مسجد امیہ (عربی: جامع بني أميۃ الكبير، فارسی: مسجد اموی) شام کے قدیم شہر دمشق میں واقع دنیائے اسلام کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔

مسجد امیہ
Umayyad Mosque
جامع بني أمية الكبير
بنیادی معلومات
مذہبی انتساباسلام
علاقہسرزمین شام
ملکسوریہ
حیثیتفعال
تعمیراتی تفصیلات
نوعیتِ تعمیرمسجد
طرز تعمیراموی
سنہ تکمیل715
تفصیلات
مینار3
موادپتھر، سنگ مرمر، ٹائل، موزیک

تعمیری تاریخ

ترمیم

مسجد امیہ سینٹ جان کے گرجا سے بنی۔ پہلے پہل مسلمان اور مسیحی دونوں اس میں عبادت کرتے تھے۔ بعد میں یہی گرجا گھر مسجد بن گیا۔ 705ء میں اس میں ستونی حرم کا اضافہ کیا گیا۔ محرابوں کی دو قطاریں بنیں اور تین بغلی راستے نکالے گئے۔ چوبی چھت ڈالی گئی اور گرجا کے آڑے بازوؤں پر دیواریں کھڑی کی گئیں۔ اسی زمانہ میں وسیع صحن کے شمالی حصے میں بہت بڑا مینار تعمیر کیا گیا جس کی بالائی شکل سہ گوشیہ تھی۔ ایوان کلیسا کے مرکزی حصے سے آڑے بازو کی دیوار اور قبہ کا خیال پیدا ہوا۔ وسطی نقطہ کے پر دو جانب نمازیوں کے لیے سات سات صفیں قائم کی گئیں اور اس طرح عمارت میں غیر معمولی وسعت اور مکانیت نظر آنے لگی۔

780ء میں اس میں مزید توسیع ہوئی اور ضروری تبدیلیاں عمل میں آئیں۔ محرابی قبہ کے نیچے حکمرانوں کے لیے ایک مقصورہ بنایا گیا جو زمانہ مابعد میں شاہی مسجدوں کا ضروری حصہ بن گیا۔ مقصورہ میں صرف حاکم اعلی ہی نماز پڑھ سکتا تھا۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ارنسٹ کوہنل۔ اسلامی آرٹ اور فن تعمیر۔ فیروز سنز پرائیویٹ لمیٹڈ۔ صفحہ: 20–22