رسولن بائی
رسولن بائی (پیدائش: 1902ء – وفات: 15 دسمبر 1974ء) بنارس گھرانہ سے تعلق رکھنے والی مشہور گلوکارہ تھیں۔ رسولن بائی کی وجہ شہرت پورب انگ کی ٹھمری اور ٹپہ ہیں۔
رسولن بائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1902ء [1][2] کچھوا (قصبہ) ، مرزاپور ، اتر پردیش |
وفات | 15 دسمبر 1974ء (71–72 سال)[2] بنارس ، اتر پردیش |
شہریت | بھارت (1947–1974) برطانوی ہند (1902–15 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
فنکارانہ زندگی | |
نوع | ہندوستانی کلاسیکی موسیقی ، ٹھمری |
آلہ موسیقی | سارنگی ، صوت |
پیشہ | گلو کارہ |
اعزازات | |
سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ |
|
درستی - ترمیم |
ابتدائی حالات
ترمیمرسولن بائی کی پیدائش 1902ء میں کچھوا، مرزاپور میں ہوئی۔ رسولن بائی کا خاندان غربت زدہ تھا لیکن گلوکاری و موسیقی اُن کو وراثت میں ملی۔ پانچ سال کی عمر میں رسولن بائی کو استاد شمو خان کے پاس بھیج دیا گیا تاکہ وہ موسیقی کی تعلیم حاصل کرسکے۔ بعد ازاں سارنگی نواز استاد عاشق خان اور استاد نجو خان سے سارنگی پر موسیقی سیکھی۔[3][4]
موسیقی و گلوکاری
ترمیمرسولن بائی کو وارانسی کے بنارس گھرانہ سے تعلق رہا اور اُن کا عبور پورب انگ ٹھمری میں پوربی گیت، کجری، چیتی اور دادرا گانے میں تھا۔ دھنن جے گڑھ کے دربار میں رسولن بائی نے پہلی بار اپنے فن کا اظہار کیا۔ 1948ء میں رسولن بائی نے مجرا کرنا بند کر دیا اور واپس اپنے آبائی کوٹھے پر لوٹ گئی۔ تمام عمر بنارس میں گزاری اور بنارس کے ایک ساڑھیوں کے تاجر سے شادی کی۔
رسولن بائی نے محافل اور تقاریب میں اپنی ہم عصر گلوکارہ سدیشوری دیوی کے ساتھ گایا۔ رسولن بائی نے لکھنؤ اور الٰہ آباد سے آل انڈیا ریڈیو کے لیے گایا اور اِس کے علاوہ دوردرشن پر رسولن بائی اپنی وفات تک یعنی 1972ء تک مختلف گیت ریکارڈ کروائے۔ عوامی سطح پر آخری بار کشمیر میں منعقدہ ایک تقریب میں گایا۔
وفات
ترمیمرسولن بائی کی آخری عمر کسمپرسی میں گذری جبکہ وہ وارانسی میں مقیم تھیں۔ نینا دیوی سے بھی سیکھا۔ 1969ء میں وارانسی میں فسادات کی وجہ سے رسولن بائی کا گھر بھی آتشزدگی میں آگیا تھا جس کے بعد وہ آخری عمر کسمپرسی میں گزارنے پر مجبور ہو چکی تھیں۔ 72 سال کی عمر میں 15 دسمبر 1974ء کو وارانسی میں انتقال کرگئیں۔
اعزازات
ترمیم1957ء میں رسول بائی کو سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ برائے گلوکارہ سے نوازا گیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb167426872 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6bd4693 — بنام: Rasoolan Bai — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Projesh Banerji (1 جنوری 1986)۔ Dance In Thumri۔ Abhinav Publications. pp. 74
- ↑ Peter Lamarche Manuel (1989)۔ Ṭhumri: In Historical and Stylistic Perspectives۔ Motilal Banarsidass Publ. pp. 87