وادی مسحر
وادی محسر مکہ مکرمہ کی ایک مشہور وادی ہے۔ "محسر" کا تلفظ **میم پر پیش، حاء پر زبر اور سین پر تشدید اور زیر** کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یہ وادی مزدلفہ اور منیٰ کے درمیان واقع ہے۔
وادی مسحر | |
---|---|
انتظامی تقسیم | |
ملک | ![]() |
قابل ذکر | |
درستی - ترمیم ![]() |
اس وادی کا نام محسر اس لیے رکھا گیا کیونکہ ابرہہ کا ہاتھی یہاں آ کر رک گیا (حسر) تھا، جب وہ خانہ کعبہ کو گرانے کے ارادے سے مکہ پر حملہ آور ہو رہا تھا۔
حاجیوں کے لیے مسنون ہے کہ وہ اس وادی سے گزرتے وقت تیزی سے گزرنے کی کوشش کریں۔ اگر حاجی پیدل ہو تو اپنی رفتار بڑھا دے اور اگر سواری پر ہو تو اپنی سواری کو تیز کر دے۔ اس عمل کی دلیل صحابی جابر بن عبد اللہ کی وہ روایت ہے، جس میں بیان کیا گیا کہ نبی کریم جب وادی محسر پہنچے تو وہاں سے قدرے تیزی سے گذرے۔ اسی طرح روایت ہے کہ خلیفہ عمر بن خطاب بھی جب اس وادی میں پہنچے تو تیز رفتاری سے گذرے۔ [1]
وادی محسر اسلامی تاریخ میں ایک یادگار مقام ہے، جو اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں ابرہہ کی فوج اللہ کے عذاب کا شکار ہوئی اور اللہ نے ان پر ابابیلوں کے ذریعے کنکریاں برسائیں، جس سے ان کی فوج تباہ و برباد ہو گئی۔ آج بھی یہ وادی حج اور عمرہ کے زائرین کے لیے ایک روحانی اور تاریخی مقام کی حیثیت رکھتی ہے، جہاں سے گزرنے کا مخصوص طریقہ سنت میں بیان کیا گیا ہے۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ موقع الحج والعمرة : وادي عرنة آرکائیو شدہ 2012-05-25 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ميرزا : جغرافية وادي عرنة آرکائیو شدہ 2016-11-09 بذریعہ وے بیک مشین