دارا سنگھ بھارتی پہلوان اور اداکار تھے۔ وہ بھارتی پنجاب میں 19 نومبر، 1928ء کو ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے۔ان کے والد کا نام سورت سنگھ رندھاوا اور والدہ کا نام بلونت کور تھا۔لمبے چوڑے داراسنگھ کو بچپن سے ہی پہلوانی کا شوق تھا۔ انھوں نے 1966ء میں رستم پنجاب اور 1978ء میں رستم ہند کا خطاب حاصل کیا۔

دارا سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 19 نومبر 1928ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 جولا‎ئی 2012ء (84 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات عَجزِ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد وندو دارا سنگھ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  فلم ہدایت کار ،  فلم ساز ،  پیشہ ور پہلوان ،  فلم اداکار ،  ٹیلی ویژن اداکار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل پیشہ ورانہ کشتی   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ڈبلیو دبلیو ای ہال آف فیم   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ 1947ء میں سنگاپور چلے گئے تھے اور کوالالمپور میں ترلوک سنگھ کو ہراکرملیشیا میں چیمپئن بنے۔ انھوں نے پیشہ ور پہلوان کے طور مشرق بعید کے تقریباً تمام ممالک کا دورہ کیا۔ داراسنگھ نے لوتھیز اور ہسٹانلسا زیباسکو جیسے بین الاقوامی پہلوانوں سے مقابلہ کیا ۔ انھوں نے 500 سے زیادہ کشتیاں لڑیں اور کبھی شکست کا منہ نہیں دیکھا۔1959ء میں کینیڈا کے چمپئن جارج نگوڈنوکر کوہراکر دولت مشترکہ چمپئن ٹرافی جیتی۔ انھوں نے 1983ء میں کشتی سے ریٹائرمنٹ لے لیا اور 1989ء میں اپنی خودنوشت سوانح میری آتم کتھا پنجابی میں شائع کی۔ 1996ء میں انھیں نیوز لینڈ کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ان کے آخری ٹورنامنٹ کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے کیا تھا جس میں انھوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔انھیں جیت کا تحفہ اس وقت کے صدر گیانی ذیل سنگھ نے دیا تھا۔[3]

اداکاری

ترمیم

1952ء میں انھوں نے اداکاری کا آغار سنگدل فلم سے کیا۔ مجموعی طور پر انھوں نے 121 ہندی اور 21 پنجابی فلموں میں کام کیا۔ وہ ایک تیلگو اور ایک ملیالم فلم میں مہمان اداکار کے طور پر بھی آئے ہیں۔ انھوں نے اداکارہ ممتاز کے ساتھ بہت کامیاب فلمی جوڑی بنائی اور 16 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جس میں سے 10 فلمیں بہت کامیاب ہوئیں۔ 1980ء میں وہ ٹیلی وژن کی طرف آئے اور رامائن ڈرامے میں ہنومان کا کردار ادا کیا جو بہت مشہور ہوا۔ اُن کی آخری قابلِ ذکر ہندی فلم جب وی میٹ تھی جس میں انھوں نے کرینہ کپور کے دادا کا کردار ادا کیا تھا۔

فلم سٹوڈیو

ترمیم

داراسنگھ موہالی (چندی گڑھ) میں مشہور دارا سنگھ اسٹوڈیو کے مالک بھی تھے جسے 1978ء میں قائم کیا گیا تھا۔

سیاست

ترمیم

دارسنگھ بھارتی سیاست میں بھی فعال کردار ادا کیا اور دارا سنگھ سنہ 2003ء میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا کے ارکان نامزد کیے گئے ۔[4]

وفات

ترمیم

دارا سنگھ کوجولائی کے دوسرے ہفتے ے دل کا دورہ پڑا اور انھیں ممبئی کے کوکیلابین ہسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن ان کی طبیعت خراب ہوتی چلی گئی۔طبیعت زیادہ خراب ہونے کے بعد ان کے گھر والے انھیں موت سے دو روز قبل واپس گھر لے گئے تھے جہاں انھوں نے جمعرات کی صبح تقریباً ساڑھے سات بجے آخری سانس لی۔دارا سنگھ کے بیٹے اور اداکار وندو سنگھ نے کہا کہ بیماری سے ان کے دماغ پر برا اثر ہوا ہے۔ ’اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے آخری لمحات خاندان والوں کے ساتھ گزاریں۔12 جولائی، 2012ء کو دل کا دورہ پڑنے سے ممبئی، بھارت میں اُن کا انتقال ہو گیا۔[5]

ساتھی فنکار انوپم کھیرکا خراج عقیدت

ترمیم

اداکار انوپم کھیر نے دارا سنگھ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا دارا سنگھ وہ ہستی تھے جو ایک مثال بن گئے تھے، لوگ کہاوت کے طور پر کہتے ہیں’’آپ کیا اپنے آپ کو دارا سنگھ سمجھتے ہیں‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا دارا سنگھ بہت ہی سادہ مزاج شخص تھے اور ’ان کی ہنسی بچوں جیسی تھی۔ ہو سکتا ہے کہ آج کی نسل دارا سنگھ کے بارے میں نہیں جانتی ہو لیکن ہمارے بچپن اور جوانی کی یادوں کا وہ اہم حصہ ہیں۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0802107/ — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اکتوبر 2015
  2. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/93488075 — بنام: Dara Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. "دارا سنگھ کا پہلوانی سے اداکاری تک کا سفر." 
  4. "پہلوان اور اداکار دارا سنگھ انتقال کر گئے" 
  5. "پہلوان اور اداکار دارا سنگھ انتقال کر گئے" 
  6. "پہلوان اور اداکار دارا سنگھ انتقال کر گئے"