محمد بن طغج الاخشید (عربی: محمد بن طغج الإخشيد؛ 882ء24 جولائی 946ء) اخشیدی خاندان کے بانی اور مصر و شام کے حکمران تھے۔ انھیں 935ء میں عباسی خلافت کی جانب سے مصر اور شام کا گورنر مقرر کیا گیا اور وہ اپنی وفات تک اس منصب پر فائز رہے۔[1]

محمد بن طغج الاخشید
امیر
935ء946ء
پیشروعباسی خلافت کے تحت گورنر
جانشینابو القاسم انوجور بن محمد
مکمل نام
محمد بن طغج بن جف الاخشید
شاہی خانداناخشیدی خاندان
والدطغج بن جف
پیدائش882ء
بغداد، عباسی خلافت
وفات24 جولائی 946ء
دمشق، شام

زندگی اور ابتدائی حالات

ترمیم

محمد بن طغج 882ء میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد طغج بن جف عباسی خلافت کے ایک فوجی کمانڈر تھے۔ ان کا خاندان ترک نژاد تھا اور عباسی دربار میں اہم مقام رکھتا تھا۔[2] محمد نے ابتدائی زندگی میں ہی فوجی اور انتظامی معاملات میں مہارت حاصل کی اور اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عباسی خلافت کی خدمت کی۔[3]

حکومت کا قیام

ترمیم

935ء میں عباسی خلیفہ الراضی باللہ نے محمد بن طغج کو مصر اور شام کا گورنر مقرر کیا۔ انھوں نے اپنی حکومت کو مستحکم کرنے کے لیے مقامی قبائل اور افسران کو قابو میں رکھا اور خطے میں امن و امان قائم کیا۔[4] 938ء میں خلیفہ نے انھیں الاخشید کا خطاب دیا، جو پہلے ماوراء النہر کے ترک حکمرانوں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔[5]

حکومت اور کارنامے

ترمیم

محمد بن طغج نے مصر اور شام میں مضبوط انتظامیہ قائم کی۔ انھوں نے مالیات، عدلیہ اور دفاعی نظام کو منظم کیا۔ ان کے دور میں تجارت کو فروغ ملا اور مصر اقتصادی طور پر مستحکم ہوا۔[6] انھوں نے بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط بحری بیڑا تیار کیا اور فاطمی خلافت کے حملوں کو روکنے کے لیے دفاعی حکمت عملی اپنائی۔[7]

وفات اور وراثت

ترمیم

محمد بن طغج الاخشید 24 جولائی 946ء کو دمشق میں وفات پا گئے۔ ان کے بعد ان کے بیٹے ابو القاسم انوجور بن محمد نے حکومت سنبھالی، لیکن اخشیدی خاندان زیادہ عرصہ اپنی حکومت کو برقرار نہ رکھ سکا اور 969ء میں فاطمی خلافت نے مصر پر قبضہ کر لیا۔[8]

مزید پڑھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم