غزالہ علیزادہ
فاطمہ «غزالہ» علیزادہ 1947 ء میں پیداہوئیں۔ ان کا انتقال 12 مئی 1996 ء کو ایران میں ہوا۔وہ ایک ایرانی شاعرہ اور مصنفہ ہیں۔. ان کی ماں بھی شاعرہ اور مصنفہ تھیں.وہ دو مرتبہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں اور ان کے شوہر بزن الہیہ سے سلمی نامی ایک بیٹی بھی تھی۔ انھوں نے 1961 کے زلزلے سے بچ جانے والی دو لاوارث لڑکیوں کو بھی گود لیا۔[1]
غزالہ علیزادہ | ||
---|---|---|
{{#لو: | ||
{{#لو: |
}} |
(فارسی میں: غزاله علیزاده) }} |
معلومات شخصیت | ||
پیدائش | 15 فروری 1949ء مشہد |
|
وفات | 12 مئی 1996ء (47 سال) جواہر دہ |
|
وجہ وفات | پھانسی | |
طرز وفات | خود کشی | |
شہریت | ایران | |
عملی زندگی | ||
مادر علمی | جامعہ تہران | |
پیشہ | شاعر ، [[:مصنف|مصنفہ]] ، ناول نگار ، افسانہ نگار | |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی | |
شعبۂ عمل | شاعری | |
درستی - ترمیم |
سرگزشت
ترمیموہ اسکول کے دنوں میں ایک ذہین اور لائق طالب علم تھیں۔انھوں نے ڈپلوما مہستی ہائی اسکول سے انسانی حقوق میں حاصل کیا اور انھی دنوں وہ سبزی خور بن گئیں۔. انھوں نے بی اے کی تعلیم سیاسی سائنس میں تہران یونیورسٹی سے حاصل کی، پھر سورنون یونیورسٹی میں فلسفہ اور سنیما کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے فرانس چلی گئی۔. وہ ابتدائی طور پر قانون میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے پیرس گئی، لیکن بعد میں مولویت پرمقالہ لکھنے لگی جسے اپنے والد کی اچانک موت کی وجہ سے چھوڑنا پڑا۔.
انھوں نے اپنے ادبی کیریئر کا آغاز مختصر کہانیاں لکھ کر شروع کیا۔. اان کے بڑے ناول کا نام "خانه ادریسیها" ("ادریسس ہاؤس" ) ہے۔ ان کی مختصر کہانیوں میں "کراس روڑ"، "آفٹر سمر،" اور "ان ٹرانسیٹری جرنی" اور اس کے دیگر ناولوں میں د"ٹو لینڈ اسکیپ" اور" تہران نائٹ" شامل ہیں۔ ان کے کچھ کام کا انگریزی ترجمہ "رزا جمالی" نے کیا ہے۔ غزالہ علیزادہ نے سب سے پہلے بیژن الہی سے شادی کی ، پھر وہ اس سے الگ ہوگئیں اور 1983 میں محمد رضا نصر شهیدی سے شادی کی۔
جن دنوں وہ کینسر کے مرض سے نبرد آزما تھیں اس وقت دل برداشتہ ہوکر دو دفعہ خودکشی کی کوشش کی۔بالا آخر انھوں ایک درخت سے پھندا لگا کر مئی 1996 میں خود کشی کر لی۔ ایک دستاویزی فلم، "غزالہ علیزادہ آزمائش" ان کی زندگی کے بارے میں تیار کی گئی ہے[2]۔
ناول
ترمیمدو خیالات
ادریسس ہاؤس (دو جلد)
تہران کی راتیں
کہانیاں
ترمیم"موسم گرما کے بعد"
"ناقابل یقین سفر"
دیگر
ترمیمہال
ہاؤس کا خواب اور ڈراؤنا خواب
حوالہ جات
ترمیم- ↑ electricpulp.com۔ "ALIZADEH, Ghazaleh – Encyclopaedia Iranica"۔ www.iranicaonline.org۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-30
- ↑ Karim Nikoonazar (1998)۔ Heaven can wait۔ Kargozaran newspaper۔ ص 5