دل اپنا اور پریت پرائی
دل اپنا اور پریت پرائی 1960 میں بنائی گئی ہندی زبان کی ایک رومانٹک ڈرامہ فلم ہے ، جسے ایس اے باگر نے بنایا تھا۔ اس فلم کے ہدایتکار اور مصنف کشور ساہو تھے۔ فلم میں راج کمار ، مینا کماری اور نادرا نے مرکزی کردار ادا کیے تھے ۔ اس فلم میں ایک ایسے سرجن کی کہانی بیان کی گئی ہے جو ایک خاندانی دوست کی بیٹی سے شادی کا پابند ہے ، جبکہ اسے ایک ساتھی نرس سے پیارہو جاتا ہے ، جس کا کردار مینا کماری نے ادا کیا تھا۔ یہ مرکزی کردار اداکارہ مینا کماری کے کیریئر کی نمایاں اداکاری میں سے ایک ہے۔ [2]
دل اپنا اور پریت پرائی Dil Apna Aur Preet Parai | |
---|---|
Theatrical release poster | |
ہندی | दिल अपना और प्रीत पराई |
ہدایت کار | کشور ساہو |
پروڈیوسر | کمال امروہی |
تحریر | Kishore Sahu Madhusudan (supervising writer) |
ستارے | راج کمار مینا کماری نادرہ (اداکارہ) |
موسیقی | شنکر جے کشن |
سنیماگرافی | Josef Wirsching |
ایڈیٹر | کانتی لال بی شکلا |
پروڈکشن کمپنی | محل پکچرز |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 155 منٹ |
ملک | بھارت |
زبان | ہندی |
باکس آفس | ₹90 (امریکی $1.30) |
فلم کی موسیقی شنکر جےکشن نے ترتیب دی تھی ، اس فلم کا مقبول ترین نغمہ تھا " عجیب داستاں ہے یہ" ، جسے لتا منگیشکر نے گایا تھا۔ [3] 1961 کے فلم فیئر ایوارڈ میں اس نے نوشاد کے مشہور میوزیکل مہاکاوی مغل اعظم کو بہترین میوزک ڈائریکٹر کے زمرے میں شکست دے کر عجیب صورت حال پیدا کردی۔
پلاٹ
ترمیمسشیل ورما ( راج کمار ) شملہ اسپتال میں ایک سرجن ہیں۔ وہ اپنی عمر رسیدہ والدہ اور چھوٹی بہن منی (کماری ناز) کے ساتھ اسپتال کے احاطے میں ڈاکٹر کے لیے بنے گھر میں رہائش پزیر ہیں۔ سشیل کے والد کی وفات کے بعد ، اس کے والد کے قریبی دوست نے سشیل کے میڈیکل اسکول کی فیس ادا کردی ، اس طرح ایسی صورت حال نے جنم لیا جس کی وجہ سے سشیل کی والدہ کو لگتا ہے کہ وہ رقم ان پر قرض ہے اور اسے اداکرنے کی ضرورت ہے۔ کرُونا ( مینا کماری ) ایک نرس ہیں جن کی تقرری شملہ اسپتال میں ہوتی ہے اور آنے کے بعد ان کا سامنا ایک ہنگامی سرجری کے دوران سشیل سے ہوتاہے۔ دونوں ہی ایک دوسرے پر ددا ہوجاتے ہیں ، لیکن اپنے جذبات کو قابو میں رکھتے ہیں۔
اتفاق سے ،ایک دن جب نرسیں ساحل پر تفریح کے لیے گئیں ، تو کرونا کی ملاقات مُنی سے ہوئی ، جو کھیلنے کے دوران زخمی ہو جاتی ہے۔ وہ مُنی کو اس کے گھر لے جاتی ہے ، لیکن اسے یہ علم نہیں ہوتا کہ وہ ڈاکٹر ورما کی بہن ہیں اور جس گھر میں وہ جا رہے ہیں وہ اسی کا ہے۔ وہ منی کے زخموں کپر پٹی باندھتی ہے، دیکھتی ہے کہ گھر میں کتنے کام ادھورے پڑے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کی والدہ شدید بیمار ہیں جس کی وجہ سے وہ گھر کے کام کاج کو نہیں دیکھ سکتیں۔ واس نے فورا ان تمام کاموں کو سر انجام دیا اور گھریلو خاتون کے فرائض پوری کیے۔ کھانا پکانا ، صفائی ستھرائی اور سب کا خیال رکھنا۔ سشیل جب گھر آتا ہے تو یہ سب دیکھ کر اسے کرُونا سے اور بھی زیادہ پیار ہوجاتا ہے۔
