عمران خان کی گرفتاری 2023ء

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری 9 مئی 2023ء بروز منگل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے کے قریب ہوئی۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پر قومی احتساب آرڈیننس کے سیکشن 9(اے) کے تحت بدعنوانی کے جرم کا الزام ہے۔ انھیں القادر ٹرسٹ میں بدعنوانی کے الزام میں اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے اندر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ [1]خان کی گرفتاری کے بعد، ان کی جماعت نے مظاہروں کا اعلان کیا۔[2][3][4]

خان کے خلاف کیس

ترمیم

خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس گذشتہ سال وزیر اعظم شہباز شریف کی موجودہ حکومت نے شروع کیا تھا۔ کرپشن کیس القادر ٹرسٹ کے لیے زمین کے حصول سے متعلق ہے جس میں خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ٹرسٹی ہیں۔ یہ زمین جس کی مالیت اربوں روپے ہے پاکستان کے سب سے بڑے بزنس ٹائیکون ملک ریاض نے ایک تعلیمی ادارے کے آغاز کے لیے دی تھی۔ دسمبر 2019ء میں، ریاض نے 239 ملین ڈالر مالیت کے اثاثے بشمول جائیدادیں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا۔[2]

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ برطانیہ کے حکام نے "منی لانڈرنگ" سے متعلق ایک تحقیقات میں پاکستان کو 190 ملین پاؤنڈ (239 ملین ڈالر) واپس کیے تھے، جسے خان نے قومی خزانے میں رکھنے کی بجائے تاجر کو واپس کر دیا۔ سابق وزیر اعظم نے اس الزام سے انکار کیا ہے۔[5]

9 مئی 2023 کو، سابق پاکستانی وزیر اعظم اور سیاست دان عمران خان کو اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے باہر القادر ٹرسٹ کے سلسلے میں بدعنوانی کے شبے میں حراست میں لیا گیا، جس کے وہ اور ان کی اہلیہ دونوں کے مالک ہیں۔ خان کی قید کے بعد پاکستان ریلیاں کر رہا ہے اور ان کی پارٹی نے مظاہروں کی کال دی ہے۔ [6]

پس منظر

ترمیم

خان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزامات سیاسی ہیں وہ کسی قسم کے غلط کام کے ارتکاب کا انکار کرتے ہیں۔ اپریل 2022ء میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ خان نے قبل از وقت انتخابات کی وکالت کی ہے اور وہ ملک کی قیادت اور فوج کے سخت ناقد رہے ہیں۔ [7]

گرفتاری

ترمیم

عمران خان کو اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جہاں وہ بدعنوانی کے متعدد الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔[8][9][10]  [11][12]

رد عمل

ترمیم

گرفتاری کے ساتھ ہی اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔[13][14] کچھ سیاسی مبصرین، وکلا اور صحافیوں کو گرفتاری پر تنقید کی ہے۔ [15]

اسلام آباد میں مظاہرین نے دار الحکومت کے اندر اور باہر جانے والی اہم شاہراہوں میں سے ایک کو بند کر دیا۔ لوگوں نے آگ بھی جلائی، سڑکوں کے نشانات کو توڑ دیا اور پتھر پھینکے۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ناکہ بندی کے دوران علاقے میں کوئی پولیس یا اہلکار موجود نہیں تھا۔ پشاور میں مظاہرین نے ریڈیو پاکستان کے احاطے کو بھی آگ لگا دی۔[16][17][18]  ٹویٹر پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ہجوم لاہور میں فوجی کور کمانڈر کی رہائش گاہ میں گھس گیا، فرنیچر اور دیگر اشیاء کو نقصان پہنچایا۔  میں عمران خان  حامیوں نے ان کی گرفتاری کے بعد پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔[19]

وزارت داخلہ نے ملک بھر میں موبائل ڈیٹا سروسز معطل کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ مظاہروں میں شدت آئی ہے اور فوجی تنصیبات کے باہر مظاہرے کیے گئے ہیں۔  آزاد مبصرین نے اطلاع دی کہ یوٹیوب، ٹویٹر اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک محدود رسائی تھی اور کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ کی مکمل بندش تھی۔ [20][21]

پولیس کے مطابق تقریباً ایک ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔  بعد میں اسلام آباد کی ایک عدالت نے خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔ [22]

10 مئی کو پولیس نے خان کی سیاسی جماعت کے اہم رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں سابق وزراء شاہ محمود قریشی (پارٹی کے وائس چیئرمین)، اسد عمر اور فواد چوہدری شامل تھے۔ [23]

