مسمن برج جس کو سمن برج یا شاہ برج کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آگرہ قلعے میں شاہ جہاں کے نجی دیوانِ خاص کے قریب کھڑا ہوا ایک ہشت پہلو ٹاور ہے۔[1] مسمن برج آگرہ کے قلب میں واقع ہے۔ یہ ایک خوبصورت اور پرکشش برج ہے جو اس محبت اور امن کو ظاہر کرتا ہے جو مغل عہد کے وقت اور بالخصوص شاہ جہاں کے دور میں برقرار تھا۔

دریائے جمنا اور تاج محل کے ساتھ شمال مغرب سے مسمن برج کا نظارہ
مسمان برج کا اندرونی منظر

تاریخ

ترمیم

مسمن برج شاہ جہاں نے اپنی پیاری بیوی ممتاز محل کے لیے بطور خاص تعمیر کروایا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ پہلے اس مقام پر جلال الدین اکبر نے اس مقام پرنفیس پتھر کا ایک محل تعمیر کرایا تھا جسے بعد میں جہانگیر نے منہدم کر دیا اور اسی جگہ پر نئی عمارتیں کھڑی کر دیں۔ شاہ جہاں نے اپنی بادشاہی میں ممتاز محل لیے قیمتی پتھروں والے سنگ مرمر کے کئی منزلہ ٹاور کو کھڑا کرنے کے لیے اسی جگہ کا انتخاب کیا تھا۔مسمن برج1631–40 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا ۔ مسمن برج مشہور تاج محل کا بہترین نظارہ پیش کرتا ہے۔

فن تعمیر

ترمیم

مسمن برج ، بہت نفیس سنگ مرمر کی جالیوں سے اور طاقوں کا بنا ہوا ہے۔ یہ برج اس طرح بنایا گیا ہے کہ دربار کی خواتین بھی پردے کے پیچھے سے دیکھ سکیں۔ دیواروں کی سجاوٹ کے لیے بہترین پچی کاری کی گئی ہے ۔ چیمبر کے اوپر سنگ مرمر کا گنبد ہے اور اس کے چاروں طرف ایک برآمدہ ہے جس کے بیچ میں ایک خوبصورت نقش نما چشمہ ہے۔

یہ مینار دریائے جمنا کے اوپر نظر آتا ہے اور روایتی طور پر یہ قریب موجود تاج محل کا ایک انتہائی خوبصورت اور بہترین نظارہ پیش کرتا ہے۔ اسی مقام پر شاہ جہاں نے اپنی پسندیدہ بیٹی جہان آرا بیگم کے ساتھ اپنی زندگی کے آخری کچھ سال گزارے۔ اسی مقام پر انھیں ان کے اپنے بیٹے اورنگ زیب کے اسیر کے طور پردن گزارے پڑے۔ وہ یہاں آگرہ کے تاج محل پر نظر ڈالتے ہوئے اپنے موت کے بستر پر لیٹا تھا۔

گیلری

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 05 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2019