خوش آمدید!

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں:   اور  

(?_?)
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید
 

جناب Mnansary کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 214,534 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



 

یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس ( ) زریہ پر طق کریں۔

 


 

ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


طاھر محمود (تبادلۂ خیال) 10:30, 22 مئی 2013 (م ع و)

سنہ ہجری کا آغاز

ترمیم

مسلمان اپنے کیلینڈر کا آغاز رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس یادگار سفر سے کرتے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق دین اسلام کی سر بلندی کے لیۓ اپنے آبائی علاقے اور بیت اللہ کے پڑوس کو چھوڑ کر کھجوروں والی سر زمین مدینہ منورہ کی طرف فرمایا۔ چند ضعیف روایات سے پتہ چلتا ہے کہ سنہ ہجری کا آغاز خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ہوااور زمانہ رسالت میں ہی اس کی ابتدء ہو چکی تھی لیکن مشہور روایات یہی بتاتی ہیں کہ سنہ ہجری کا با قاعدہ آغاز امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کے دور حکومت سے ہوا۔ اس سلسلے میں جتنی روایات ہمارے سامنے ہیں ان کا خلاصہ یہ نکلتا ہے حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالی عنہ نے جو ایک صوبے کے حاکم اور گورنر تھے انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو خط لکھا کہ ہمارے پاس آنجناب کے جو خطوط پہنچتے ہیں ان پر تاریخ نہیں لکھی ہوتی اس لیۓ یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کون سا حکم پہلے کا ہے اور کونسا بعد کا اور کس حکم کو جاری ہوۓ کتنا عرصہ ہوا ہے۔