دوبارہ گرفتاری

ترمیم

توشہ خانہ کیس ثابت ہونے پر انھیں 6 اگست کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ یاد رہے انھیں تین (3) سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور الیکشن کمیشن نے بد عنوانی کیس میں انھیں پانچ (5) سال نااہل قرار دیا گیا ہے۔ [24]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Abid Hussain (9 مئی 2023)۔ "What is Al-Qadir Trust case for which Imran Khan was arrested?"۔ Al Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-11
  2. ^ ا ب Umer Burney (9 مئی 2023)۔ "Imran Khan arrested from IHC; court deems ex-PM's arrest legal"۔ ڈان (اخبار)۔ 2023-05-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  3. Simon Fraser؛ Caroline Davies (9 مئی 2023)۔ "Imran Khan: Dozens of police seize ex-PM outside court in Pakistan"۔ بی بی سی نیوز۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  4. "Timeline: Prime ministers who were arrested in Pakistan"۔ جیو ٹی وی۔ 9 مئی 2023۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  5. "Imran Khan arrested from IHC premises in Al-Qadir Trust case"۔ 9 مئی 2023
  6. "Timeline: Prime ministers who were arrested in Pakistan"
  7. "Protests erupt in Pakistan after ex-PM Imran Khan's arrest"
  8. Simon Fraser؛ Caroline Davies (9 مئی 2023)۔ "Imran Khan: Dozens of police seize ex-PM outside court in Pakistan"۔ بی بی سی نیوز۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  9. "Timeline: Imran Khan, from ouster to arrest in Pakistan"۔ Al Jazeera English
  10. "How the world reacted to Imran Khan's arrest in Pakistan". Al Jazeera English (بزبان انگریزی). 10 May 2023. Archived from the original on 2023-05-10. Retrieved 2023-05-10.
  11. Vibeke Venema; Caroline Davies (10 May 2023). "Imran Khan: Tense mood grips Pakistan ahead of former PM's hearing". بی بی سی نیوز (بزبان برطانوی انگریزی). Archived from the original on 2023-05-10. Retrieved 2023-05-10.
  12. "Imran Khan Arrested From IHC Premises in Al-Qadir Trust Case"۔ iTechloud۔ 9 مئی 2023۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-10
  13. Simon Fraser؛ Caroline Davies (9 مئی 2023)۔ "Imran Khan: Dozens of police seize ex-PM outside court in Pakistan"۔ بی بی سی نیوز۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  14. Vibeke Venema; Caroline Davies (10 May 2023). "Imran Khan: Tense mood grips Pakistan ahead of former PM's hearing". بی بی سی نیوز (بزبان برطانوی انگریزی). Archived from the original on 2023-05-10. Retrieved 2023-05-10.
  15. "Pygmy state: Political pundits, lawyers weigh on Imran Khan's arrest"۔ 9 مئی 2023
  16. Simon Fraser؛ Caroline Davies (9 مئی 2023)۔ "Imran Khan: Dozens of police seize ex-PM outside court in Pakistan"۔ بی بی سی نیوز۔ 2023-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  17. Vibeke Venema; Caroline Davies (10 May 2023). "Imran Khan: Tense mood grips Pakistan ahead of former PM's hearing". بی بی سی نیوز (بزبان برطانوی انگریزی). Archived from the original on 2023-05-10. Retrieved 2023-05-10.
  18. "Imran Khan: Mass protests across Pakistan after ex-PM arrest". BBC News (بزبان برطانوی انگریزی). 9 May 2023. Retrieved 2023-05-09.
  19. "Imran Khan arrest: Why the latest round of protests in Pakistan are different"۔ The Times of India۔ 9 مئی 2023۔ ISSN:0971-8257۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-09
  20. "Pakistan blocks social media platforms, restricts internet". www.aljazeera.com (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-05-10.
  21. "Imran Khan arrest: YouTube, Twitter, Facebook suspended in parts of Pakistan". Business Today (بزبان انگریزی). 9 May 2023. Retrieved 2023-05-09.
  22. Al Jazeera Staff۔ "Pakistan court says Khan arrest legal as party ponders next move"۔ www.aljazeera.com
  23. "PTI bigwigs Asad Umar, Fawad Chaudhry arrested"۔ Dunya News
  24. https://www.aljazeera.com/news/2023/8/8/former-pakistan-pm-imran-khan-barred-from-politics-for-5-years#:~:text=Former%20Pakistani%20Prime%20Minister%20Imran,in%20an%20order%20on%20Tuesday.