مسکگ (دلدل)
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
مسکگ (دلدل) بوریل اور آرکٹک کے علاقوں میں عام پائی جانے والی تیزابی مٹی کو کہتے ہیں۔ تاہم شمالی خطوں میں دیگر جگہوں پر بھی یہ ملتی ہے۔ مسکگ کری زبان کے لفظ مسکک سے نکلا ہے جس کے معنی "نشیبی دلدل" کے ہیں۔ اس مٹی میں مردہ پودے گلنے سڑنے کے مختلف مراحل سے گذر رہے ہوتے ہیں۔ لکڑی کے دفن شدہ ٹکڑے اس مٹی کا کل پندرہ فیصد تک ہو سکتے ہیں۔ یہاں زیر زمین پانی زمین کی سطح کے بہت نزدیک ہوتا ہے۔ اس مٹی کا بڑا حصہ موس پر مشتمل ہوتا ہے جو اپنے وزن سے پندرہ تا تیس گنا تک وزن سہار سکتا ہے جس کی وجہ سے ڈھلوانوں پر بھی یہ دلدل نما خطے موجود ہوتے ہیں۔ مسکگ جگہوں پر اُود بلاؤ، پچر پلانٹ، کھمبیوں کی مخصوص اقسام اور دیگر جاندار بکثرت ملتے ہیں۔
بناوٹ
ترمیممسکگ بننے کی اہم ترین وجوہات میں مستقل طور پر منجمد زمین، چکنی مٹی یا زیر زمین چٹانیں ہو سکتی ہیں جو پانی کو جذب ہونے سے روکتی ہیں۔ اس طرح ان جگہوں پر برف اور بارش کا پانی مستقل رکا رہتا ہے اور نباتات پانی کے اندر ہی اگتی ہیں۔ مسکگ جگہیں نم، تیزابی اور نسبتاً بنجر زمینیں ہوتی ہیں جہاں بڑے درخت نہیں اگتے۔ تاہم چیڑ، پاپلر، بید مجنوں اور صنوبر کی چند اقسام اگتی ہیں۔ مسکگ کے بننے کے لیے دو شرائط کا ہونا لازمی ہے: بکثرت بارش اور گرمیوں کا ٹھنڈا ہونا۔ جب کوئی درخت مر کر زمین پر گرتا ہے تو فنجائی اور بکٹیریا اس پر فوراً لگ جاتے ہیں اور جلد ہی اسے گلا سڑا کر ختم کر دیتے ہیں۔ تاہم اگر یہی درخت پانی میں گرے تو کم آکسیجن کی وجہ سے یہاں صرف وہ بکٹیریا ہی پائے جاتے ہیں جو آکسیجن کے بنا زندہ رہ سکیں۔ سرد درجہ حرارت کی وجہ سے بکٹیریا کی افزائش کم رفتار سے ہوتی ہے۔ اس طرح لکڑی کا گلنا سڑنا بھی بہت سُست پڑ جاتا ہے۔ اس طرح زیادہ لکڑی اور کم رفتار سے گلنا سڑنا ہوتا ہے۔ اس عمل سے درختوں اور پودوں کی تہیں جمع ہوتی جاتی ہیں۔ اس طرح مسکگ تیس میٹر یعنی سو فٹ تک گہری ہو سکتا ہے۔
تفصیل
ترمیماگرچہ پہلے پہل مسکگ عام میدان کی طرح دکھائی دیتا ہے جس میں گھاس اگی ہوئی ہوتی ہے تاہم نزدیک سے دیکھیں تو الگ ہی دنیا دکھائی دیتی ہے۔ حقیر جسامت کے درخت کسی بون سائی کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔ ایسی جگہوں پر جہاں یہ درخت ہوں، وہاں پانی کی سطح زمین سے نیچے ہوتی ہے۔ یہاں جگہ جگہ پانی کے سرخ تالاب دکھائی دیتے ہیں۔ گھاس کی وجہ سے یہاں جانور اسے کھانے آتے ہیں تاہم یہ سطح چاہے کتنی ہی مضبوط نہ ہو، پائیدار نہیں ہوتی۔ ناواقف افراد کے لیے مسکگ پر چلنا مشکل اور خطرناک ہوتا ہے۔ مسکگ پانی کی سطح خصوصاً چھوٹے موٹے تالابوں اور نہروں پر بھی بن سکتی ہے۔ نیچے پانی ہونے کی وجہ سے مسکگ پر پاؤں رکھنے سے اس کے نیچے پانی کی حرکت محسوس ہوتی ہے۔ چھدری مسکگوں پر بڑے جانور گر کر پھنس اور بالآخر ڈوب جاتے ہیں۔ موز جانوروں کے پتلے کُھر، لمبی ٹانگیں اور بھاری جسامت ان کی موت کا سبب بنتے ہیں۔
سطح کی مضبوطی
ترمیمذرائع نقل و حمل کے لیے مسکگ کی دلدل بہت بڑی رُکاوٹ بن سکتی ہے۔ 1870 کی دہائی میں کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شمال میں ٹرین کا پورا انجن ہی اس میں ڈوب گیا تھا۔ غلطی سے پٹڑی بچھانے والوں نے پٹڑی زمین کی بجائے مسکگ پر بچھا دی تھی۔ ہر سال بہار کے آغاز میں بے شمار جگہوں پر بھاری مشینیں مسکگ میں ڈوب جاتی ہیں۔ اس لیے عموماً مسکگ کے علاقوں میں کسی بھی تعمیر سے پہلے پوری مسکگ کو بھاری مشینوں سے ہٹانا پڑتا ہے تاکہ بعد میں مسائل نہ پیدا ہوں۔
مسکگ پر عارضی کام کے لیے اس پر لکڑی کے تنے بچھا کر اس پر عارضی اور ہلکی پھلکی سڑک بنا دی جاتی ہے۔