مستورا اردلان
ماهشرف خانم مستوره کردستانی (1805، سنندج − 1848، سلیمانیہ) ایک کرد شاعر، مورخ اور مصنف تھیں۔
مستورا اردلان | |
---|---|
![]() | |
پیدائش | ماهشرف خانم مستوره کردستانی 1805 سنندج, قاجار ایران |
وفات | 1848 (عمر 42-43) سلیمانیہ, عثمانی عراق |
پیشہ | ادیب، شاعر، فلسفی، مورخ |
شریک حیات | خسروخان اردلان |
اولاد | 1 |
سوانح عمری
ترمیماردلان مشرقی کردستان/ایرانی کردستان سنندج میں پیدا ہوئیں اور سلیمانیہ جنوبی کردستان/عراقی کردستان میں انتقال کر گئیں۔ وہ سینا میں مرکز اردلان سلطنت کے دربار میں جاگیردارانہ اشرافیہ کی رکن تھیں۔ انھوں نے اپنے والد ابو الحسن بیگ قادری کی نگرانی میں کرد، عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ ان کا شوہر خسروخان اردلان سلطنت کا حکمران تھا۔ ان کے شوہر کی موت نے سلطنت کو بیرونی مداخلت کا شکار بنا دیا۔ جب قاجار ریاست نے 19 ویں صدی میں اردلان کے علاقے کو فتح کیا، تو وہ اور ان کا خاندان سلیمانیہ میں واقع بابان کی سلطنت کے لیے روانہ ہوا۔ ان کے بیٹے رضا قلیخان، خسرو خان کے جانشین، کو قاجاروں نے قید کر دیا۔[حوالہ درکار]