انسان کشی

انسان کا انسان کے ہاتھوں قتل جس میں انسان کا گلا کاٹنا، مارنا، قتل کرنا، حادثاتی موت اور باجواز قتل سب شامل ہی

انسان کشی (لاطینی: Homicidium، لاطینی: homo انسان + لاطینی: caedere قتل کرنا) انسان کا انسان کے ہاتھوں قتل جس میں انسان کا گلا کاٹنا، مارنا، قتل کرنا، حادثاتی اور بلا جواز قتل سب شامل ہیں۔[1]

مردم کشی

مجرمانہ قتل

ترمیم

مجرمانہ قتل یا مجرمانہ مردم کشی کی مختلف شکلیں ہیں جن میں نادانستہ قتل بھی شامل ہے۔ کسی مجرمانہ قتل کو قتل کے طریقے سے شناخت کیا جاتا ہے کہ کس قسم کا ہے۔ بعض عدالتوں میں اقدام قتل کی بعض قسموں پر از خود سزائے موت کا حکم لگا دیا جاتا ہے۔[2]

چنانچہ کیلی فورنیا کے تعزیراتی قوانین کی دفعہ 401 کے تحت خود کشی قتل کے زمرے میں شامل نہیں، البتہ کسی دوسرے کی اقدام خود کشی میں مدد کرنا مجرمانہ قتل کے زمرے میں آ سکتا ہے۔[3] جبکہ بھارت میں یہ غیر قانونی سمجھا جاتا ہے کیونکہ تعزیرات ہند کی دفعہ 309 کے تحت اقدام خود کشی کو جرم کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔[4][5]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. قومی انگریزی اردو لغت
  2. "Federal Laws Providing for the Death Penalty | Death Penalty Information Center"۔ Deathpenaltyinfo.org۔ 2003-01-02۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2013ء 
  3. "CA Codes (pen:369a-402c)"۔ Leginfo.ca.gov۔ 27 جون 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2012 
  4. اندرا راٹھور (2 اپریل 2013ء)۔ "چلتے رہو کہتی ہے زندگی"۔ دینک جاگرن۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2016 
  5. شالینی کوشک (28 جنوری 2013ء)۔ "خودکشی قانون اور مجبوری"۔ جاگرن بلاگ سیوا۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2020