مالیاتی معاشیات میں کھاتہ کرنسی سے مراد وہ رقم ہوتی ہے جو بینک جاری کرتے ہیں۔ اسے بینک منی یا لیجر منی یا Scriptural منی یا انسائیڈ منی بھی کہتے ہیں۔ یہ کریڈٹ یعنی قرض کی شکل میں ہوتی ہے۔ یہ قرض کھاتے داروں کی جمع کردہ رقومات کو بنیاد بنا کر دیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس سونے کو آوٹ سائیڈ منی سمجھا جاتا ہے۔[1]

1971ء میں سونے کا کرنسی سے تعلق ٹوٹنے کے بعد انڈیا کی مختلف طرح کی 'منی سپلائی' میں بے تحاشہ اضافہ ہوا لیکن غربت میں کمی نہ ہوئی۔
سابقہ امریکی صدارتی امیدوار Ron Paul جو سونے سے غیر منسلک کرنسی کا سخت مخالف تھا کیونکہ ایسی کرنسی قرضوں میں بے انتہا اضافہ کرتی ہے۔[2]

کیش (نوٹ، سکے) سینٹرل بینک کی طرف سے جاری ہوتے ہیں۔ لیکن چیک، ڈرافٹ، بل آف ایکسچینج، ٹیلیگرافک ٹرانسفر وغیرہ کھاتہ کرنسی کی چند مثالیں ہیں جو ماتحت بینکوں کی طرف سے جاری ہوتے ہیں اور کرنسی کا کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ کسی ملک کی 'منی سپلائی' کا بڑا حصہ ہوتے ہیں۔[3]
بینک منی کو آپ چھو نہیں سکتے کیونکہ یہ حساب کتاب کے کھاتوں یا کمپیوٹر میں ریکارڈ کی شکل میں موجود ہوتی ہے لیکن باآسانی کیش میں تبدیل کی جا سکتی ہے جسے چھوا جا سکتا ہے۔

"Bank money is a record of debt-credit relations."[4]

کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، ڈیجیٹل منی، بٹ کوائن وغیرہ کھاتہ کرنسی کی چند نئی مثالیں ہیں۔

تاریخ

ترمیم

لگ بھگ ہزار سال پہلے جاپان کے گاؤں دیہات میں رواج تھا کہ لوگ ایک دوسرے کے کاموں میں مدد کیا کرتے تھے اور ان کی محنت کا گھنٹوں میں حساب رکھا جاتا تھا۔ گاؤں کا منشی اپنے کھاتے میں درج کرلیتا تھا کہ کس نے کس کے لیے کتنے گھنٹے کام کیا ہے۔ سال کے آخر میں حساب کیا جاتا تھا کہ کس پر کسی دوسرے کا کتنے گھنٹے کا کام واجب الادا ہے اور یہ ادا کیا جاتا تھا۔ کسی لڑکے کے دو گھنٹوں کا کام جوان مرد کے ایک گھنٹے کے کام کے برابر مانا جاتا تھا۔[5]

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی ربط

ترمیم
  1. The Workings Of The Gold Standard
  2. Ron Paul (12 ستمبر 2003)۔ "Fiat Paper Money"۔ LewRockwell.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-07-16
  3. Joan Bardina Studies Center.
  4. "Real role of banks"۔ 2019-05-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-05-06
  5. The Theory of Value and Surplus Value