عبد القیوم خان
عبد القیوم خان (پیدائش: 16 جولائی، 1901ء، وفات: 22 اکتوبر، ء1981) پاکستانی سیاست اور خاص طور پر صوبہ سرحد میں ایک قد آور شخصیت تصور کیے جاتے تھے۔ صوبہ سرحد میں آپ نائب سپیکر، وزیراعلیٰ اور مرکزی حکومت میں وفاقی وزیر داخلہ کے عہدوں پر فائز رہے۔
عبد القیوم خان | |
---|---|
مناصب | |
وفاقی وزیر داخلہ [1] | |
برسر عہدہ 13 مئی 1972 – 13 جنوری 1977 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 جون 1901ء چترال وادی |
وفات | 22 ستمبر 1981ء (80 سال) پشاور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
جماعت | آل انڈیا مسلم لیگ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
خاندان
ترمیمعبد القیوم خان کے والد صوبہ سرحد میں تحصیلدار کے عہدے پر فائز تھے۔ آپ پیشے کے لحاظ سے اعلٰی پائے کے وکیل تھے جبکہ آپ کا تعلق کشمیری مغل قوم سے بتایا جاتا ہے۔ آپ کے ایک بھائی عبد الحمید خان آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم بھی منتخب ہوئے۔
سیاسی دور
ترمیمآپ مسلم لیگ میں شامل ہونے سے پہلے انڈین نیشنل کانگریس کے متحرک رکن تھے۔ 1940ء میں آپ نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور صوبہ سرحد میں تحریک پاکستان کو ایک نئی زندگی بخشی۔ آپ ایک ایماندار شخص لیکن انتہائی سخت طبیعت حکمران کے طور پر جانے جاتے تھے اور آپ کی دوران حکومت صوبے کے لیے خدمات جن میں جامعہ پشاور کا قیام، بنیادی تعلیم کی اصلاحات، وارسک ڈیم کی تعمیر جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں، قابل تعریف ہیں۔ آپ کی پہچان قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کی تحریک خدائی خدمتگار کو بے دردی سے کچلنے کے لیے بھی مشہور ہے جو کانگریسی نظریہ کے مطابق عدم تشدد کے فلسفے پر گامزن تھی۔ یہی وجہ ہے کہ صوبہ سرحد کے قوم پرست پشتون حلقوں میں آپ کو انتہائی نفرت سے دیکھا جاتا ہے۔ عبد القیوم خان کے احکامات پر ضلع چارسدہ میں بابڑہ قتل عام کا واقعہ ہوا۔ 1953ء میں آپ وفاقی وزیر برائے صنعت، خوراک و زراعت بھی منتخب ہوئے۔
ایوب خان کے دور حکومت میں آپ کو سیاست کے لیے نااہل قرار دیا گیا اور آپ دو سال تک پابند سلاسل رہے اور بعد میں معافی مانگ کررہا ہو گئے۔ 1970ء کے انتخابات میں آپ نے اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (قیوم) کے جھنڈے تلے حصہ لیا اور تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ سقوط بنگال کے بعد حکومت میں شراکت کی۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی کابینہ میں آپ کو وفاقی وزیر داخلہ مقرر کیا ۔ بھٹو عبد القیوم خان کو ڈبل بیرل خان کہا کرتے تھے۔ 1977ء کے انتخابات تک آپ نے اس عہدے پرفائز رہے۔ 1977ء کے انتخابات میں آپ کی جماعت کوئی بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔ جنرل محمد ضیاء الحق کے اقتدار پر قبضے کے بعد عبد القیوم خان نے اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان مسلم لیگ کے دھڑوں کو یکجا کرنے میں صرف کر دیں لیکن یہ کوششیں آپ کی 22 اکتوبر، 1981ء کو وفات کی وجہ سے ادھوری رہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بنام: Abdul Qayyum Khan — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اپریل 2022