فرخ سیر
اس میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
شہزادہ معین الدین محمد فرخ سیر شہزادہ عظیم الشان (حاکم بنگال) کے ساتھ بنگال میں مقیم تھا۔ 1712ء میں بادشاہ شاہ عالم اول کی وفات کی خبر سن کر عظیم الشان نے فرخ سیر کو بنگال میں اپنا قائم مقام مقرر کیا اور خود تخت دہلی کے حصو ل کے لیے اپنی فوج کے ہمراہ روانہ ہوا۔ شہزادوں کی تخت نشینی کی خونریز جنگوں کے بعد شہزادہ معزالدین جہاں دار شاہ تخت طاؤس کا وارث بنا۔
| ||||
---|---|---|---|---|
دور حکومت | 11 جنوری 1713 – 28 فروری 1719 | |||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 20 اگست 1685 اورنگ آباد، مغلیہ سلطنت |
|||
وفات | 29 اپریل 1719 (عمر 33) دہلی، مغلیہ سلطنت |
|||
مدفن | مقبرہ ہمایوں | |||
طرز وفات | سزائے موت | |||
مذہب | اسلام | |||
زوجہ | فخر النساء بیگم راجکماری اندرا کنور |
|||
اولاد | بادشاہ بیگم ملکہ الزمانی | |||
والد | عظیم الشان | |||
والدہ | صاحبہ نزوان | |||
خاندان | تیموری سلطنت | |||
نسل | بادشاہ بیگم، مغلیہ ملکہ | |||
خاندان | تیموری | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | سیاست دان | |||
درستی - ترمیم |
مغل حکمران | |
ظہیر الدین محمد بابر | 1526–1530 |
نصیر الدین محمد ہمایوں | 1530–1540 1555–1556 |
جلال الدین اکبر | 1556–1605 |
نورالدین جہانگیر | 1605–1627 |
شہریار مرزا (اصلی) | 1627–1628 |
شاہجہان | 1628–1658 |
اورنگزیب عالمگیر | 1658–1707 |
محمد اعظم شاہ (برائے نام) | 1707 |
بہادر شاہ اول | 1707–1712 |
جہاں دار شاہ | 1712–1713 |
فرخ سیر | 1713–1719 |
رفیع الدرجات | 1719 |
شاہجہان ثانی | 1719 |
محمد شاہ | 1719–1748 |
احمد شاہ بہادر | 1748–1754 |
عالمگیر ثانی | 1754–1759 |
شاہجہان ثالث (برائے نام) | 1759–1760 |
شاہ عالم ثانی | 1760–1806 |
[[بیدار بخت محمود شاہ بہادر] (برائے نام) | 1788 |
اکبر شاہ ثانی | 1806–1837 |
بہادر شاہ ظفر | 1837–1857 |
برطانیہ نے سلطنت مغلیہ کا خاتمہ کیا |
جہاں دار شاہ نے اپنے ایک سال سے کم مختصر دور حکومت (1712 تا 1713) میں لاتعداد مغل شہزادے موت کے گھاٹ اتار دیے۔ اسی اثناء میں جہاں دار شاہ نے فرخ سیر کی گرفتاری کے لیے بنگال کی طرف فوج روانہ کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ یہ خبریں بنگال بھی پہنچ گئیں، جس سے فرخ سیر، اس کی والدہ اور دیگر بہن بھائیوں میں خوف کی لہردوڑ گئی، کیونکہ وہ دیگر رشتہ داروں کا حشر دیکھ چکے تھے۔
فرخ سیر نے نہایت سوچ بچار کے بعد طاقتور امرا (سید برادران) سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ شہزادہ فرخ سیر نے 11 جولائی 1713ء کو معزالدین جہاں دار شاہ کو شکست دے کر مغلیہ سلطنت کی باگ ڈور سنبھال لی۔ فرخ سیر کو حکومت سید برادران کی وجہ سے ملی تھی، اس لیے وہ ان کے ماتحت تھا، تمام امور سلطنت ان کے مشوروں سے سر انجام دیے جاتے تھے۔ کچھ عرصہ بعد فرخ سیر نے ان کا زور اور طاقت توڑنے کی کوشش کی،
مزید دیکھیے
ترمیمماقبل | مغل شہنشاہ 1713–1719 |
مابعد |