سندھ کے صوبائی انتخابات 2018
سندھ میں 25 جولائی 2018 کو سندھ کی 13ویں صوبائی اسمبلی کے اراکین کے انتخاب کے لیے صوبائی انتخابات ہوئے۔ [2]
| |||||||||||||
استصواب رائے | |||||||||||||
ٹرن آؤٹ | 48.11%(6.51%)[1] | ||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||||||||
سندھ کا نقشہ جس میں اسمبلی کے حلقے اور جیتنے والی پارٹیاں دکھائی دے رہی ہیں۔ | |||||||||||||
|
ارکان
ترمیمپس منظر
ترمیم2013 کے انتخابات کے بعد، ووٹ شیئر میں نمایاں کمی کے باوجود، بائیں بازو کی پاکستان پیپلز پارٹی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت رہی اور اس نے 91 نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل کی۔ ان کے بعد سیکولر ، مہاجر حامی ، متحدہ قومی موومنٹ تھی، جس نے 51 نشستیں حاصل کرکے 2008 کے کارناموں کو دہرایا۔ اسمبلی میں نئے اضافے میں پاکستان تحریک انصاف ، سابق کرکٹ کھلاڑی عمران خان کی زیر قیادت ایک فلاحی ، اسٹیبلشمنٹ مخالف جماعت، جو کراچی میں دوسری بڑی جماعت کے طور پر ابھری اور 4 نشستیں حاصل کیں۔ دریں اثنا، پاکستان مسلم لیگ (ف) ، اندرون سندھ میں پی پی پی کی بارہا حریف نے 11 نشستیں حاصل کیں۔
وزیر اعلیٰٰ کے عہدے کے لیے ہونے والے انتخابات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اپنے بل پر نویں بار سندھ میں باآسانی حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ پارٹی کے تجربہ کار قائم علی شاہ اپنے کیریئر میں تیسری بار صوبائی وزیر اعلیٰ کے عہدے میں منتخب ہوئے اور 2016 تک اس عہدے پر رہے جب وہ مستعفی ہو گئے اور ان کی جگہ سید مراد علی شاہ نے لے لی۔ [3]
اس دور میں، پارٹی کے قائد الطاف حسین کے اگست، 2016 میں [4] متنازع تقریر کرنے کے نتیجے میں اندرونی اختلافات کی وجہ سے ایم کیو ایم کا وجود واحد جماعت کے طور پر ختم ہو گیا۔ یہ MQM-Pakistan اور MQM-لندن میں تقسیم ہو گیا، جو فاروق ستار کے کنٹرول میں تھا، جب کہ بعد کا انتظام الطاف حسین نے کیا، جو 1991 سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی میں ہیں۔ [5]
دریں اثنا، مصطفیٰ کمال کی نوزائیدہ پاک سرزمین پارٹی نے ایم کیو ایم پی کے ارکان پر ہاتھ صاف کیا ۔ [6] کمال خود ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور کراچی کے سابق میئر ہیں، جنھوں نے 23 مارچ 2016 [7] پی ایس پی بنائی۔
مزید اب بھی، 2018 کے سینیٹ انتخابات کی برتری میں، MQM-P کے دھڑے نے ایک اور تقسیم دیکھی - ستار کی MQM-PIB اور عامر خان کی MQM-بہادرآباد میں۔ تقسیم کی وجہ سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر شکایات ہیں۔ [8]
کراچی میں تحریک انصاف کا عروج
ترمیمکراچی میں پاکستان تحریک انصاف کو عمران خان کی بڑھتی ہوئی حمایت اور مقبولیت کی وجہ سے شہر کے لیے ایک بہتر متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ مئی 2018 میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کراچی کا دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں براہ راست میئر کے انتخابات کا انعقاد اور نظام تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور ہسپتالوں، پولیس، کاروبار و صنعت، بجلی کی قلت، کھیل کے میدانوں اور کھیلوں کی سہولیات، ماحولیات، سیوریج اور سرکلر ریلوے کی بہتری شامل تھی۔ کراچی کے بہت سے لوگوں کو پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے بھی راغب کیا۔
اگرچہ پی ٹی آئی نے کراچی سے سندھ اسمبلی کی صرف 3 اور قومی اسمبلی کی ایک نشست جیتی لیکن پھر بھی ووٹ بینک کے لحاظ سے کراچی کی دوسری بڑی جماعت بن کر ابھری۔ کراچی کے تقریباً 0.7 ملین شہریوں نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔ [9]
نتائج
ترمیمپارٹی | ووٹ | % | نشستیں [10] | +/- | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
جنرل | خواتین | غیر مسلم | کل | |||||
پاکستان پیپلز پارٹی | 3,853,081 | 44.96 | 77 | 17 | 5 | 99 | 8 | |
پاکستان تحریک انصاف | 1,435,813 | 16.9 | 23 | 5 | 2 | 30 | 26 | |
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان | 773,951 | 9.03 | 16 | 4 | 1 | 21 | 30 | |
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس | 1,479,472 | 17.26 | 11 | 4 | 1 | 16 | نئی جماعت | |
تحریک لبیک پاکستان | 414,701 | 4.83 | 2 | 1 | 3 | نئی جماعت | ||
