی مدت صدارت پانچ سال ہوتی ہے اور وہ دو مرتبہ مسلسل منتخب ہو سکتے ہیں۔ تاہم، 2015ء کی آئینی ترمیم کے بعد مدت صدارت اور اختیارات میں کچھ حدود متعین کی گئیں۔[3]
اختیارات اور فرائض
ترمیمسری لنکا کے صدر کے اختیارات میں حکومت کی تشکیل، وزراء کی تقرری، پارلیمان کو تحلیل کرنے اور ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے اختیارات شامل ہیں۔ صدر کو قانون سازی پر اثر انداز ہونے اور قومی سلامتی کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ تاہم، 19ویں آئینی ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں کچھ کمی کی گئی اور پارلیمان کو مزید بااختیار بنایا گیا۔[4]
اہم صدور
ترمیمسری لنکا کے صدور میں کئی نمایاں شخصیات شامل ہیں، جن میں جے آر جے وردھنے، چندریکا کماراٹنگا، مہندا راجاپکشے اور گوٹابایا راجاپکشے شامل ہیں۔ ہر صدر نے اپنے دور میں مختلف سیاسی، اقتصادی اور سماجی چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔[5]
موجودہ صدر
ترمیمسری لنکا کے موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے ہیں، جو 2022ء میں صدر منتخب ہوئے۔ ان کے دور حکومت میں سری لنکا کو شدید اقتصادی بحران اور عوامی احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ وکرما سنگھے نے ملکی معیشت کی بحالی اور سیاسی استحکام کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.parliament.lk/en/presidency
- ↑ https://www.britannica.com/topic/President-of-Sri-Lanka
- ↑ https://www.aljazeera.com/news/2015/5/15/sri-lanka-parliament-passes-reforms-to-curb-presidential-powers[مردہ ربط]
- ↑ https://www.constituteproject.org/constitution/Sri_Lanka_2015.pdf
- ↑ https://www.bbc.com/news/world-asia-62915641[مردہ ربط]
- ↑ https://www.reuters.com/world/asia-pacific/ranil-wickremesinghe-sworn-sri-lankas-president-2022-07-21/
- The official website of the President of the Democratic Socialist Republic of Sri Lanka آرکائیو شدہ 25 جولائی 2011 بذریعہ وے بیک مشین
- The official website of the Presidential Secretariat of the Democratic Socialist Republic of Sri Lanka
- The official website of the Parliament of Sri Lanka - list of Heads of State