2500 قبل مسیح کے قریب ہندوستان پر آریہ نسل کے لوگوں نے حملہ کیا۔ اس وقت پورے ہندوستان میں دراوڑ نامی نسل کے لوگ آباد تھے۔ آریاؤں نے ان کو جنوب کی جانب دھکیل دیا اور انھوں نے وہاں اپنی بستیاں بسا لیں۔ دراوڑ ہی ہندوستان کے اصل باشندے ہیں جبکہ آریہ تو وسطی ایشیا کی جانب سے ہندوستان میں آئے تھے۔ یہ لوگ بہت سے قبائل میں منقسم ہیں۔ ہر ایک کی اپنی اپنی زبان ہے۔ لیکن بنیاد مشترک ہے۔

دراوڑی
جنوبی ہند میں وہ مقامات جہاں تاحال دراوڑی زبانیں موجود ہیں۔
کل آبادی
غالباََ 217 ملین متکلمین   
گنجان آبادی والے علاقے
زبانیں
دراوڑی زبانیں
مذہب
ہندو مت، اسلام، مسیحیت، وغیرہ

دراوڑ اپنے زمانے کی مہذب اقوام میں شمار ہوتے تھے۔ انھوں نے تقریباً چھ ہزار سال قبل مسیح زمین سے گیہوں، جو، کپاس اور گنا اگانے اور روئی سے دھاگا بنا کر کپڑا تیار کرنے کا راز معلوم کر لیا تھا۔ جب کہ یونان، سمیریا اور روم کے لوگ سوتی پارچہ بافی سے قطعاً نا آشنا تھے۔ یہ لوگ تانبے اور کانسی کے اوزار بناتے تھے۔ لوہے کا استعمال انھوں نے آریاؤں سے سیکھا۔ آریاؤں نے لنگ پوجا، دھرتی پوجا، بھوت پریت اور خبیث ارواح کا تصور انھی سے لیا اور ان کے بہت سے دیوی دیوتاؤں کو اپنا لیا۔ مورخین کے بموجب کرشن جی بھی دراوڑ ہی تھے۔ کیونکہ ان کو سیاہ فام بتایا گیا ہے۔ جب کہ آریا سفید فام تھے۔

دراوڑی تمدن کوہستان شوالک سے دریائے تاپتی اور نربدا تک اور کوئٹہ سے بیکانیر اور کاٹھیا واڑ تک پھیلا ہوا تھا۔ اسے ہڑپائی تمدن بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے دو مرکزی شہروں میں موہنجو دڑو کے علاوہ ہڑپہ بھی تھا۔ بعض علما آثار قدیمہ نے دراوڑی تمدن کے زمانے کا تعین 2500 ق م اور بعض نے 3250 ۔۔۔1750 ق م کیا ہے۔ گویا دراوڑی تمدن مصر اور سمیریا کا ہمعصر تھا۔