متحدہ مجلس عمل | 611,402 | 7.13 | 1 | 1 | 1 | |||
ملتوی | 1 | 1 | ||||||
غلط/خالی ووٹ | - | - | - | - | - | - | ||
کل | 100 | 128 | 31 | 9 | 168 | 0 | ||
رجسٹرڈ ووٹرز/ٹرن آؤٹ | - | - | - | - | - | |||
ماخذ: [11] |
ایم کیو ایم پی کی وفات کے بعد پی ایس 94 پر الیکشن ملتوی کر دیا گیا۔
ڈویژن وار نتائج
ترمیمڈویژن | کل نشستیں | پیپلز پارٹی | پی ٹی آئی | ایم کیو ایم | جی ڈی اے | دوسرے |
---|---|---|---|---|---|---|
لاڑکانہ | 17 | 14 | 1 | 0 | 2 | 0 |
سکھر | 15 | 11 | 1 | 0 | 3 | 0 |
نواب شاہ | 14 | 10 | 0 | 0 | 4 | 0 |
میرپور خاص | 11 | 10 | 0 | 0 | 1 | 0 |
حیدرآباد | 19 | 16 | 0 | 3 | 0 | 0 |
بنبھور | 10 | 9 | 0 | 0 | 1 | 0 |
کراچی | 44 | 7 | 21 | 13 | 0 | 3 |
کل | 130 | 77 | 23 | 16 | 11 | 3 |
ضلع وار نتائج
ترمیمضلع | کل نشستیں | پیپلز پارٹی | تحریک انصاف | متحدہ قومی موومنٹ | گرینڈ ڈیموکریڈک الائنس | دوسری جماعتیں |
---|---|---|---|---|---|---|
ضلع جیکب آباد | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 0 |
ضلع کشمور | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع شکارپور | 3 | 2 | 0 | 0 | 1 | 0 |
ضلع لاڑکانہ | 4 | 3 | 0 | 0 | 1 | 0 |
ضلع قمبر-شہدادکوٹ | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع گھوٹکی | 4 | 2 | 1 | 0 | 1 | 0 |
ضلع سکھر | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع خیرپور | 7 | 5 | 0 | 0 | 2 | 0 |
ضلع نوشہرو فیروز | 4 | 3 | 0 | 0 | 1 | 0 |
ضلع نواب شاہ | 5 | 5 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع سانگھڑ | 6 | 3 | 0 | 0 | 3 | 0 |
ضلع میرپور خاص | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع عمرکوٹ | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع تھرپارکر | 4 | 3 | 0 | 0 | 1 | 0 |
ضلع مٹیاری | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع ٹنڈو الہ یار | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع حیدرآباد | 6 | 3 | 0 | 3 | 0 | 0 |
ضلع ٹنڈو محمد خان | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع بدین | 4 | 3 | 0 | 0 | 1 | 0 |
ضلع سجاول | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع ٹھٹہ | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع جامشورو | 3 | 3 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع دادو | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع ملیر | 5 | 5 | 0 | 0 | 0 | 0 |
ضلع کورنگی | 7 | 0 | 2 | 5 | 0 | 0 |
ضلع کراچی شرقی | 8 | 1 | 7 | 0 | 0 | 0 |
ضلع کراچی جنوبی | 5 | 0 | 3 | 0 | 0 | 2 |
ضلع کراچی غربی | 11 | 1 | 5 | 4 | 0 | 1 |
ضلع کراچی وسطی | 8 | 0 | 4 | 4 | 0 | 0 |
کل | 130 | 77 | 23 | 16 | 11 | 3 |
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "General Elections 2018 - Results Management System"۔ www.ecp.gov.pk۔ 28 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2018
- ↑ "General polls 2018 would be held on July 25: sources"۔ Dunya News۔ 22 May 2018
- ↑ "Murad Ali Shah takes oath as Sindh CM"۔ Dawn۔ 29 July 2016
- ↑ Qurat-ul-Ain Zaidi (24 August 2016)۔ "Analyzing Altaf Hussain's speech – Is this the end for MQM?"۔ The Nation
- ↑ Zubair Ashraf (15 October 2017)۔ "Farooq Sattar's MQM struggles to step out of Altaf's shadow"۔ The Express Tribune
- ↑ Aisha Mahmood (29 March 2018)۔ "Another MQM-P's lawmaker jumps ship to Pak Sarzameen Party"۔ Business Recorder
- ↑ Ammar Suria (21 June 2016)۔ "Pak Sarzameen Party announces party structure, says it's growing rapidly"۔ The Express Tribune
- ↑ Muhammad Raza (19 February 2018)۔ "MQM split: Rabita Committee withdraws Farooq Sattar's nominees for Senate elections"۔ Dawn
- ↑ "PTI overthrew MQM, PPP in Karachi, but can it retain the throne?"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 2018-08-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2022
- ↑ "PTI's NA total rises to 158 after addition of 33 reserved seats"
- ↑ "Election results 2018: Latest party positions in Punjab, Sindh, KP, Balochistan assemblies"