حافظ نعیم الرحمن
حافظ نعیم الرحمن (پیدائش 1970ء) ، سماجی کارکن، سیاست دان اور جماعت اسلامی پاکستان کے موجودہ مرکزی امیر ہیں۔ اس سے قبل وہ 2013 سے 2024 تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر رہ چکے ہیں۔[2][3][4]
حافظ نعیم الرحمن | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
امیر جماعت اسلامی پاکستان | |||||||
آغاز منصب 2024 | |||||||
| |||||||
امیر جماعت اسلامی کراچی | |||||||
مدت منصب 2013 – 2024 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1970ء (عمر 53–54 سال) کراچی |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | جماعت اسلامی پاکستان | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
سیاسی سفر
ترمیمانھوں نے این ای ڈی یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ اور جامعہ کراچی سے اسلامی تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ نعیم الرحمن نے 1995ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ دو سال تک اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظمِ اعلیٰ بھی رہے۔ 2000ء میں وہ جماعت اسلامی کے رکن بنے۔ انھوں نے اسسٹنٹ سیکرٹری ، جنرل سیکرٹری اور نائب امیر کراچی کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 2013ء میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر بنے۔[3][1]نعیم الرحمٰن نے بطورِ صدر الخدمت کراچی بھی ذمہ داری نبھا ئی ہے۔ پیشے کے لحاظ سے وہ ایک انجینئر ہے اور انھیں رہائشی منصوبوں میں واٹر ٹریٹمنٹ انجینئر کی حیثیت سے 20 سال کا تجربہ ہے۔[5]
سیاسی سفر
ترمیمانھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی ایس-103 (کراچی-XV) سے جے آئی کے امیدوار کے طور پر سندھ صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن ناکام رہے۔ انھوں نے 16,441 ووٹ حاصل کیے اور ایم کیو ایم کے ساجد قریشی سے نشست ہار گئے۔ [6]
کراچی کے حقوق کی جدوجہد
ترمیمحافظ نعیم ایک طویل عرصے سے کراچی کی سیاست کی توانا آواز ہیں، شہر کے مسائل اور عوام کے حقوق کے حصول کے لیے بیک وقت کے الیکٹرک، واٹر بورڈ، نادرا، سوئی سدرن گیس سمیت مختلف عوامی مسائل کے لیے دھرنوں، مظاہروں، حقوق کراچی مارچ کی صورت میں کراچی کے مظلوم عوام کا مقدمہ ایک تسلسل سے لڑ رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی پر تاریخی کامیاب دھرنا ،کراچی کی مردم شماری ،بااختیار شہری حکومت کے قیام، گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، پر حافظ نعیم الرحمن آواز اٹھاتے ہیں۔ کراچی کی بارشوں اور کورونا کے دنوں میں ان کی امدادی سرگرمیاں بھی قابل تعریف ہیں۔[7]وہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات 2023ء کے لیے جماعت اسلامی کے نامزد کردہ امیدوار برائے مئیر ہیں۔جنہیں نظامتِ کراچی کے لیے پسندیدہ ترین امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔[8]
کے الیکٹرک 2020 کے خلاف احتجاج
ترمیمرحمان نے کراچی کی کے-الیکٹرک یوٹیلیٹی کمپنی کے الیکٹرک کے خلاف بہت سے مظاہروں کی قیادت کی ہے، جس کی وجہ حکومت کی جانب سے یوٹیلی ٹی کمپنی کے ساتھ مبینہ تعصب اور کراچی کے لوگوں کو کمپنی پر لاگو ہونے والی شق کے تحت اپنے صارفین کو ان کے پیسے واپس نہ کرنے کے معاملے میں اس کی خدمات سے انکار ہے۔ نعیم الرحمان نے دعوی کیا کہ 2020 میں کمپنی کا 9 ارب روپے کا منافع حکومت کی طرف سے موصول ہونے والی بڑی سبسڈی کی قیمت پر تھا، جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کے پیسے یوٹیلیٹی کمپنی کے مالکان کو فائدہ پہنچا رہے تھے۔ [9] انہوں نے کے الیکٹرک کے فارنسک آڈٹ کا بھی مطالبہ کیا، یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یوٹیلیٹی کمپنی کے تمام حکمران سیاسی جماعتوں کے ساتھ قریبی تعلقکے-الیکٹرک اور الزام لگایا کہ کمپنی کو حکمران جماعتوں سے فوائد حاصل ہیں۔ [10]
کراچی حقوق مہم
ترمیمرحمان نے اپنے شہر کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے کراچی میں متعدد مظاہروں کی قیادت کی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی 2022 کے بلدیاتی انتخابات میں اقتدار میں آئی تو وہ کراچی میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے مسائل حل کریں گے۔ [11]
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف احتجاج