کچھ عرصہ بعداس کی والدہ پورے خاندان کے ساتھ کشمیر کی سیر کرنے جاتی ہیں اور سشیل کو اس کی میڈیکل اسکول کی فیسوں کی ادائیگی کرنے والے شخص کی بیٹی کسُم ( نادرا ) سے شادی کرنے پر رضامند کر لیتی ہے۔
وہ واپس شملہ آ گئے ، جب کرُونا کو اس سارے واقعے کی خبر ہوتی ہے تو وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ اگرچہ وہ تھوڑی دیر کے لیے اس کیفیت کو چھپانے میں کامیاب ہوجاتی ہے ، گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کسُم کو سشیل کا کرُونا کا اس قدر خیال رکھنا ایک آنکھ نہیں بھاتا اور وہ اس سے جلنے لگتی ہے۔ وہ اپنی ساس اور نند سے بھی بدسلوکی کرتی ہے ، یہاں تک کہ سشیل اسے گھر سے نکال دیتا ہے۔ وہ واپس کشمیر چلی گئی۔
ڈاکٹر ورما کی والدہ کو تب اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ انھیں سشیل کی شادی کرونا سے کرنی چاہیے تھی۔
اسکینڈل سے بچنے کے لیے ، کرونا دوسرے اسپتال میں منتقل ہو گئی۔ لیکن کسُم اس سے بدلہ لینا چاہتی تھی۔ ایک دن وہ ان دونوں کا موٹر کار میں پیچھا کری ہے اور تیز رفتاری کے باعث کار پہاڑی سے گر جاتی ہے جس کے نتیجے میں کسُم ہلاک ہوجاتی ہے۔ فلم کے اختتام پر سشیل اور کرُونا کا ملاپ ہو جاتا ہے۔
ستارے
ترمیمساؤنڈ ٹریک
ترمیمتمام موسیقی شنکر جے کشن نے کمپوز کی۔.
نمبر. | عنوان | بول | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|---|
1. | "عجیب داستان ہے یہ" | شیلندر | لتا منگیشکر | |
2. | "آنند میرا مستانہ" | شیلندر | لتا منگیشکر | |
3. | "دل اپنا اور پریت پرائی" | شیلندر | لتا منگیشکر | |
4. | "اتنی بڑی محفل" | حسرت جے پوری | آشا بھوسلے | |
5. | "جین کہاں گئی" | شیلندر | محمد رفیع | |
6. | "میرا دل اب تیرا ہو سجنا" | شیلندر | لتا منگیشکر | |
7. | "شیشہِ دل اتنا نہ اچھالو" | حسرت جے پوری | لتا منگیشکر |
ایوارڈ
ترمیم- 1961 فلم فیئر کا بہترین میوزک ڈائریکٹر ایوارڈ شنکر جائیکشن کے لئے
مزید دیکھیے
ترمیم- ارمان (2003 فلم)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Dil Apna Aur Preet Parai"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ Hameeduddin Mahmood (1974)۔ The kaleidoscope of Indian cinema۔ Affiliated East-West Press۔ صفحہ: 213
- ↑ Mradula Mahajan (6 September 2018)۔ "The Ultimate Lata Mangeshkar Hit Songs List"۔ Onrecord۔ JioSaavn۔ 06 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2019