ترمیم2022 کے بلدیاتی انتخابات کے دوران، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خراب موسم کی وجہ بتاتے ہوئے انتخابات کی متفقہ تاریخ کو 24 جولائی 2022 سے 28 اگست 2022 تک ملتوی کر دیا۔ ای سی پی نے دعوی کیا کہ اس نے جے آئی کی مقامی قیادت یعنی رحمان کی درخواست پر انتخابات میں تاخیر کی۔ رحمان نے اس الزام کے خلاف ای سی پی کو چیلنج کیا اور ای سی پی کے پاس قانونی نوٹس بھیجا اور اس الزام کے تحت ای سی پی کی مخالفت میں دھرنا دینے کی دھمکی دی۔ [12]
کراچی بلدیاتی انتخابات 2023ء
ترمیمحافظ کی قیادت میں جے آئی پی 2023 کے کراچی بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری۔ [13] جے آئی پی نے 24 جنوری 2023 تک کے نتائج کے مطابق مقبول ووٹوں کے 30% سے زیادہ اور 85 یو سی نشستیں حاصل کیں۔ [14]
کراچی میئر انتخابات 2023
ترمیم2023 کے انتخابات میں، مرتضی وہاب اور حافظ نعیم اور رحمان نے کراچی کے میئر بننے کے لیے مقابلہ کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے مرتضیٰ وہابنے 173 ووٹوں کے ساتھ الیکشن جیتا، جبکہ جماعت اسلامی سے تعلق کرنے والے حافظ نعیم رحمان نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 160 ووٹ حاصل کیے۔ [15] غیر سرکاری نتائج کے اعلان کے بعد، آرٹس کونسل آف پاکستان کے باہر پیپلز پارٹی اور جے آئی کے حامیوں کے درمیان لڑائی ہوئی۔ جے آئی نے حکومت سندھ پر پاکستان تحریک انصاف کے 29 ارکان کو اغوا کرنے کا الزام لگایا جنہیں رحمان کو ووٹ دینا تھا کیونکہ پی ٹی آئی نے جے آئی کی باضابطہ حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ [16][17][18]
امیر جماعت
ترمیم4 اپریل 2024 کو حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے ارکان کی کثرت رائے سے امیرجماعت اسلامی پاکستان منتخب ہو گئے ہیں۔[19][20]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم
- ^ ا ب "Hafiz Naeemur Rehman new Jamaat-e-Islami Karachi chief". The Express Tribune (newspaper). 11 October 2013. https://tribune.com.pk/story/616717/hafiz-naeemur-rehman-new-jamaat-e-islami-karachi-chief.
- ↑ "JI will not tolerate KWSB privatization, says Hafiz Naeem"۔ nation.com.pk۔ 11 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020
- ^ ا ب "Hafiz Naeem ur Rehman"۔ arynews.tv۔ 15 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020
- ↑ "JI to hold anti-KE demos at 400 venues across city from today"۔ thenews.com.pk۔ 16 July 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020
- ↑ "Meet the family of Hafiz Naeem ur Rehman"۔ BOL News۔ 16 January 2023
- ↑ "PS-103 Karachi, Sindh Assembly Election 2013 Results & Party Position"۔ UrduPoint (بزبان انگریزی)۔ 24 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021
- ↑ عطا محمد تبسم۔ "کون ہے یہ حافظ نعیم الرحمن ؟"۔ روزنامہ جسارت
- ↑ میاں اشفاق انجم۔ "کیا کراچی حافظ نعیم الرحمن کو میئر بنائے گا؟"۔ روزنامہ پاکستان
- ↑ "Hafiz Naeem criticises subsidies for K-Electric despite heavy profits"
- ↑ "Hafiz Naeem demands forensic audit of Karachi power utility"۔ 30 July 2022
- ↑ "If elected, our mayor to address water shortage, drainage issues in city: Hafiz Naeem"
- ↑ "JI sends legal notice to ECP"۔ 26 July 2022
- ↑ Web Desk (2023-01-16)۔ "Karachi LG polls: ECP releases complete results of 235 UCs"۔ ARY NEWS (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2023
- ↑ "Karachi local body election results: Here's latest party position"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2023
- ↑ "PPP's Murtaza Wahab Elected as Mayor of Karachi"۔ 15 June 2023
- ↑ "JI, PPP clash after Wahab 'wins' Karachi mayor election"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2023
- ↑ Sanjay Sadhwani، Asghar Umer، Sanjay Sadhwani and Asghar Umer (2023-06-15)۔ "Murtaza Wahab elected Karachi mayor by securing 173 votes"۔ ARY NEWS (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2023
- ↑ Imtiaz Ali | Asim Khan (2023-06-15)۔ "Karachi mayor polls: 8 detained as clashes erupt between JI, PPP after Murtaza Wahab emerges victorious"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2023
- ↑ ویب ڈیسک (4 اپریل 2024)۔ "حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب"۔ ایکسپریس نیوز
- ↑ اسد احمد (4 اپریل 2024)۔ "جماعت اسلامی کے 'گڈ لُکنگ' نومنتخب امیر حافظ نعیم الرحمان کون ہیں؟"۔ اردو نیوز
سیاسی جماعتوں کے عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | امیر جماعت اسلامی اپریل 2024 - تاحال |
مابعد |